ایک چھوٹی سی گاڑی میں چھوٹے بڑے سات افراد گھس گئے سردی کے دن تھے ایسے میں بچوں نے نئے اور گرم کپڑے پہن رکھے تھے چھوتی بچی تو اونی سوٹ میں چھوٹا سا بھالو کابچہ دکھای دے رہی تھی اس کا فیڈر بھی تیار کرکے ساتھ رکھ لیا گیا تھا تاکہ بھوک لگے تو راستے میں اسے پلا کر سلا دیا جاے۔ یوں یہ قافلہ لاہور سے اوکاڑہ جانے کیلئے روانہ ہوا۔
ان پر ظالموں نے اندھا دھند برسٹ مارے اور گاڑی کو گولیوں سے چھلنی کردیا، جب کسی اندھے نے اطلاع دی کہ گاڑی کا ڈرائیور کسی تنظیم سے تعلق رکھتا ہے تو بالکل درست اطلاع دی ہوگی مگر اطلاع دینے والے نے جانے کیوں یہ نہیں بتایا کہ مطلوبہ بندہ ایک فیملی کے ساتھ جارہا ہے جن میں ایک دو نہیں چار بچے ہیں
دنیا ایسی تصاویر دیکھ کر ہل گئی تھی ۔ خون آلود کپڑوں میں ملبوس چھوٹی بچی اپنے بچ جانے والے اپنے دو بہن بھائیوں کے ساتھ ہای وے پر کھڑی کسی گہری سوچ میں تھی ۔ماں نے جو فیڈر اسے دیا تھا وہ اس نے ابھی بھی تھاما ہوا تھا۔ جسٹن ٹروڈو پوچھ رہا ہے ۔کینیڈا والوں نےتو ایک گھنٹے میں قاتل پکڑ لیا تھا ۔آپ کب پکڑیں گے؟؟؟
خان صاحب یہ بزدار کی ناک تلے اور آپ کی وزارت عظمی میں ہوا مگر آپ نے بچوں کو انصاف نہیں دیا ان سے کبھی ہمدردی نہیں جتای ، انصاف دینا آپ کے بس میں نہیں مگر کینیڈا کے چار بندے قتل ہونے پر آپ اور آپ کے وزرا کا رنڈی رونامیری سمجھ سے باہر ہے براے مہربانی یہ پھپھے کٹنیوں والا رونا بند کریں اور سیاپا ڈال کر اورسیز پاکستانیوں کا نقصان نہ کریں پہلے ہی انڈین ان بے چاروں کے خلاف ہر حکومت کو بھڑکا رہے ہیں۔
کل آپ کی ناک تلے ایسے سولہ بچے اور انیس مائیں ماری گئیں ٹوٹل ستر بندے مارے گئے مگر کوی گرفتاری ہوی نہ کوی استعفی آیا اور نہ ہی ملکی پرچم سرنگوں کیا گیا، اوپر سے شاہ محمود اور دیگر وزرا بھونک رہے ہیں اور کینیڈا والے واقعے کو اچھال رہے ہیں۔ حالانکہ جسٹن ٹروڈو ایک بہت ہی زبردست انسان ہے۔ جو مسلمانوں کا دوست بھی ہے اور متعصب بھی نہیں۔ ہم ایسے دوستوں پر پریشر کیسے ڈال سکتے ہیں جبکہ اپنے ہی ملک میں انسان کیڑوں کی طرح مررہے ہیں۔ تمام وزیر ایک عجب ہذیانی کیفیت میں کینیڈا والے سانحے پر بکواس کررہے ہیں اور اسلامو فوبیا کو اچھال رہے ۔ پاکستان کے احمق حکمران مسلمانوں کے دوست نہیں دشمن جاں بن رہے ہیں۔ اور تو اور نیوز چینل بھی یہی رنڈی رونا شروع ہوگئے ہیں۔ اسی طرح کے بعض ملاوں کے بیانات بھی کل دنیا نیوز پر سنے جو لندن میں بیٹھے ہیں۔ ایک امام کہہ رہا تھا کہ یہاں رہنا اب بہت مشکل ہو گیا ہے بندہ جوتی اتار کر اس مولوی کے چوتڑوں پر مارے اور اسے کہے کہ حرامخور تو انسانی حقوق کے قابل نہیں اٹھ اور دفع ہوجا واپس پاکستان جہاں لوگ کیڑوں کی طرح حادثوں میں مررہے ہیں اور مرتے ہووں کے منہ میں پانی ڈالنے والا کوی نہیں ہسپتالوں میں بیڈ نہین اور کرنے کو کوی جاب نہیں لوگ فاقے کررہے ہین۔
براے مہربانی پی ٹی آی لے لیڈران اپنی بک بک بند کریں اور اسلامو فوبیا کا اشو الاپنے کی بجاے اپنے ملک کے بھوک مرتے عوام پر توجہ دیں
اورسیز پاکستانی بھی فوری توجہ دیں اور نیازی کو اپنے طبلچیوں سمیت بکواس بند کرنے کا کہا جاے۔ اس اشو پر سیاست مت کریں اس سے آپ عالمی لیڈر پھر بھی نہین بنیں گے ، بھٹو جیسے ذہین لوگ نہ بن سکے تو تم کیا چیز ہو اور اگر عالمی لیڈر بننے کا بہت شوق ہے تو ماحولیات کا اشو لے لو
ان پر ظالموں نے اندھا دھند برسٹ مارے اور گاڑی کو گولیوں سے چھلنی کردیا، جب کسی اندھے نے اطلاع دی کہ گاڑی کا ڈرائیور کسی تنظیم سے تعلق رکھتا ہے تو بالکل درست اطلاع دی ہوگی مگر اطلاع دینے والے نے جانے کیوں یہ نہیں بتایا کہ مطلوبہ بندہ ایک فیملی کے ساتھ جارہا ہے جن میں ایک دو نہیں چار بچے ہیں
دنیا ایسی تصاویر دیکھ کر ہل گئی تھی ۔ خون آلود کپڑوں میں ملبوس چھوٹی بچی اپنے بچ جانے والے اپنے دو بہن بھائیوں کے ساتھ ہای وے پر کھڑی کسی گہری سوچ میں تھی ۔ماں نے جو فیڈر اسے دیا تھا وہ اس نے ابھی بھی تھاما ہوا تھا۔ جسٹن ٹروڈو پوچھ رہا ہے ۔کینیڈا والوں نےتو ایک گھنٹے میں قاتل پکڑ لیا تھا ۔آپ کب پکڑیں گے؟؟؟
خان صاحب یہ بزدار کی ناک تلے اور آپ کی وزارت عظمی میں ہوا مگر آپ نے بچوں کو انصاف نہیں دیا ان سے کبھی ہمدردی نہیں جتای ، انصاف دینا آپ کے بس میں نہیں مگر کینیڈا کے چار بندے قتل ہونے پر آپ اور آپ کے وزرا کا رنڈی رونامیری سمجھ سے باہر ہے براے مہربانی یہ پھپھے کٹنیوں والا رونا بند کریں اور سیاپا ڈال کر اورسیز پاکستانیوں کا نقصان نہ کریں پہلے ہی انڈین ان بے چاروں کے خلاف ہر حکومت کو بھڑکا رہے ہیں۔
کل آپ کی ناک تلے ایسے سولہ بچے اور انیس مائیں ماری گئیں ٹوٹل ستر بندے مارے گئے مگر کوی گرفتاری ہوی نہ کوی استعفی آیا اور نہ ہی ملکی پرچم سرنگوں کیا گیا، اوپر سے شاہ محمود اور دیگر وزرا بھونک رہے ہیں اور کینیڈا والے واقعے کو اچھال رہے ہیں۔ حالانکہ جسٹن ٹروڈو ایک بہت ہی زبردست انسان ہے۔ جو مسلمانوں کا دوست بھی ہے اور متعصب بھی نہیں۔ ہم ایسے دوستوں پر پریشر کیسے ڈال سکتے ہیں جبکہ اپنے ہی ملک میں انسان کیڑوں کی طرح مررہے ہیں۔ تمام وزیر ایک عجب ہذیانی کیفیت میں کینیڈا والے سانحے پر بکواس کررہے ہیں اور اسلامو فوبیا کو اچھال رہے ۔ پاکستان کے احمق حکمران مسلمانوں کے دوست نہیں دشمن جاں بن رہے ہیں۔ اور تو اور نیوز چینل بھی یہی رنڈی رونا شروع ہوگئے ہیں۔ اسی طرح کے بعض ملاوں کے بیانات بھی کل دنیا نیوز پر سنے جو لندن میں بیٹھے ہیں۔ ایک امام کہہ رہا تھا کہ یہاں رہنا اب بہت مشکل ہو گیا ہے بندہ جوتی اتار کر اس مولوی کے چوتڑوں پر مارے اور اسے کہے کہ حرامخور تو انسانی حقوق کے قابل نہیں اٹھ اور دفع ہوجا واپس پاکستان جہاں لوگ کیڑوں کی طرح حادثوں میں مررہے ہیں اور مرتے ہووں کے منہ میں پانی ڈالنے والا کوی نہیں ہسپتالوں میں بیڈ نہین اور کرنے کو کوی جاب نہیں لوگ فاقے کررہے ہین۔
براے مہربانی پی ٹی آی لے لیڈران اپنی بک بک بند کریں اور اسلامو فوبیا کا اشو الاپنے کی بجاے اپنے ملک کے بھوک مرتے عوام پر توجہ دیں
اورسیز پاکستانی بھی فوری توجہ دیں اور نیازی کو اپنے طبلچیوں سمیت بکواس بند کرنے کا کہا جاے۔ اس اشو پر سیاست مت کریں اس سے آپ عالمی لیڈر پھر بھی نہین بنیں گے ، بھٹو جیسے ذہین لوگ نہ بن سکے تو تم کیا چیز ہو اور اگر عالمی لیڈر بننے کا بہت شوق ہے تو ماحولیات کا اشو لے لو