یوم آزادی پر تحریک انصاف کا بڑا جلسہ،صحافیوں کا سوشل میڈیا پر ردعمل
تیرہ اگست کی رات لاہور میں عمران خان نے سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا، بڑی تعداد میں عوام جلسہ گاہ پہنچے، سوشل میڈیا پر صحافی عمران خان کے حق میں بول اٹھے۔
عمران ریاض خان نے لکھا کہ اس سے دگنے لوگ میں نے خود باہر چاروں طرف دیکھے ہیں۔ لوگ فیصلہ کر چکے ہیں، ہر ظلم اور رکاوٹ انہیں عمران خان کے زیادہ قریب لا رہے ہیں۔
محمد اوسامہ غازی نے ٹویٹ کیا کہ کپتان عمران خان نے جلسے میں ویڈیو ثبوت دکھا کر 12 جماعتی اتحاد کو کھول کر رکھ دیا، کچھ باقی نہیں بچا، سمجھ ہو تو آج کا جلسہ ہی کافی ہے حکومت کیلئے۔
انور لودھی نے لکھا کہ جلسے کا پریشر اتنا تھا کہ آج تو جیو کے نیوز اینکر کے منہ سے بھی نکل "وزیراعظم عمران خان
صابر شاکر نے لکھا کہ اینکر بھائی کیا کہہ دیا آپ نے آپکی نوکری شدید خطرے میں ہے۔
صحافی صدیق جان نے لکھا " بھکاریوں والے کام چھوڑ دیں ، باقی ع غ فاروقی صاحبہ نیپال گئی ہیں، واپسی پر یہ مناظر ضرور دیکھ لیں گی"
مہر ترار نے لکھا کہ عمران خان کا حقیقی آزادی کا جذبہ, جب بھی ان کی تقریر سنتا ہوں تو ہاکی اسٹیڈیم اور پورے پاکستان میں گونجتا ہے، کوئی اور لیڈر پاکستانی عوام سے اس طرح نہیں جڑتا جس طرح خان صاحب کرتے ہیں، ایک زبردست تقریر۔ اس 14 اگست کو عمران خان پر فخر ہے۔
رحیق عباسی نے لکھا کہ تیرہ جماعتیں، درجن چینل ، دو درجن اینکر، 15 اخبارات ، 65 وزراء اپنے سہولت کاروں سے ملکر جو سازش تیار کرکے یہ سمجھے بیٹھے تھے کہ عمران خان کی تحریک کو ختم کر دیں گے ۔۔ ایک اکیلے خان ۔۔ جی اکیلے خان نے آج ان سب سازشوں کی جئی تئی پھیر کر رکھ دی۔
آو اب میدان میں ۔
مغیرعلی نے لکھا کہ جب عمران خان چھایا ہو، ہر طرف آپ کو عمران خان نظر آئے تو پھر جیو والے کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں وزیراعطم عمران خان۔۔۔!!
ملیحہ ہاشمی نے لکھا کہ آج عمران خان نے پی ڈی ایم کے رہے سہے خوابوں پر اوس ڈال دی،حقیقی آزادی جلسہ میں اگلے ٹیسٹ میچ کا اعلان،آج شہدا کیلئے عمران خان کی خصوصی دعا اور خراج عقیدت نے پچانوے فیصد میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا دفن کر دیا۔
اعتصام الحق نے لکھا کہ ناقابل یقین۔
اشوک سوائن نے لکھا کہ عمران خان نے اپنی طاقت اور مقبولیت ظاہر کردی۔
ثمینہ پاشا نے لکھا کہ چلو بھئ ان سب کو اٹھا لو، یہ تو نہیں مان رہے۔