concern_paki
Chief Minister (5k+ posts)
Look at the thread starter he himself is a RAW agent promoting all the elements against Pakistan in all his threads
بھاگو نہیں جواب دو، لونڈی کے ساتھ نکاح نا ہونے پر اعتراض کرتے کرتے بغیر نکاح کے پارٹنر رکھنے والی بیٹی کی خواہش کرنے لگے. کیا اسطرح انگریز کالے انگریزوں کو ان کے کالے کتے کے برابر سمجھنے لگیں گے
بادشاہ صاحب کی جُزوئیت کو کبھی ملائیت کی صحبت کا کمال حاصل تھا۔۔ اور یہ گُپت حجروں کے"باشا" کہلایا کرتے تھے۔۔ لیکن پھر اپنی ذہنی در فطنیوں کی وجہ انکی زرخیرزمین نے انصاری اور قیصر مرزا جیسے مولبیوں کے سامنے بچھنے سے انکار کر دیا۔۔ تو ملائیت نےبھی غصے میں آ کر ان کی زمین کو اپنے فسادی فتوؤں کی "تڑ تڑ تڑ" سے بنجر و ویراں کر نا شروع کر دیا۔۔ نتیجتا انہوں نے اپنی ذہنی یکسوئی کو الحادی ٹیکا لگوا کے مذہبی بیزارگی کا پرچار شروع کر دیا۔۔ اور اپنی ذہانت و فطانت کی شریر شُرلیوں سے امت مسلمہ پر "پلانٹ آف ایپس" کی مدد سے حملے کرنا شروع کر دئیے۔۔ ہیونگ سیڈ دیٹ، مجھے یقین ہے کہ ۔۔آج بھی اگر ان کو مالدیپ کے ساحلوں پر لے جا کر نیلگے آسماں کی بانہوں میں سہلایا جائے، نرم ریت پر لٹا کر قدرت کے بھیگے بچھونوں پر بہلایا جائے۔۔ اور پھر ان کی نفسیاتی بحالی کیلئے انصاری اور قیصر مرزا کے علامتی پُتلوں کو جلایا جائے۔۔ اوران کی راکھشکی طبیعت کو پُرامن فاختاؤں سے ملایا جائے۔۔ تو یہ لوٹ آئیں گے۔۔الحادی گلیوں کو چھوڑ آئیں گے۔۔Baadshaah
اللہ ہر ماں باپ کو ملالہ جیسی بیٹی اور ہر بیٹی کو ملالہ کے والد جیسا باپ دے
٭٭٭٭
آپکے تھریڈ کے عنوان سے اللہ کی خالقیت اور قدرت پر بھلے جزوی ہی سہی مگر آپکے ایمان کا اظہار تو ہوتا ہے
??
زمیں ضرور کہیں آسماں سے ملتی ہے
once flying from Lahore on Emirates, a lady was seated next to me, she was from Pushton family, 4 sisters altogether, was brought up in Lahore. Her father had been disowned by his tribe for putting his daughters through university education. She was a working woman and still single at age around 35, fortunately she still had her beliefs in islam intact.میں نے ملالہ کو بہت سنا ہے، پڑھا ہے۔ بہت سے انٹرویوز سنے ہیں، مگر مجھے تو ایسا کوئی احساس نہیں ہوا کہ وہ اپنی نہیں بلکہ مستعار لی ہوئی سوچ کا اظہار کررہی ہو۔ ہوسکتا ہے آپ کو یہ احساس اس لئے ہوتا ہو کیونکہ آپ کے ذہن میں اس کی جو تصویر ہے وہ معاشرے کی رائج کردہ روایتی تصویر ہے۔۔ کیا آپ حوالے کے طور پر کوئی ایسی ویڈیو ، گفتگو یا تحریر شیئر کرسکتے ہیں جس میں آپ کے بقول مصنوعی پن جھلکتا ہو۔۔۔
es ka baap bohat shaater .....Qabailii hey..........aur Qabailli are Begharat.....میں شرطیہ کہ سکتا ہوں کہ اس کا باپ بھی اس کو گولی لگنے تک روایتی جاہل ہو گا جو اپنی بیٹی کو میٹرک کے بعد تعلیم دینے کی بجائے اس کی زبردستی شادی کر دیتا. اس کے باپ نے اس کو ایک عام سکول بھیجنے کے علاوہ کیا کارنامہ انجام دیا تھا، یا بیٹوں کی تعلیم کے بارے میں کتنی کتابیں لکھیں تھیں؟
یہ تو حکومت پاکستان نے اس کو علاج کے غرض سے باہر بھیج دیا، جہاں اس کی زندگی بچنے کے ساتھ ساتھ اس کی لاٹری لگ گئی. دولت اور شہرت کی چمک دھمک دیکھ کر اس کا باپ بھی مغربی باپوں سے دو ہاتھ آگے نکل گیا.
ملالا کو اگر کوئی استعمال کر رہا ہے تو وہ مغرب نہیں، اس کا باپ ہے .
بادشاہ صاحب کی جُزوئیت کو کبھی ملائیت کی صحبت کا کمال حاصل تھا۔۔ اور یہ گُپت حجروں کے"باشا" کہلایا کرتے تھے۔۔ لیکن پھر اپنی ذہنی در فطنیوں کی وجہ انکی زرخیرزمین نے انصاری اور قیصر مرزا جیسے مولبیوں کے سامنے بچھنے سے انکار کر دیا۔۔ تو ملائیت نےبھی غصے میں آ کر ان کی زمین کو اپنے فسادی فتوؤں کی "تڑ تڑ تڑ" سے بنجر و ویراں کر نا شروع کر دیا۔۔ نتیجتا انہوں نے اپنی ذہنی یکسوئی کو الحادی ٹیکا لگوا کے مذہبی بیزارگی کا پرچار شروع کر دیا۔۔ اور اپنی ذہانت و فطانت کی شریر شُرلیوں سے امت مسلمہ پر "پلانٹ آف ایپس" کی مدد سے حملے کرنا شروع کر دئیے۔۔ ہیونگ سیڈ دیٹ، مجھے یقین ہے کہ ۔۔آج بھی اگر ان کو مالدیپ کے ساحلوں پر لے جا کر نیلگے آسماں کی بانہوں میں سہلایا جائے، نرم ریت پر لٹا کر قدرت کے بھیگے بچھونوں پر بہلایا جائے۔۔ اور پھر ان کی نفسیاتی بحالی کیلئے انصاری اور قیصر مرزا کے علامتی پُتلوں کو جلایا جائے۔۔ اوران کی راکھشکی طبیعت کو پُرامن فاختاؤں سے ملایا جائے۔۔ تو یہ لوٹ آئیں گے۔۔الحادی گلیوں کو چھوڑ آئیں گے۔۔
?
بادشاہ صاحب کی جُزوئیت کو کبھی ملائیت کی صحبت کا کمال حاصل تھا۔۔ اور یہ گُپت حجروں کے"باشا" کہلایا کرتے تھے۔۔ لیکن پھر اپنی ذہنی در فطنیوں کی وجہ انکی زرخیرزمین نے انصاری اور قیصر مرزا جیسے مولبیوں کے سامنے بچھنے سے انکار کر دیا۔۔ تو ملائیت نےبھی غصے میں آ کر ان کی زمین کو اپنے فسادی فتوؤں کی "تڑ تڑ تڑ" سے بنجر و ویراں کر نا شروع کر دیا۔۔ نتیجتا انہوں نے اپنی ذہنی یکسوئی کو الحادی ٹیکا لگوا کے مذہبی بیزارگی کا پرچار شروع کر دیا۔۔ اور اپنی ذہانت و فطانت کی شریر شُرلیوں سے امت مسلمہ پر "پلانٹ آف ایپس" کی مدد سے حملے کرنا شروع کر دئیے۔۔ ہیونگ سیڈ دیٹ، مجھے یقین ہے کہ ۔۔آج بھی اگر ان کو مالدیپ کے ساحلوں پر لے جا کر نیلگے آسماں کی بانہوں میں سہلایا جائے، نرم ریت پر لٹا کر قدرت کے بھیگے بچھونوں پر بہلایا جائے۔۔ اور پھر ان کی نفسیاتی بحالی کیلئے انصاری اور قیصر مرزا کے علامتی پُتلوں کو جلایا جائے۔۔ اوران کی راکھشکی طبیعت کو پُرامن فاختاؤں سے ملایا جائے۔۔ تو یہ لوٹ آئیں گے۔۔الحادی گلیوں کو چھوڑ آئیں گے۔۔
?