لاہور پولیس کی عمران ریاض خان کو نامعلوم مقام پر منتقل کرنیکی کوشش ناکام

12imran%20riazmuntaqilkoshisnakam.jpg

لاہور: سینئر صحافی عمران ریاض خان کو لاہور ٹول پلازہ پر پولیس کی وین سے اتار کر سفید گاڑی میں منتقل کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، عمران ریاض خان کے ساتھی پولیس وین کے بعد جس گاڑی میں عمران ریاض خان کو منتقل کیا گیا اس کا پیچھا کرتے رہے۔

تفصیلات کے مطابق پولیس نے لاہور ٹول پلازہ پر حراست میں موجود سینئر صحافی عمران ریاض خان کو پولیس وین سے اتار کر سفید گاڑی میں منتقل کیا اور سڑکوں پر گھماتے رہے۔ عمران ریاض خان کے ساتھی گاڑی کا پیچھا کرتے رہے۔

https://twitter.com/x/status/1545390200805007360
صحافی شرین زادہ نے کہا کہ ہم پولیس وین کا پیچھا کر رہے تھے کہ عمران ریاض خان کو پولیس وین سے اتار کر ایک سفید گاڑی میں منتقل کر دیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1545385488827052034
ٹویٹ کرتے ہوئے صدیق جان نے لکھا کہ عمران ریاض خان جس گاڑی میں موجود ہیں ہم اس کا تعاقب کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1545389004731842562
شعن زادہ نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ لاہور پولیس نے آج پوری کوشش کی کہ عمران ریاض خان کو نامعلوم مقام پر منتقل کریں لیکن ہم نے ان کی کوشش ناکام بنا دیا ہے۔ عمران ریاض خان کو نامعلوم مقام پر منتقل کر نے کے لئے ہمارے ایک گاڑی روک دی تھی ہم دوسری گاڑی میں سفید گاڑی کا پیچھا کرتے رہے۔ عمران ریاض خان لاہور میں سی آئی اے کوتوالی میں موجود ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1545392160484347911
https://twitter.com/x/status/1545391313469816833
صحافی زین علی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سیال قیام وطعام پر سفید گاڑی سے دو سول کپڑوں میں ملبوس افراد نکلے اور دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ پولیس کی ویڈیو نہ بنائے۔دونوں افراد پولیس اہلکار نہیں تھے، پھر کون ہیں جو عمران ریاض کو لے گئے۔

https://twitter.com/x/status/1545386481346387970
خیال ہے کہ عمران ریاض کو کسی نامعلوم مقام پر منتقل کرنا تھا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے اور موقف بدلنے پر مجبور کرنا تھا۔ اس پر عامر سعید عباسی نے لکھا کہ واقعی میں پہلی بار "ٹکر" کے لوگ ملے ہیں، پولیس کے چکمہ دینے کے باوجود عمران ریاض خان کے دوست شیریں زادہ نے سفید گاڑی تلاش کرلی جس میں عمران ریاض کو لاہور منتقل کیا جارہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1545389080632070144
یاد رہے کہ سینئر صحافی عمران ریاض خان کو غداری کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا، گرفتاری کے وقت عمران ریاض خان پولیس کے ساتھ جاتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگواتے رہے تھے جبکہ اس وقت موجود صحافیوں کی طرف سے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی تھی۔ پولیس اہلکار جب انہیں گاڑی میں بٹھا رہے تھے تو صحافیوں نے مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ انہیں پولیس وین میں لے کر جایا جائے۔
 

Visionartist

Chief Minister (5k+ posts)

لاہور پولیس کی عمران ریاض خان کو نامعلوم مقام پر منتقل کرنیکی کوشش ناکام IN NEXT STEP THE POLICE WILL ASK FORGIVENESS- WAH WAH​

 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
Imran Riaz Khan is so lucky to have such good friends as well as legal team and private investigators. They are doing such good job. Keep up the good work guys.

As much as I hate that thick-skinned Bajwa, this doesn't look like Army's job. It's such a pathetic way to transfer prisoner especially when you want to lose tail.

Although, it's highly likely they may be asking civilian departments to do their dirty laundry.
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Sad state of affairs of the country which is no different than a banana republic under the corrupt mixed achar criminal beggars.