معروف صحافی سلیم صافی نے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ اس ملک میں کامیاب یا مشہور انسان ہونا جرم بن گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیئر اینکر سلیم صافی نے کالم نگار اور اینکر پرسن جاوید چوہدری کی کردار کشی کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ افسوس کہ اس ملک میں کامیاب یامشہورانسان ہوناجرم بن گیاہے، صد افسوس کہ حسداوربغض کی بنیاد پرخوداپنےہم پیشہ لوگ بھی جاوید چودھری کی کردارکشی کررہے ہیں، حقائق عدالتی فیصلےمیں سامنے آجائیں گےلیکن یہ بات سمجھ سے بالاتر ہےکہ صبح کےوقت چار لڑکے شراب پی کر وہ بغیر اسلحہ کے کالج پر حملہ آور ہوئے۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ایف آئی آر میں بوائز سکول لکھا ہے لیکن شوروغل اس بات کاہےکہ لڑکیوں کے سکول میں گھسے،میری معلومات کےمطابق جاوید چودھری نے پولیس سےکوئی رابطہ کیااورنہ عدالت خودگئے، چارملزموں میں صرف ان کےبیٹے کوسنگل آوٹ کرنا اورپھرجاوید چودھری کی بدنامی کےلئےاستعمال کرنا سراسرزیادتی ہے۔
دوسری جانب اینکر پرسن سلیم صافی کو ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے طنزیہ انداز میں پوچھا کہ کیا لڑکے کے سکول میں شراب داخل ہونا کوئی جرم نہیں۔
ایک اور صارف نے کہا کہ اگر یہ مدرسے کے طالب علم ہوتے تو آپ تنقید کرنے والوں میں سرفہرست ہوتے اور آپ ضرور علماء کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے۔
ڈاکٹر ارشاد فاروقی نامی صارف کا کہنا تھا کہ اپنی صحافی برادری پہ بات آئی اور ظلم محسوس ہو رہا آپ لوگ جو ریاست، سیاستدان، اسٹیبلشمنٹ پتا نہیں کس کس کی پگڑی اچھالتے ہو تب یہ سب کیوں یاد نہیں رہتا؟ عمران کے بھانجےکو بجائے اسکے باپ کے نام سے کہنے کہ وزیراعظم کا بھانجا کہے کے جیو چیختا رہا تب کیوں چپ؟ منافقت کی بجائےحقائق کھیلو۔
خالد فراز نامی صارف نے کہا کہ تو جناب اس سکول کے پرنسپل ڈاکٹر اسد فیض صاحب جھوٹ بول رہے ہیں اور ایف آئی آر میں خواتین اساتذہ کہا ہے نہ کے طالبات اور از راہ کرم کم از کم اپنی برادری کے صحافی کی اولاد کو صیح ثابت کرنے کے لیے استاد جیسے عظیم انسان کو جھوٹا ثابت کر رہے ہو خیر اپ سے گلہ بھی نہیں تربیت کا اثر ہے۔
واضح رہے کہ کالم نگار اور اینکر پرسن جاوید چوہدری کے بیٹے محمد فیض جاوید کو ماڈل کالج فار بوائز، سیکٹر F-11/3، راجہ مارکیٹ اسلام آباد سے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ 12 نومبر 2021 کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8:00 بجے پیش آیا، چار افراد نشے کی حالت گرے ٹویوٹا ویگو رجسٹریشن نمبر VE-ICT/016 پر کالج کے احاطے میں زبردستی داخل ہوئے اور ہنگامہ آرائی کی،ایف آئی آر کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر اسد فیض نے مقامی وقت کے مطابق صبح 9:30 بجے ماڈل پولیس اسٹیشن شالیمارسیکٹر F-10/2، اسلام آباد میں درج کرائی تھی، ایف آئی آر میں ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔
بیٹے کی گرفتاری اور واقعے کے حوالے سے جاوید چوہدری کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔