Bubber Shair
Chief Minister (5k+ posts)
احمق خان کے شاگرد زکوۃ اور خیرات میں بھی بہت فرق ہوتا ہےزکاہ، خیرات، قرض سب بھیک کی قسمیں ہیں، کھوتے
احمق خان کے شاگرد زکوۃ اور خیرات میں بھی بہت فرق ہوتا ہےزکاہ، خیرات، قرض سب بھیک کی قسمیں ہیں، کھوتے
یہ والی جوتیاں؟یہ تو چلو ہاتھ میں ہاتھ ڈالے عزت سے جارہا ہے مگر اپنے احمق لیڈر کو ذرا دیکھو مودی سے جوتیاں ہی کھاتا جارہا ہے اور اب تو کشمیر کو انڈیا کا اندرونی معاملہ قرار دے کر سائیڈ پر ہوچکا ہے
?
مریم کی تقریریں میں نہیں وہ خود لکھتی ہے۔ مگر کوی پوائینٹ اچھا لگے تو مجھ سے بھی لے لیتی ہے تجھے کیوں ساڑ محسوس ہورہا ہے احمق خان کے شاگرد؟تو بس مریم قطری کھوتی کی تقریریں لکھ کر بیٹھ کر۔ جھوٹ بولنے میں ویسے بھی تیرا کوئی ثانی نہیں
اور تو اب اس خاندانی غلامی کی تقسیم میں مریم نواز کی غلامی میں آیا ہے ؟ ویسے یہ نورا تو وہاں چھپنے کی بھیک مانگنے بھی جایا کرتا تھا.بتانورےکے دور حکومت میں کیا پاکستان سعودیہ کو قرضے دیا کرتا تھا؟ےاس پر نوازشریف کی بجاے شہباز شریف کے سائین ہیں جو اسٹیبلشمینٹ کا فیورٹ ہے اور آجکل میں تیرے احمق لیڈر کی جگہ بھی لینے والا ہے
ببر شیر کو جیسے ہی پتہ چلا کہ نواز شریف امداد لیتا رہا ہے، ببر شیر نے جلدی سے سارا کالم نواز شریف کے نام کیا اور پھر گدھے کے ساتھ واری وٹا میں لگ پڑاببر شیر کو رزق اس کا مالک اور سب کا مالک دیتا ہے۔ باقی بہت ساری آفرز آن بورڈ ہیں کہ فلاں ادارے کیلئے لکھوں اور فلاں کیلئے کام کروں لیکن میں انگلش کالم لکھنا چاہتا ہوں بس تھوڑا انگریزی میں ہاتھ سیدھا ہوجاے
?
ایک شیر اور گدھے میں طے ہوگیا ، کہ ایک باری تیری ایک باری میری، گدھے کی باری آئی تو کہتا ہے کہ مجھے تم سے ایک پیاری بھی کرنی ہے، شیر نے کہا میری گردن ہی نہیں مڑرہی تجھے پیاری کی پڑی ہے
ببر شیر زکوت نہیں خیرات لینے میں یقین رکھتا ہے، خدا کی قسم پٹوار پن ایسا وائرس ہے جو دماغ میں گھاس بھر دیتا ہےاحمق خان کے شاگرد زکوۃ اور خیرات میں بھی بہت فرق ہوتا ہے
۔کوئی وجہ تھی میں لطیفے میں خواتین کا ذکر نہیں لیکر آیامیں لوگوں کو گندا کرنے کے لئے ان کے گھر کی عورتوں کو گالیاں نہیں دیتا۔ ساری غلطی ایڈمن کی ہے کسی کو اگنور کرو پھر بھی اس کا تھریڈ نظر آتا ہے ، تیرے جیسے بھوسے والے دماغ اور کم عقل لوگوں کا بھیاور جب سے تو نے یہ لطیفہ اپنے گھر والون کو سنایا ہے تیری پین کی ہنسی رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی
?
نوازشریف ایک تجربہ کار حاکم تھا بیوروکریسی اور تاجروں کی نبض پر اس کا ہاتھ تھا کبھی فوڈ شارٹیج یا اس قدر مہنگای نہیں تھی گندم اور چاول ایکسپورٹ ہوتے تھے ڈالر ایک سو کا تھا جس کی وجہ سے آئل کی قیمتیں بھی کم تھیں نیز جو کار آج بتیس لاکھ کی ہے وہ اٹھارہ لاکھ کی تھی، جی ڈی پی کی شرح پانچ سے اوپر تھی جو اب مائنس ہے، فارن کرنسی کے ذخائر ہمیشہ پچیس ارب ڈالر رہے اور زرداری دور کے اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ کے عذاب سے چھٹکارہ بھی ملا تھا چینی کی قیمت پچاس روپے کلو تھیاور تو اب اس خاندانی غلامی کی تقسیم میں مریم نواز کی غلامی میں آیا ہے ؟ ویسے یہ تو
جاتے تو وہاں چھپنے کی بھیک مانگنے بھی جایا کرتا تھا نورابتانورےکے دور حکومت میں کیا پاکستان سعودیہ کو قرضے دیا کرتا تھا؟ے
ریاستی مشینری میں ہر جگہ اپنے بندے جو بھرتی کئے تھے اسلئےنوازشریف ایک تجربہ کار حاکم تھا بیوروکریسی اور تاجروں کی نبض پر اس کا ہاتھ تھا
۔کوئی وجہ تھی میں لطیفے میں خواتین کا ذکر نہیں لیکر آیامیں لوگوں کو گندا کرنے کے لئے ان کے گھر کی عورتوں کو گالیاں نہیں دیتا۔ ساری غلطی ایڈمن کی ہے کسی کو اگنور کرو پھر بھی اس کا تھریڈ نظر آتا ہے ، تیرے جیسے بھوسے والے دماغ اور کم عقل لوگوں کا بھی
۲۰۱۵کبھی فوڈ شارٹیج یا اس قدر مہنگای نہیں تھی
بزدار کون سا اپنے بندے اپوائینٹ نہیں کررہا، مگر کام پھر بھی نہیں ہورہا، ہاوسنگ اسکیم، راوی پراجیکٹ، ایک اینٹ بھی کہیں دکھای دے تو کہناریاستی مشینری میں ہر جگہ اپنے بندے جو بھرتی کئے تھے اسلئے