بہت سے لوگ سوشل میڈیا پر یہ دلیل دیتے نظر آرہے ہیں کہ کرنل کی بیوی کا فعل اس کا انفرادی فعل ہے اور اس کو فوج کے ادارے کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔۔ بظاہر یہ دلیل جائز لگتی ہے، مگر زمینی حقائق اس کے خلاف جاتے ہیں۔ اگر یہ فعل حقیقتاً کرنل کی بیوی کا انفرادی فعل ہوتا اور اس کا ادارے کے ساتھ کوئی تعلق نہ ہوتا تو اب تک وہ گرفتار ہوکر سلاخوں کے پیچھے پہنچ چکی ہوتی اور ایف آئی آر کسی نامعلوم خاتون کے خلاف نہ کٹتی۔ اگر یہ اس کا ذاتی فعل ہوتا تو اس کی یہ ویڈیو اب تک ہر چینل پر چل چکی ہوتی اور ہر ٹاک شو میں اس کی خوب کلاس بھی لی جاچکی ہوتی اور اب تک یہ سلسلہ چل رہا ہوتا۔ آئی ایس پی آر نے باقاعدہ میڈیا پرسنز اور نیوز چینلز کو ہدایت نامہ جاری کیا ہے کہ ایف آئی آر والی خبر پر بھی بریکنگ نیوز نہ چلائی جائے بس ٹکر چلائے جائیں تاکہ یہ واقعہ زیادہ موضوع بحث نہ بنے۔۔
کرنل کی اہلیہ کے فوج کے ادارے کے ساتھ بالواسطہ تعلق کے طفیل ہی کسی بھی نیوز چینل کو ہمت نہیں ہوئی کہ اس پر خبر چلاتا، بار بار بریکنگ نیوز بریکنگ نیوز کی گردان کرتا جیسا کہ چینلز کا عمومی معاملات میں وطیرہ ہوتا ہے۔ نہ ہی کسی بھی اینکر کو ہمت ہوئی کہ اس موضوع پر ٹاک شو کرتا۔ تو جب موصوفہ کرنل کی اہلیہ ادارے کے ساتھ اپنے بالواسطہ تعلق سے بھرپور طریقے سے مستفید ہورہی ہیں اور ادارہ بھی اس خاتون کا بھرپور تحفظ کررہا ہے تو میرا سوال ہے کہ پھر خاتون کے فعل کو کیونکر انفرادی قرار دیا جائے اور اسے ادارے کے ساتھ کیوں نہ جوڑا جائے۔۔۔؟؟
کرنل کی اہلیہ کے فوج کے ادارے کے ساتھ بالواسطہ تعلق کے طفیل ہی کسی بھی نیوز چینل کو ہمت نہیں ہوئی کہ اس پر خبر چلاتا، بار بار بریکنگ نیوز بریکنگ نیوز کی گردان کرتا جیسا کہ چینلز کا عمومی معاملات میں وطیرہ ہوتا ہے۔ نہ ہی کسی بھی اینکر کو ہمت ہوئی کہ اس موضوع پر ٹاک شو کرتا۔ تو جب موصوفہ کرنل کی اہلیہ ادارے کے ساتھ اپنے بالواسطہ تعلق سے بھرپور طریقے سے مستفید ہورہی ہیں اور ادارہ بھی اس خاتون کا بھرپور تحفظ کررہا ہے تو میرا سوال ہے کہ پھر خاتون کے فعل کو کیونکر انفرادی قرار دیا جائے اور اسے ادارے کے ساتھ کیوں نہ جوڑا جائے۔۔۔؟؟