رياست مدينہ کا خواب در حقیقت وہ حدف ہے جو ہر مُسلمان کا ہونا چاہيے , خان صاحب نے تو اپنے اس خواب کی تعبيرپانے کی جدوجہد ۲۲ سال پہلے شروع کی پر ميرے خيال ميں وہ يہ اُس سے بھی پہلے شروع کر چکے تھے ليکن عملی سياست ميں ۲۲ سال پہلے آئے ميں اُنکی کاوشوں اور انتھک محنت پر تو يہاں روشنی نہيں ڈال سکتا پر اُنکی عملی سياست ميں محنت اور ہمت کسی سے بھی پوشيدہ نہيں اس مرد مجاہد کا مذاق بھی اُڑايا گيا اور آج بھی جہانگير ترين کے جہاز کے جھوٹے اور اے ٹی ايم کيساتھ نہ جانے کيا کيا تانے دئيے جاتے ہيں ، پر لوگ يہ بھول جاتے ہيں کے قانونی طور پر بلينز آف پاؤنڈ چھوڑ کر خان صاحب پاکستان آگئے ورنہ سر گولڈ اسمتھ فيملی کی دولت کے ساتھ کیا عيش و آرام کم مل سکتا تھا، آج جہانگير جيسے ساتھی بھی ۱۸ بندوں کا پريشر دے رہيں ہيں ، جبکہ خان صاحب خود جہاز والے جہانگير بھی بن سکتے تھے اپنی ہی دولت سے جو وہ چھوڑ کر آگئے برسوں پہلےلندن ميں رسيدوں کيساتھ، جو آدمی اپنی بيوی کی جائيداد ميں حصہ دار نہ بنا وہ جہانگير کے جہاز سے کيا متاثر ہو گا۔
لوگ ۲۲ سال تو چھوڑو ۲۲ مہينوں ميں ہی کسی جدوجہد کے بغير ہی گھر بيٹھے مدينہ کی رياست کے مزے لوٹنے کو تيار ہيں، يہ وہ لوگ ہيں جو جمعہ کی نماز کے لئيے جاتے ہوئے اپنے ہی گھر کے پر نالے کے گندے پانی سے بچتے ہر جمعہ مسجد پہنچتے ہيں پر اپنے گھر کا ٹوٹا پر نالہ ٹھيک نہيں کرتے چاہے اُس سے پڑوسيوں کو بھی تکليف ہو، معاشرے ميں کيا سدھار پيدا کر سکتے ہيں ايسے لوگ کچھ لوگ تو تيسری منزل سے ہی بچے کا ڈائپر روڈ پر پھينک ديتے ہيں پر اپنے گھر ميں کچرے کا ڈبہ لا کر نہيں رکھ سکتے پر اُن کو خان کے سب وعدے ياد ہيں خان صاحب کی مدد تو دور کی بات يہ اپنے علاقے ميں اپنی مدد اپ کے تحت کوئی جمعدار يا چوکيدار بھی نہيں رکھ سکتے جو اِن ہی کا پھينکا ہوا ڈائپر ہی اُٹھا لے۔
خان صاحب جتنی بھی اچھی بات کرليں مگر کچھ لوگ تيار بيٹھے ہوتے ہيں اپنی مرضی کے معنی نکالنے کے لئے چاہے معاشرے ميں بڑھتی فحاشی ہو ۔ جناب عمران خان صاحب نے ناموس رسالت کے مسئلے کو انٹرنيشنلُ فورم پر اُجاگر کيا اور يہ موم بتی مافيا کچھ نہ کرسکااور بس ميڈيا نے بھی خان صاحب کی کوئی خاص تعريف نہيں کی پر جونہی خان صاحب نے فحاشی پر بات کی تو اس مافيا کو موقع مل گيا خان صاحب سے پچھلے حساب چکانے کا، معاشرہ جب تک نہيں جاگے گا اور ايسے عناصر کا گھيراؤ نہيں کرے گا جو معاشرے ميں سدھار اور ترقی کی راہ ميں حائل ہيں چاہے وہ موم بتی مافيا ہو ڈيجٹل ميڈيا مافيا ہو يا معاشرے کے کرپٹ عناصر کسی بھی ڈيپارٹمنٹ ميں، لوگوں کو اُٹھ کر ان کالی بھيڑوں کو پکڑنا ہو گا گھيراؤ کرنا ہوگا ، معاشرے کو صاف بنانا ہو گا ورنہ اس ہی گند میں ہم سب کے بچے پروان چھڑتے رہے گيں۔
خان صاحب ، ميں اور آپ تو دوسرے جہاں کوچ کر جائيں گيں جہاں سرکار مدينہ، خان صاحب کی کاوشوں کے عوض آب کوثر پيش کر ديں، اور ميں اور آپ پياسے رہ جائيں بچے ہمارے وہی روز کے نئے تماشوں ميں گم ہو جائيں۔https://upload.wikimedia.org/wikipe...AC_2010_MEDINE_MESCIDI_NEBEVI_-_panoramio.jpg