جہاد ایک نظریہ

allahkebande

Minister (2k+ posts)
دنیا کے تمام قوانین جوتے کے نیچے، قانون صرف الله کا
شیخ اسامہ نے جہاد کا آغاز نہیں کیا بلکے شمولیت اختیار کی اور جہاد کو قرانی نہج پر کرنے کی پوری کوشش کی




[TABLE="width: 0"]
[TR="bgcolor: transparent"]
[TD="bgcolor: transparent, align: right"]نہتــّے شہریوں کو مارنا کہاں سے جہاد ہوگیا ؟ القاعدہ کی کاروائیاں جنگ و جدل، تصادم، اور قتل و غارت تو کہلا سکتی ہیں مگر جہاد نہیں - صرف یہی نظریاتی اختلاف ہے مجھے
[/TD]
[/TR]
[TR="bgcolor: transparent"]
[/TR]
[/TABLE]
 

اجل کنول

MPA (400+ posts)
بھیا، الله نہ کرے پر آپ کے گھر میں کوئی داخل ہو اور آپ کی عزت پر ہاتھ ڈالے تو آپ کیا کہیے گا ہم تو قتال / جہاد کو نہیں مانتے -

پوسٹ نمبر ٤٣ دوبارہ پڑھ لیں شائد قرآن کی آیات آپ پر مسلہ واضح کر دے



تو آپ کے کہنے کے مطابق اگر خدا نہ خاوستہ میرے گھر میں ڈاکو گھس آتے ہیں اور میں ان کے خلاف ہتھیار اٹھا لیتی ہوں تو وہ جہاد ہو گئی؟ اگر کسی غیر مسلمان کے گھر میں ڈاکو گھس آتے ہیں اور وہ بھی یہی کرتا ہے تو کیا وہ بھی جہاد کہلائے گا؟

ہر جہاد قتال نہیں ہوتا

اور یہ بھی کہ ہر قتال جہاد نہیں ہوتا ہے۔
 
جہاد اور فساد کا فرق یہ ہے

شام میں مجاہدین جہاد کر رہیں ہیں اور اسد بشمول حزب الله فساد

[TABLE="width: 0"]
[TR="bgcolor: transparent"]
[TD="bgcolor: transparent, align: right"]نہتــّے شہریوں کو مارنا کہاں سے جہاد ہوگیا ؟ القاعدہ کی کاروائیاں جنگ و جدل، تصادم، اور قتل و غارت تو کہلا سکتی ہیں مگر جہاد نہیں - صرف یہی نظریاتی اختلاف ہے مجھے [/TD]
[/TR]
[TR="bgcolor: transparent"]
[/TR]
[/TABLE]
 

moazzamniaz

Chief Minister (5k+ posts)
انہیں ابھی تین سو سال مزید جوتے مارو، پھر کہیں جا کر انہیں اسلامی اصطلاحات کے صحیح معانی ازبر ہوں گے
 

Shanzeh

Minister (2k+ posts)

يہ امر قابل توجہ ہے کہ جن گروہوں کی حمايت اور دفاع ميں حقائق سے عاری اور ابہام سے بھرپور سوچ اور نظريات کا پرچار کيا جاتا ہے، وہ محض عادی مجرموں اور ٹھگوں کا امتزاج ہے۔


جس طرح سے کچھہ راۓ دہندگان اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہيں اور تمام عالمی مسائل کو "امريکہ بمقابلہ مجاہدين اسلام" کے سانچے ميں ڈھال کراپنی راۓ قائم کرتے ہيں، اس سے واضح ہے کہ مقصد پڑھنے والوں کو يہ باور کروانا ہے کہ عالمی دہشت گردی کے معاملے کو مذہبيت کے عدسے سے پرکھا جانا چاہیے اور جہاد اور مذہبی جدوجہد جيسے الفاظ کا استعمال کر کے ان کے غير انسانی اقدامات پر پردہ ڈالا جا سکے۔

کيا واقعی عزام دا امريکن جيسے آوارہ خبطی پر اندھا اعتقاد رکھنے والے اور اس کے "روحانی درس" سے فيض ياب ہونے والے درست راستے
پر ہو سکتے ہيں؟


0


يہ امر توجہ طلب ہے کہ ايک مفرور گورا جسے خود اس کے اپنے معاشرے اور گھر والوں نے دھتکار ديا ہے، آج مذہب کا ٹھيکيدار بنا بيٹھا ہے۔ وہ نا صرف يہ کہ اپنی "گرانقدر مذہبی سوچ" اور نابلد حکمت کے موتی بکھير رہا ہے بلکہ ان خود ساختہ مجاہدين اسلام کے ليے مشعل راہ بھی بن بيٹھا ہے۔

ريکارڈ کی درستگی کے ليے واضح کر دوں کہ تصوير ميں جس شخص کا حوالہ ديا ہے وہ امريکہ کو مطلوب القائدہ کے اہم ترين ليڈر ايک امريکی شہری ايڈم پرلمين ہيں جو "عزام دا امريکن" کے نام سے بھی جانے جاتے ہيں۔ يہ ايک طے شدہ حقيقت ہے کہ وہ افغانستان ميں القائدہ تنظيم کے ساتھہ کام کر رہے ہيں۔

بہادری اور عظمت جیسے القابات ان دہشت گردوں کی مجرمانہ کاروائيوں کو بيان کرنے کے لیے استعمال نہيں کيے جا سکتے جن کی تمام حکمت عملی کا محور انتہائی بزدلی کے ساتھہ زيادہ سے زيادہ بے گناہ انسانوں کو قتل کرنا ہے۔

جيسا کہ ميں نے پہلے بھی کہا تھا کہ عالمی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اشتراک عمل اور کاوشوں کا کوئی بھی تعلق افراد کی قوميت اور مذہبی وابستگی سے ہرگز نہيں ہے۔
امريکی حکومت کی توجہ اور تمام تر کوششوں کا مرکز دہشت گردی کے ان اڈوں کا قلع قمع کرنا ہے جہاں اس سوچ کی ترويج وتشہير کی جاتی ہے کہ دانستہ بے گناہ افراد کی ہلاکت جائز ہے۔

شانزے خان ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
[email protected]
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
 

Back
Top