اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والی14 سالہ بچی قرۃ العین آبائی گاؤں اسکردو سے مل گئی ہے۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ شہزادٹاؤن کی حدود سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی لڑکی سے متعلق اطلاع مل گئی ہے، پولیس کے مطابق لڑکی اپنے آبائی گاؤں میں ہے جہاں اسے وومن تھانے اسکردو پہنچادیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قرۃ العین کے والد نے اپنی بیٹی کے اغوا کا مقدمہ ایک شخص کے خلاف درج کروایا تھا، اسکردو کے ڈپٹی کمشنر نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ قرۃ العین بلتی کو اسکردو پولیس نے کاچورا چیک پوسٹ پر لوکل ٹرانسپورٹ کے ذریعے راولپنڈی سے سکردو جاتے ہوئے بازیاب کیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچی کو وومن پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے اور والدین سے اس کا رابطہ بھی کروادیا گیا ہے۔اسلام آباد پولیس کو بچی کی بازیابی کی اطلاع بھی دیدی گئی ہے،جلد پولیس ٹیم بچی کو لینے کیلئے اسکردو روانہ ہوگی، قرۃ العین کے والد نے بھی بچی کی بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتیشی ٹیم کے ہمراہ اسکردو جاؤں گا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والی قرۃالعین کے مبینہ اغوا کے حوالےسے ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی تھی جس میں قیس نامی لڑکے کو قرۃ العین کا تعاقب کرتے دیکھا گیا ہے، پولیس نے فوٹیج میں نظر آنےوالے لڑکے کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔