حق صرف الله کی ذات ہے .... اور حضرت علی رضی الله ایک جلیل القدر صحابی اور داماد رسول صل الله علیہ وسلم ہیں اور چوتھے خلیفہ ہیں
عقل کے اندھے کیا توں نے یہ فرمان رسول نہیں پڑھا ؟ على مع الحق والحق معه يدور حيث دار ولن يفترقا حتى يردا على الحوض من أعظم الكلام كذبا وجهلا
منهاج السنة ج4، ص238۔ابن تیمیہ نے اس حدیث کو صحیح کہا ھے
عقل سے فارغ شخص یہ مولا کا فضائل میں سے ایک ہے کے آپ حق ہیں بحکم خدا الله پاک لعنت کرے اس پر جو آپ کے ان فضائل کو چھپاے اور جان بوجھ کر نہ مانے
دفاعی جنگ لڑنا .... جارحیت کیسے ہو گیا ؟؟؟
کیا امیر معاویہ نے خلافت علی سے انکار کیا تھا ؟؟؟ نہیں کیا تھا .... ہاں قصاص قاتلین عثمان میں ان قاتلوں کی
حوالگی کا مطالبہ کیا تھا .... اور اصولا بات درست تھی کیونکہ مالک الاشتر و ساتھی قاتلین حضرت عثمان لشکر
علی میں موجود تھے ... اور یہی گروہ قاتلین حضرت علی کو کوفہ سے صفین تک لے آیا حیلہ بہانے سے
الله لعنت کرے اس پر جو علی میں اور معاویہ میں تمیز نہ کر سکے کیا علی کی بعیت کی تھی معاویہ نے ؟ اگر کی تھی تو مجھے حوالہ دو اور اگر کی تھی بعیت تو کیا جس کی بعیت کی جاے اس سے جنگ کی جاتی ہے ؟ تم تو خود ثابت کر رہے ہو کے تمارا جو دعوه تھا کے تمارے جد انکی طرف سے لڑے اگر وہ لڑے تھے تو انہوں نے علی کو حق پر ہی سمجھا ہو گا کے نہیں ؟ آج چودہ سو سال کے بعد تم اپنے جد کی ہی نفی کر رہے ہو ؟ تمارا دعوه باطل ہے اور یہ میرے دعوے کو ثابت کرتا ہے کتم بغض علی رکھتے ہو ورنہ تم ان کے فضائل کے انکاری نہیں ہو سکتے تھے
عثمان کے قاتل کوں تھے سب سے پہلا نام تو امی جان حضرت عایشہ کا آتا ہے کیا تم کو معلوم نہیں وہ کیا فرماتی تھیں ؟
علامہ سبط ابن جوزی یوسف بن قزآوغلی بن عبداللہ المتوفی 654 ھجری لکھتے ھیں کہ ام المومنین نے فرمایا
اقتلوا نعثلا قتلہ اللہ فقد کفر
نعثل کو قتل کر دو خدا اس کو قتل کرے یہ کافر ھو گیا ھے
تذکرۃ الخواص الامۃ صفحہ 60 طبع بیروت
لسان العرب ابن منظور صفحہ 4496/6
تاریخ مختصر الدول ابن عبری صفحہ 180
المعیار والموازنۃ ابی جعفر الاسکافی صفحہ 27
نھج البلاغہ للشیخ محمد عبدہ جلد 03 صفحہ 03
الامام المفسر فخرالدین الرازی لکہتے ہیں کہ
فكانت عائشة رضي الله عنها تحرض عليه جهدها وطاقتها وتقول أيها الناس هذا قميص رسول الله صلى الله عليه وسلم لم يبل وقد بليت سنته اقتلوا نعثلا قتل الله نعثلا
ترجمہ:عائشہ نے بھرپور کوشش کی کہ لوگوں کو عثمان کے خلاف اکسائیں۔ اور وہ کہا کرتی تھیں: اے لوگو! ابھی تو رسول اللہ (ص) کا یہ کپڑا میلا بھی نہیں ہوا ہے مگر رسول (ص) کی سنت کے چیتھڑے اڑائے جا رہے ہیں۔ اس نعثل کو قتل کر دو۔ اللہ اس نعثل کو قتل کرے۔
کتاب المحصول، جلد 4، صفحہ 343
المختصر فی اخبار البشرابوالفداء صفحہ 118
شرح ابن ابی الحدید جلد 03 صفحہ 05
نھج البلاغہ للشیخ محمد عبدہ جلد 03 صفحہ 03
کتاب البدء والتاریخ للمقدسی جلد 05 صفحہ 205
جنگ جمل کہ جو خون عثمان کا انتقام لینے کے لیے نھیں بلکہ صرف امیرالمومنین علی ابن ابی طالب
علیہ اسلام کے خلاف بغاوت تھی فتنہ و فساد برپہ کرنا تھا تاریخ میں ھے کہ اسی جنگ جمل کے دوران
امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ اسلام نے ایک خط ام المومنین کے نام لکہا کے جس میں واضح ھے
کہ خلیفہ عثمان اموی کے اصل قاتل وھی ہیں کے جو جنگ ،قتل خلیفہ کا بدلہ وغیرہ کا دعوئ کر کے فتنہ و فساد برپہ کر رہے ہیں
امیر المومنین کا خط ام المومنین کے نام
امیرالمومنین علی علیہ اسلام نے لکہا
اما بعد آپ اپنے گہر کی چہار دیواری سےنکل آئیں اور یہ سمجھ رہی ہے کہ آپ مسلمانوں کے درمیان صلح و مصالحت اور اصلاح کر رہی ہیں اور آپ اپنے خیال میں خون عثمان کا بدلہ چاھ رہی ہیں لیکن کل خود آپ ہی ان کی مخالفت پر کمربستہ تہیں۔ خود آپ ہی اصحا ب رسول کےمجمع سے کہتی تہی کہ اس کم عقل بوڑہے کو قتل کر ڈالو اس نے کفر کیا ہے اللہ اس کو ھلاک کرے۔آج آپ ان کے ھی خون کابدلہ مانگ رھی ھیں۔ خدا سے ڈرءیے اور آپنے گہر کو لوٹ جاءیے۔ اس سے پہلے کہ اللہ تعالئ آپ کو فضیحت کرے۔
سیرت حلبیہ علامہ علی بن برہان الدین حلبی جلد 06 صفحہ 347 طبع پاکستان
تاریخ اعثم کوفی صفحہ 215
اب کیا کہو گے کچھ شرم ہے کے تم مولا جو کے حق پر تھے اور حق پر ہیں ان کے بارے یہ بکواس لکھو کے کوئی گروہ انکو حیلہ بہانے سے ان کو جنگ جمل پر لے آیا کیا تم نے رسول خدا کا فرمان نہیں سنا تھا ؟ کیا تم شامل کرو گے انکو قاتلان عثمان پر ؟
ام المومنین عائشہ کا صحابہ کو قتل عثمان کے بارے میں مشورہ
احمد بن ابو محمد بن علی اعثم کوفی نے لکہا ہے کہ
صحابی رسول حصرت عبد اللہ ابن عباس ام المومنین عائشہ کے پاس تشریف لے گئے جب کہ وہ عازم مکہ
ہونے والی تھیں۔ محترمہ عائشہ نے فرمایا اے عبداللہ خدا نے تجہے علم و فضل اور عقل و گویائی عطا کی ہے خبردار لوگو ں کو اس طاغی یعنی عثمان کے قتل سے نہ روکنا کیونکہ یہ اپنی قوم کے لئے ایسا ھی منحوس ہے جیسا جنگ بدر کے دن ابوسفیان اپنی قوم کے لئے منحوس تھا۔
تاریخ اعثم کوفی صفحہ 191 طبع لاہور پاکستان
انساب الاشراف للبلاذری جلد 6 صفحہ 193 و 212 باختلاف الفاظ
کیا حضرت عمار کو شہید کرنے کا حکم حضرت امیر معاویہ نے دیا تھا ؟؟؟ بلکل اسی طرح جس طرح جس طرح
حضرت زبیر بن عوام کی شہادت کو حضرت علی کی طرف ممنسوب نہیں کر سکتے جنھیں عمیر بن جرموز لشکری حضرت علی نے شہید کیا
الله پاک نے تم پر جو تم نے مانگا تھا مجھ سے پہلے وہ پہلےسے ہی تم کو دے دیا تھا ورنہ تم یہ باتیں نہ لکھتے کیا تمنے فرمان رسول کو غور سے پڑھا تھا ؟
پڑھو اور پھر گھسی پٹی منطق ماموں جی کی بھی پڑھو
الله نے مہر لگا دی تھی اور لگا دی ہے آخر میں مولا نے معاویہ کی منطق پڑھ کر کیافرمایا وہ بھی پڑھ لو
تمارا یہ دعوه کرنا کے زبیر کے بارے تو جاہل مطلق کوئی حدیث ایسی ہے رسول خدا کی کے زبیر کو باغی گروہ قتل کرے گا ؟ کیا زبیر حق پر تھا جو خلیفہ رسول کے مقابلے پر آیا ؟ اگر تماری بات تو تب بھی نہیں بنتی تھی اگر یہ والی حدیث نہ ھوتی تو تم کو ثابت کرنا تھا کے کیا معاویہ نے قصاص لیا ؟ لو ایک حدیث دیتا ہوں فیصلہ کن ہو گی پر ان کے لیے جو کے ایمان رکھنا چاہتے ہیں
یہ حدیث ثابت کرتی ہے کے جس نے مولا علی پر لعنت کی اس نے کس پر کی یہ صحیح السند ہے پوری امت جانتی ہے کے یہ بد رسم کس نے شروع کی خود منبر رسول پر اور یہ رسم جاری تھی کتنے برس جس کو کی عمر بن عبدلعزیز نے ختم کیا اس کے بعد تم پر مہر لگ گئی ہے کے تم کیا ہو
حضرت علی کا جنگ صفین کے بعد حضرت امیر معاویہ سے تعرض نہ کرنا ... حضرت امام حسن و حسین کا
بعد شہادت حضرت علی ، حضرت امیر معاویہ سے جنگ کے لئے جانا اور امّت کے بہترین مفاد میں اور حضور صل الله علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق حضرت امیر معاویہ سے صلح کر لینا اور پھر بقیہ زندگی حضرت امیر
معاویہ سے وظائف لینا ..... تمہاری نظر میں یہ بھی بغض علی کے زمرے میں آتا ہو گا ؟؟؟
الله لعن کرے جھوٹوں پر مولا حسن حسین نے وظیفے نہیں لیے یہ ان کا حق تھا جو کے خمس تھا حاکم وقت کو دینا تھا وظیفہ جو لیتے ہیں وہ اس کےنمک خوار ہوتے ہیں مولاحسن نے جو خاموشی رکھیں اور صلح کی جو شرائط رکھیں اس کو معاویہ نے پورا بھی نہیں کیا وہ سر عام ان کے والد پر سب شتم کرتا تھا الہ لعنت کرے ہر اس شخص پر جو حق کے خلاف کسی کا ساتھ دے
میری اس پوسٹ سے تمارے دعووں ا دھجیاں ا ڑ گئی ہیں ابھی تم جو تم نے باتیں کیں نہ انکا سر ہے نہ پیر ہے نہ کوئی حوالہ نہ ثبوت سب سے پہلے تو جا کر ثابت کرو کے جو علی پر سب کرے وہ کون ہے پھر مجھ سے آ کر بات کرنا