پاکستان میں بھٹو سے عمران نیازی تک سیاستدانوں کی بہت اہم غلطی رہی ہے وہ سیکورٹی ادارے کو ذاتی فورس بنانا یا اپنا وفادار بنانا چاہتے تھے . بھٹو صاحب نے میرٹ سے ہٹ کر ضیا کو آرمی چیف بنایا کیوں ضیا نے بھٹو صاحب کی چاپلوسی میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی تھی . نواز شریف کو جب دوسری بار اقتدار ملا تو اس نے بہت ادارے کو ذاتی فورس بنانا چاہا اور اپنے کزن ضیا الدین بٹ ائی ایس ائی چیف بنایا پھر آرمی چیف بنانے کی کوشش کی ، اس کے سنگین نتائج برآمد ہوے
اس وقت عمران نیازی نواز شریف کے نقش قدم پر چل رہا ہے اور سیکورٹی ادارے کو ذاتی فورس بنانا چاہتا ہے یا من پسند افراد کو ادارے پر مسلط کرنا چاہتا ہے . اس وجہ سے ادارے میں سنگین قسم کا احساس پایا جاتا ہے . اگر عمران نیازی اپنے مقصد میں کامیاب ہو گیا تو اس ادارے میں موجود اس کا گروپ ادارے پر قابض ہو جاۓ گا . جیسے ہی کمان عمران نیازی کے وفاداروں کے ہاتھ جاۓ گی وہ اسے دوبارہ الیکشن جتوانے کی بھر پور کوشش کریں گے اور اپنا ایجنڈا پورے ملک پر نافظ کریں گے
جب بھی کوئی سیاستدان ادارے کو اپنے ذاتی مقاصد اور سیاست کے لیے استعمال کرتا ہے تو ادارے میں بہت زیادہ تحفظات جنم لیتے ہیں . جب بات سیاست سے بڑھ کر ادارے کے ڈسپلن کی آ جاتی ہے تو ذاتی مقصد کی خاطر ادارے کا ڈسپلن تباہ کرنے والے افسروں کو ادارہ کبھی قبول نہیں کرتا . وہ مسلط ضرور ہوتے ہیں لیکن قابل قبول نہیں ہوتے . ایسے میں ادارے کے اندر سے سیاسی افسروں کے خلاف آوازیں اٹھتی ہیں اور ان کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کی کوششیں ہوتی ہیں . اب ایک بار پھر عمران نیازی کے ایجنڈے کے خلاف ادارے کے لوگ متحرک ہیں . اگر عمران نیازی ادارے پر اپنے وفاداروں کو مسلط کرنے کی روش جاری رکھے گا تو اسے سخت مزاحمت کا سامنا ہو گا
کسی زمانے میں عمران نیازی کہا کرتا تھا ایکسٹنشن سے ادارہ تباہ ہو جاتا ہے آج خود اہم ترین ادارے کو تباہ کرنے کے در پر ہے . ملک کی تباہی ایک طرف اور سیکورٹی ادارے کی تباہی اس سے بھی زیادہ اہم . یہ سب ہو رہا ہے اس محب الوطن کے دور میں جو اس ملک کو ریاست مدینہ بنانا چاہتا ہے . اگر عمران نیازی سیکورٹی کے ادارے کو ہی تباہ کر دے گا تو پیچھے کیا بچے گا ؟ عمران نیازی اس ملک کے لیے سنگین قسم کا سیکورٹی رسک بن چکا ہے نہ چین پاکستان کے ساتھ ہے نہ امریکا ہے پاکستان اس وقت ہر لحاظ سے تاریخ کے بد ترین دور سے گزر رہا ہے جو تباہی عمران نیازی پھیلا چکا اس کو ختم کرنے کے لیے پانچ سے دس سال لگ جائیں گے ...... جسے لوگ سمجھتے تھے انقلاب لاۓ گا آج اس کے نیچے ملک کے سب سے اہم سیکورٹی ادارے کی تباہی کی جا رہی ہے !!!
اس وقت عمران نیازی نواز شریف کے نقش قدم پر چل رہا ہے اور سیکورٹی ادارے کو ذاتی فورس بنانا چاہتا ہے یا من پسند افراد کو ادارے پر مسلط کرنا چاہتا ہے . اس وجہ سے ادارے میں سنگین قسم کا احساس پایا جاتا ہے . اگر عمران نیازی اپنے مقصد میں کامیاب ہو گیا تو اس ادارے میں موجود اس کا گروپ ادارے پر قابض ہو جاۓ گا . جیسے ہی کمان عمران نیازی کے وفاداروں کے ہاتھ جاۓ گی وہ اسے دوبارہ الیکشن جتوانے کی بھر پور کوشش کریں گے اور اپنا ایجنڈا پورے ملک پر نافظ کریں گے
جب بھی کوئی سیاستدان ادارے کو اپنے ذاتی مقاصد اور سیاست کے لیے استعمال کرتا ہے تو ادارے میں بہت زیادہ تحفظات جنم لیتے ہیں . جب بات سیاست سے بڑھ کر ادارے کے ڈسپلن کی آ جاتی ہے تو ذاتی مقصد کی خاطر ادارے کا ڈسپلن تباہ کرنے والے افسروں کو ادارہ کبھی قبول نہیں کرتا . وہ مسلط ضرور ہوتے ہیں لیکن قابل قبول نہیں ہوتے . ایسے میں ادارے کے اندر سے سیاسی افسروں کے خلاف آوازیں اٹھتی ہیں اور ان کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کی کوششیں ہوتی ہیں . اب ایک بار پھر عمران نیازی کے ایجنڈے کے خلاف ادارے کے لوگ متحرک ہیں . اگر عمران نیازی ادارے پر اپنے وفاداروں کو مسلط کرنے کی روش جاری رکھے گا تو اسے سخت مزاحمت کا سامنا ہو گا
کسی زمانے میں عمران نیازی کہا کرتا تھا ایکسٹنشن سے ادارہ تباہ ہو جاتا ہے آج خود اہم ترین ادارے کو تباہ کرنے کے در پر ہے . ملک کی تباہی ایک طرف اور سیکورٹی ادارے کی تباہی اس سے بھی زیادہ اہم . یہ سب ہو رہا ہے اس محب الوطن کے دور میں جو اس ملک کو ریاست مدینہ بنانا چاہتا ہے . اگر عمران نیازی سیکورٹی کے ادارے کو ہی تباہ کر دے گا تو پیچھے کیا بچے گا ؟ عمران نیازی اس ملک کے لیے سنگین قسم کا سیکورٹی رسک بن چکا ہے نہ چین پاکستان کے ساتھ ہے نہ امریکا ہے پاکستان اس وقت ہر لحاظ سے تاریخ کے بد ترین دور سے گزر رہا ہے جو تباہی عمران نیازی پھیلا چکا اس کو ختم کرنے کے لیے پانچ سے دس سال لگ جائیں گے ...... جسے لوگ سمجھتے تھے انقلاب لاۓ گا آج اس کے نیچے ملک کے سب سے اہم سیکورٹی ادارے کی تباہی کی جا رہی ہے !!!