یہ بات درست ہے کہ بزدار کی بزداریاں رنگ لا رہی ہیں، اور آپ مجھ سے واقف ہیں، میں اس ضمن میں جہاں بھی موقع ملے بزدار کی بزداری کو سراہنے سے باز نہیں آتا۔ ابھی وہ حیدر امام کا تھریڈ تھا جس پر آپ نے بھی پوسٹنگ کی تھی، اسی پر جا کر دیکھ لیں، میرے تاثرات بغیر کسی لگی لپٹی کے وہاں پر بھی موجود ہیں۔
یہ بات واقعی پریشان کن ہے اور کسی طور بھی اس پر پردہ ڈالنا کسی گناہ یا منافقت سے کم درجے کی حرکت نہیں۔ بزدار کی حکومت نے زراعت کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ مجھے کوئی بھی سمجھاتا رہے کہ یہ وجہ تھی یا وہ وجہ تھی، میں اس سلسلے میں قصوروار صرف اور صرف عثمان بذدار کو سمجھتا ہوں۔ یہ بھی درست ہے کہ عمران خان کی ٹیم نے جتنی محنت کر کے کرنٹ اکاوٗنٹ کے خسارے کو کم کیا تھا، اب ان بزداریوں کی وجہ سے وہ واپس جا کھڑا ہوا ہے۔
لیکن یہاں بات بزداریوں کی نہیں ہورہی تھی، بات ہورہی تھی مودی سرکار سے تجارت کی۔ اور میں یہاں پر عمران خان کے فیصلے کو درست مانتا ہوں کہ جب ہم نے پیسے دے کر ہی چیز خریدنی ہے تو پھر خریداروں والے نخرے بھی کرنا جائز ہے۔مودی نے چیزیں بیچنی ہیں تو ٹھیک، نہیں تو ہم کسی اور دکان سے لے لیں گے۔ مودی کو ذلیل کرنے کا حق بنتا ہے ہمارا، اگر اس سے کشمیر کے مسئلے پر کوئی پیشرفت ہوتی ہے۔ جہاں ہم نے اتنی مشکلیں اور پریشانیاں جھیلی ہیں، کشمیر کی ماوٗں بہنوں کی فلک شگاف آہوں اور ہمارے بھائیوں کے خون کے آگے دو چار روپے کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔