Pakistani1947
Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان کی کسی بستی میں چلے جاہیں وہاں بلھے شاہ، فرید، باہو، (نیز رحمان بابا و لطیف وغیرہ ) کی کافیوں کا چرچا پائیں گے - مولانا رومی کی مثنوی ، جامی کی یوسف زلیخا اور سادی کی گلستان صدیوں سے پڑھی جا رہی ہیں اور دوسری طرف خود ہمارے عہد میں ایسے سینکڑوں شعراء و ادباء جن کی تخلیقات سے ان کے ہمسائے تک نہ آشنا ہیں - انہیں نہ قبول عام حاصل ہے، نہ رنگ دوام - حالانکہ ان میں بعض کے کلام میں فصاحت و بلاغت کے تمام اوصاف پائے جاتے ہیں اور خیال میں بھی خاصی پرواز و ندرت ہے - بعض ایسے ادیب بھی ہیں جن کے نام سے تو سب آشنا ہیں لیکن ان کا کلام عظمت و احترام سے محروم ہے -
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس قبول عام و احترام کی کیا وجہ ہے؟ اس سوال کے کئی جواب ہو سکتے ہیں ، مثلاً ادیب کا اسلوب انوکھا تھا، شاعر کے خیالات میں پرواز تھی، موضوع کلام کا بلند تھا - و قس علی هذا - اسی سوال کا ایک جواب قرآن نے دیا ہے اور وہ یہ کہ
انّا نا شئیہ اللیل ھی اشد و طاء و ا قوم قیل... (مزمل)
اس آیت میں "ا قوم" کا لفظ تشریح چاہتا ہے - اس کا مادہ ق-و-م ہے جس سے مختلف مشتاقف تیار ہوئے - مثلا قیام ، تقوم ، اقامت ، قوام ، قیم ، قائم ، استقامہ ، وغیرہ ...ان کے مانے جدا جدا ہیں - لیکن ایک مفہوم ایسا ہے جو ان تمام میں مشترک ہے اور وہ ہے ثبات ، مضبوطی یا استحکام، تو ا قوم کے مانے ہوں گے، بہت مضبوط، پائدار، اور محکم اور آیت کا ترجمہ ہو گا
" تحقیق شب خیزی نفس کو کچلنے اور کلام کو محکم اور پائدار بنانے میں بہت ممد ہے -"
Pakistan is in current situation of mess because Pakistanis have left Quaan and Sunnah and are involved in all kind of SKIRK and biddat including Qabar Parsti, Mazar Parasti, Peeri Mureedi, URS and Dhamal. This is obviously a gift of Hindu culture in the sub-continent.
May Allah give nation hidayat (Aameen)
Last edited: