سوشل میڈیا پر وزیر تعلیم پنجاب کا ایک بیان موضوع بحث بنا ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ صوبائی وزیرتعلیم نے اسکولوں کو طلبا کیلئے ٹوپی اور طالبات کیلئے دوپٹہ یا اسکارف یونیفارم کاحصہ بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اس پر وضاحت دیتے ہوئے اظہر مشوانی نے کہا کہ یہ ایک مخصوص ناظرہ قرآن کے پریڈ سے متعلق ہدایت کی گئی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے کہا کہ سکولوں میں بچے بچیوں کےلیے ٹوپی/ سکارف "لازمی" کرنے کی خبر غلط ہے۔ مسلمان بچوں کے لیے پرائمری سکول میں ناظرہ قران پاک کی تعلیم لازمی قرار دی گئی ہے۔ اس پیریڈ کےلیے بچوں کے لیے ٹوپی اور سکارف کو یونیفارم کا حصہ بنایا جائےگا۔ باقی پیریڈز میں ٹوپی یا سکارف پہننا لازمی نہیں ہو گا-
یاد رہے کہ وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کچھ روز قبل ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پنجاب اسمبلی نے پہلی بار پرائمری طلبہ کو ناظرہ جبکہ چھٹی سے 12 ویں تک کے طالب علموں کو ترجمے کے ساتھ قرآن پاک پڑھانے کا ایکٹ پاس کیا ہے، اب تعلیمی اداروں میں قرآن پاک لازمی پڑھانے پر عملدرآمد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نجی اسکولز یونیفارم میں ترمیم کریں۔ وزیر تعلیم نے اسکولوں کو طلبا کیلئے ٹوپی اور طالبات کیلئے دوپٹہ یا اسکارف یونیفارم کاحصہ بنانے کی ہدایت کی۔