اللہ ہر ماں باپ کو ملالہ جیسی بیٹی اور ہر بیٹی کو ملالہ کے والد جیسا باپ دے

concern_paki

Chief Minister (5k+ posts)
Look at the thread starter he himself is a RAW agent promoting all the elements against Pakistan in all his threads
 

Baadshaah

MPA (400+ posts)
بھاگو نہیں جواب دو، لونڈی کے ساتھ نکاح نا ہونے پر اعتراض کرتے کرتے بغیر نکاح کے پارٹنر رکھنے والی بیٹی کی خواہش کرنے لگے. کیا اسطرح انگریز کالے انگریزوں کو ان کے کالے کتے کے برابر سمجھنے لگیں گے​

مولوی صاحب۔۔۔ آپ تو گھبرا گئے، شرما گئے، لجا گئے۔۔ مگر علمائے دین اس معاملے میں نہیں شرماتے، کیونکہ شرع میں شرم حرام ہے۔۔۔ لیجیے جان لیجئے لونڈی کے ساتھ بغیر نکاح کے سیکس یعنی کے زناء حلال ہے۔۔۔ اب فرمایئے آپ۔۔۔ آپ کی شریعت میں تو عورت کو زبردستی لونڈی بناکر اس کے ساتھ زبردستی سیکس یعنی ریپ کرنا حلال ہے۔ دوسری طرف اگر بالغ لڑکا لڑکی اپنی مرضی سے ایک دوسرے کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرتے ہیں تو اس پر آپ ملا حضرات حرام حرام کہہ کر دانتوں سے پائنچہ نوچنے پر آجاتے ہیں۔۔۔

 

socrates khan

Councller (250+ posts)
Baadshaah

اللہ ہر ماں باپ کو ملالہ جیسی بیٹی اور ہر بیٹی کو ملالہ کے والد جیسا باپ دے
٭٭٭٭


آپکے تھریڈ کے عنوان سے اللہ کی خالقیت اور قدرت پر بھلے جزوی ہی سہی مگر آپکے ایمان کا اظہار تو ہوتا ہے

??
زمیں ضرور کہیں آسماں سے ملتی ہے


بادشاہ صاحب کی جُزوئیت کو کبھی ملائیت کی صحبت کا کمال حاصل تھا۔۔ اور یہ گُپت حجروں کے"باشا" کہلایا کرتے تھے۔۔ لیکن پھر اپنی ذہنی در فطنیوں کی وجہ انکی زرخیرزمین نے انصاری اور قیصر مرزا جیسے مولبیوں کے سامنے بچھنے سے انکار کر دیا۔۔ تو ملائیت نےبھی غصے میں آ کر ان کی زمین کو اپنے فسادی فتوؤں کی "تڑ تڑ تڑ" سے بنجر و ویراں کر نا شروع کر دیا۔۔ نتیجتا انہوں نے اپنی ذہنی یکسوئی کو الحادی ٹیکا لگوا کے مذہبی بیزارگی کا پرچار شروع کر دیا۔۔ اور اپنی ذہانت و فطانت کی شریر شُرلیوں سے امت مسلمہ پر "پلانٹ آف ایپس" کی مدد سے حملے کرنا شروع کر دئیے۔۔ ہیونگ سیڈ دیٹ، مجھے یقین ہے کہ ۔۔آج بھی اگر ان کو مالدیپ کے ساحلوں پر لے جا کر نیلگے آسماں کی بانہوں میں سہلایا جائے، نرم ریت پر لٹا کر قدرت کے بھیگے بچھونوں پر بہلایا جائے۔۔ اور پھر ان کی نفسیاتی بحالی کیلئے انصاری اور قیصر مرزا کے علامتی پُتلوں کو جلایا جائے۔۔ اوران کی راکھشکی طبیعت کو پُرامن فاختاؤں سے ملایا جائے۔۔ تو یہ لوٹ آئیں گے۔۔الحادی گلیوں کو چھوڑ آئیں گے۔۔
?
 
Last edited:

GreenMaple

Prime Minister (20k+ posts)
آمین ـ خدا تمہارے جمن والوں کو کنجروں کا رتبہ عطا فرمائے اور تمہیں بھی ایک اعلٰی نسل کا دلّا بننے کی توفیق عطا فرمائے جو اپنی بیٹھک کو بہن بیٹی کا چکلہ بنا سکے ـ ثم آمین
 

Kamboz

Senator (1k+ posts)
میں نے ملالہ کو بہت سنا ہے، پڑھا ہے۔ بہت سے انٹرویوز سنے ہیں، مگر مجھے تو ایسا کوئی احساس نہیں ہوا کہ وہ اپنی نہیں بلکہ مستعار لی ہوئی سوچ کا اظہار کررہی ہو۔ ہوسکتا ہے آپ کو یہ احساس اس لئے ہوتا ہو کیونکہ آپ کے ذہن میں اس کی جو تصویر ہے وہ معاشرے کی رائج کردہ روایتی تصویر ہے۔۔ کیا آپ حوالے کے طور پر کوئی ایسی ویڈیو ، گفتگو یا تحریر شیئر کرسکتے ہیں جس میں آپ کے بقول مصنوعی پن جھلکتا ہو۔۔۔
once flying from Lahore on Emirates, a lady was seated next to me, she was from Pushton family, 4 sisters altogether, was brought up in Lahore. Her father had been disowned by his tribe for putting his daughters through university education. She was a working woman and still single at age around 35, fortunately she still had her beliefs in islam intact.
While this is not the case in many of the Pathans who were exposed to communism at Uni level. I have my doubts that this father daughter duo is same, most probably atheists. Malala's dress may lead some to believe otherwise but we need to understand if she didn't dress this way, would you even remember the Taliban attack and the whole struggle.
Her statement is a true representation of what she thinks, if she believed in religion she would know it's haram to adopt such a lifestyle.
 

NCP123

Minister (2k+ posts)
میں شرطیہ کہ سکتا ہوں کہ اس کا باپ بھی اس کو گولی لگنے تک روایتی جاہل ہو گا جو اپنی بیٹی کو میٹرک کے بعد تعلیم دینے کی بجائے اس کی زبردستی شادی کر دیتا. اس کے باپ نے اس کو ایک عام سکول بھیجنے کے علاوہ کیا کارنامہ انجام دیا تھا، یا بیٹوں کی تعلیم کے بارے میں کتنی کتابیں لکھیں تھیں؟

یہ تو حکومت پاکستان نے اس کو علاج کے غرض سے باہر بھیج دیا، جہاں اس کی زندگی بچنے کے ساتھ ساتھ اس کی لاٹری لگ گئی. دولت اور شہرت کی چمک دھمک دیکھ کر اس کا باپ بھی مغربی باپوں سے دو ہاتھ آگے نکل گیا.


ملالا کو اگر کوئی استعمال کر رہا ہے تو وہ مغرب نہیں، اس کا باپ ہے .
es ka baap bohat shaater .....Qabailii hey..........aur Qabailli are Begharat.....
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
بادشاہ صاحب کی جُزوئیت کو کبھی ملائیت کی صحبت کا کمال حاصل تھا۔۔ اور یہ گُپت حجروں کے"باشا" کہلایا کرتے تھے۔۔ لیکن پھر اپنی ذہنی در فطنیوں کی وجہ انکی زرخیرزمین نے انصاری اور قیصر مرزا جیسے مولبیوں کے سامنے بچھنے سے انکار کر دیا۔۔ تو ملائیت نےبھی غصے میں آ کر ان کی زمین کو اپنے فسادی فتوؤں کی "تڑ تڑ تڑ" سے بنجر و ویراں کر نا شروع کر دیا۔۔ نتیجتا انہوں نے اپنی ذہنی یکسوئی کو الحادی ٹیکا لگوا کے مذہبی بیزارگی کا پرچار شروع کر دیا۔۔ اور اپنی ذہانت و فطانت کی شریر شُرلیوں سے امت مسلمہ پر "پلانٹ آف ایپس" کی مدد سے حملے کرنا شروع کر دئیے۔۔ ہیونگ سیڈ دیٹ، مجھے یقین ہے کہ ۔۔آج بھی اگر ان کو مالدیپ کے ساحلوں پر لے جا کر نیلگے آسماں کی بانہوں میں سہلایا جائے، نرم ریت پر لٹا کر قدرت کے بھیگے بچھونوں پر بہلایا جائے۔۔ اور پھر ان کی نفسیاتی بحالی کیلئے انصاری اور قیصر مرزا کے علامتی پُتلوں کو جلایا جائے۔۔ اوران کی راکھشکی طبیعت کو پُرامن فاختاؤں سے ملایا جائے۔۔ تو یہ لوٹ آئیں گے۔۔الحادی گلیوں کو چھوڑ آئیں گے۔۔
?
نہیں، یہ معاملہ کچھ اور ہے۔ لگتا ہے دورِ ’’باشاہی‘‘ میں ہی حضرت کو مولویوں کی سخت گیری اور ولولہ انگیزی ہی بھا گئی۔ مگر عمر رفتہ کی ریختگی اور ان کی بلوغت کے آثار کی پختگی کے باعث مولویان کرام نے ان کے مسئلے میں نرمی و درگزر کے شعار اپنا لیئے، جو کہ ان کی نفسی و نفسیاتی محظوظاتِ کاملہ و تشفّی جذبات کے لیئے مجروح کن ثابت ہوئے۔ لہٰذا جیسے جون ایلیا فرما گئے کہ : بے ادبی کی بھی کئی اقسام ہیں، ان میں ایک ادب بھی ہے، جہل کی بھی کئی اقسام ہیں، جن میں ایک علم بھی ہے اور ساتھ ہی کہا کہ محبّت کی بھی کئی اقسام ہیں، جن میں ایک نفرت بھی ہے۔
تو انکو بھی کچھ ایسی ہی نفرت کا بگولہ اپنے پہلو میں کہیں محسوس ہوا، جو کہ بعد از جنوبی سمت میں حلول کرگیا

تو یہ الحاد کا ٹیکہ، جو کبھی بازو پر نہیں لگوایا جاسکتا، انھوں نے مولویان کرام کے ’’مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ‘‘ گانے کے بعد ہی لگوایا۔ اب جن گداز اندام پر یہ داغِ محبّت لیئے پھرتے تھے، وہیں الحادی ٹیکے کے افعال نے ان میں عجب سی مفعولی کسمساہٹ بیدار کردی۔ لہٰذا اب جب بھی ان اندامِ سوزش زدہ پر کسی بھی خاص زاویے سے زور پڑتا ہے تو اس کسمساہٹ کی ٹیسوں کی وجہ سے انکی حالت دگرگوں ہوئی جاتی ہے اور پھر اسی اثناء میں وہ پرانے زخم موشگافی کرتے ہیں اور پھر گاتے ہیں کہ ’’رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ‘‘۔۔۔۔
بس اس آخری آ کی جگہ ’’آہ‘‘ نکلی پڑتی ہے۔

لہٰذا ان کی واپسی مولویان کے لبوب کبیر، کشتہ امساک اور خمیرہ گاوٗزبان کے روزینہ دودھ کے ساتھ استعمال سے مشروط ہے، کہ صرف درد ہی ان کے دردوں کی دوا ہے۔ اس اشتعال انگیزی کے پیچھےوہی نفرت پنہاں ہے جسکا ذکر جون ایلیا کے الفاظ میں پیش تر بیان کیا جاچکا ہے۔

وگرنہ ملحد تو بہت ہیں، لیکن کون اس سرشت اپنے اندام مخصوصہ پر اپنے ہی ہاتھ دو ہتّڑ بجائے گھومتا ہے؟
 
Last edited:

Constable

MPA (400+ posts)
بادشاہ صاحب کی جُزوئیت کو کبھی ملائیت کی صحبت کا کمال حاصل تھا۔۔ اور یہ گُپت حجروں کے"باشا" کہلایا کرتے تھے۔۔ لیکن پھر اپنی ذہنی در فطنیوں کی وجہ انکی زرخیرزمین نے انصاری اور قیصر مرزا جیسے مولبیوں کے سامنے بچھنے سے انکار کر دیا۔۔ تو ملائیت نےبھی غصے میں آ کر ان کی زمین کو اپنے فسادی فتوؤں کی "تڑ تڑ تڑ" سے بنجر و ویراں کر نا شروع کر دیا۔۔ نتیجتا انہوں نے اپنی ذہنی یکسوئی کو الحادی ٹیکا لگوا کے مذہبی بیزارگی کا پرچار شروع کر دیا۔۔ اور اپنی ذہانت و فطانت کی شریر شُرلیوں سے امت مسلمہ پر "پلانٹ آف ایپس" کی مدد سے حملے کرنا شروع کر دئیے۔۔ ہیونگ سیڈ دیٹ، مجھے یقین ہے کہ ۔۔آج بھی اگر ان کو مالدیپ کے ساحلوں پر لے جا کر نیلگے آسماں کی بانہوں میں سہلایا جائے، نرم ریت پر لٹا کر قدرت کے بھیگے بچھونوں پر بہلایا جائے۔۔ اور پھر ان کی نفسیاتی بحالی کیلئے انصاری اور قیصر مرزا کے علامتی پُتلوں کو جلایا جائے۔۔ اوران کی راکھشکی طبیعت کو پُرامن فاختاؤں سے ملایا جائے۔۔ تو یہ لوٹ آئیں گے۔۔الحادی گلیوں کو چھوڑ آئیں گے۔۔
?
ابتدائی عمر کے ایک حصے میں ملحد ہونا فیشن ہو سکتا ہے
لیکن
اس فیشن کو تا دیر اپنائے رکھنا آپکو اولڈ فیشن کر دیتا ہے