وزیراعظم شہبازشریف اور ولادیمیر پیوٹن میں خطوط کا تبادلہ

5shehbazputinletter.jpg

وزیراعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مابین خطوط کا تبادلہ، افغانستان سمیت مختلف موضوعات پر بات چیت کی گئی ہے۔

نجی خبر رساں ادارے کا دعویٰ ہے کہ دفتر خارجہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزیراعظم شہبازشریف کو منصب سنھبالنے کے بعد خط بھیجا جس میں مبارکباد کے علاوہ مختلف اہم موضوعات پر بات کی گئی ہے۔

روسی حکومت کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو مزید مضبوط کرنےکی خواہش کا اظہارکیا گیا ہے اس کے علاوہ افغانستان میں موجودہ صورتحال پر بھی بات ہوئی ہے۔ مبارکباد کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات استوار کرنے کا عمل نئے سیاسی نظام کے تحت جاری رہے گا۔


اس خط کے جواب میں شہباز شریف نے بھی روسی صدر کو جوابی خط لکھا اور ان کا شکریہ ادا کیا، دفتر خارجہ کے حکام نے بتایا کہ بدلتی ہوئی علاقائی اور بین الاقوامی صف بندی کو مدنظر رکھتے ہوئے روس کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ طویل عرصہ قبل کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد میں روسی سفارت خانے نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر 12 اپریل کو وزیر اعظم شہباز کو مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید آگے بڑھیں گے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے لگائے گئے اس الزام کے پس منظر میں کہ ان کی حکومت سے بے دخلی روس سے متعلق ان کے موقف کی وجہ سے ہوئی جس نے خطے میں امریکی مفادات پس پشت ڈال دیا دونوں ممالک کے بیچ حالیہ ربط اسی تناظر میں اہمیت کا حامل ہے۔
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
خط کون لکھتا ہے آج کے دور میں۔ اگر گٹھے نے بائیڈن سے ڈالر نہیں پکڑے تو یہ حرام خور بھی روس کا دورہ رکھ لے
 

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
Fake news.America installed this beggar so it will not allow him to have an independent foreign policy.Leadersdon’t communicate by letters these days.
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Drama baazian, if Beggar has guts then he should announce to buy fuel and wheat from Russia.
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
5shehbazputinletter.jpg

وزیراعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے مابین خطوط کا تبادلہ، افغانستان سمیت مختلف موضوعات پر بات چیت کی گئی ہے۔

نجی خبر رساں ادارے کا دعویٰ ہے کہ دفتر خارجہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے وزیراعظم شہبازشریف کو منصب سنھبالنے کے بعد خط بھیجا جس میں مبارکباد کے علاوہ مختلف اہم موضوعات پر بات کی گئی ہے۔

روسی حکومت کی جانب سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو مزید مضبوط کرنےکی خواہش کا اظہارکیا گیا ہے اس کے علاوہ افغانستان میں موجودہ صورتحال پر بھی بات ہوئی ہے۔ مبارکباد کے پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات استوار کرنے کا عمل نئے سیاسی نظام کے تحت جاری رہے گا۔


اس خط کے جواب میں شہباز شریف نے بھی روسی صدر کو جوابی خط لکھا اور ان کا شکریہ ادا کیا، دفتر خارجہ کے حکام نے بتایا کہ بدلتی ہوئی علاقائی اور بین الاقوامی صف بندی کو مدنظر رکھتے ہوئے روس کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ طویل عرصہ قبل کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد میں روسی سفارت خانے نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر 12 اپریل کو وزیر اعظم شہباز کو مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید آگے بڑھیں گے۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے لگائے گئے اس الزام کے پس منظر میں کہ ان کی حکومت سے بے دخلی روس سے متعلق ان کے موقف کی وجہ سے ہوئی جس نے خطے میں امریکی مفادات پس پشت ڈال دیا دونوں ممالک کے بیچ حالیہ ربط اسی تناظر میں اہمیت کا حامل ہے۔

Beggars are not choosers.

امپورٹڈ_حکومت_نامنظور