جی ٹی وی پر قاری خلیل الرحمان صاحب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ کو کسی نے شکایت لگائی کہ حضرت سعد نے کہا ہے کہ اگر میں اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کے ساتھ دیکھ لوں تو میں تلوار سے اس کی گردن اڑا دوں گا۔۔ اس پر رسول اللہ نے ناپسندیدگی کا اظہار کرنے کی بجائے فرمایا کہ دیکھو سعد کتنی غیرت والا ہے اور پھر فرمایا کہ میں سعد سے بھی زیادہ غیرت والا ہوں اور اللہ مجھ سے بھی غیرت والا ہے۔۔
اس بات سے قطع نظر کہ اس حدیث سے واضح ہے کہ اسلام میں غیرت کے نام پر قتل کو ایک احسن عمل قرار دیا گیا ہے، مدعا یہ ہے کہ ہم اکیسیویں صدی میں رہتے ہیں اور عرب دور کی بربریت بھری روایات کیلئے آج کے زمانے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ پاکستان جیسا ملک جس میں آئے روز کہیں نہ کہیں غیرت کے نام پر قتل ہوا ہوتا ہے، ایسے ملاؤں کو کیسے اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ ٹی وی پر بیٹھ کر غیرت کے نام پر قتل کو پروموٹ کریں۔۔۔ پیمرا کو نوٹس لے کر فی الفور جی ٹی وی اور اس مولوی کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے۔۔
اس بات سے قطع نظر کہ اس حدیث سے واضح ہے کہ اسلام میں غیرت کے نام پر قتل کو ایک احسن عمل قرار دیا گیا ہے، مدعا یہ ہے کہ ہم اکیسیویں صدی میں رہتے ہیں اور عرب دور کی بربریت بھری روایات کیلئے آج کے زمانے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ پاکستان جیسا ملک جس میں آئے روز کہیں نہ کہیں غیرت کے نام پر قتل ہوا ہوتا ہے، ایسے ملاؤں کو کیسے اجازت دی جاسکتی ہے کہ وہ ٹی وی پر بیٹھ کر غیرت کے نام پر قتل کو پروموٹ کریں۔۔۔ پیمرا کو نوٹس لے کر فی الفور جی ٹی وی اور اس مولوی کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے۔۔