پی ٹی آئی کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ہم صرف آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شہریار آفریدی نےجیو نیوز کے پروگرام"نیا پاکستان" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگر مذاکرات کریں گے اور صرف آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے، فوج سےمذاکرات ہوں گے اور بہت جلد ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا لیڈر این آر او نہیں چاہتا، ہم بس پاکستان کے بہتر مستقبل کیلئے مذاکرات چاہتے ہیں، عمران خان کی پہلے دن سے خواہش تھی کی انگیج کیا جائے، جب وہ انگیج کرنا چاہتے ہیں تو کوئی رسپانس نہیں دیا جاتا، رسپانس آتا تو سب کو پتا چل جاتا،بانی پی ٹی آئی اور پاکستان لازم وملزوم ہیں۔
شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ یہ ملک، فوج اور ادارے میرے ہیں، یہ حکومت خود محتاج ہے، ریموٹ کنٹرول سے کنٹرول ہوتی ہے، عوام نے انہیں مسترد کردیا ہے یہ بس فارم 47 کے ذریعے ایوان میں آگئے ہیں، ایسے مسترد شدہ لوگوں سے ہم کیا مذاکرات کریں؟ بدترین دھاندلی کے باوجود یہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ان لوگوں کو اسٹیبلشمنٹ نے سپورٹ کیا، ان میں اخلاقی جرات ہے تو خود کہیں کہ ہمیں عوام نے ووٹ نہیں دیا اور یہ حکومت چھوڑدیں۔
اپنے وضاحتی ٹویٹ میں آفریدی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس واحد راستہ مذاکرات ہوتے ہیں اور اسی لیے میں نے آج ٹاک شو میں سوال کے جواب میں کہا کہ ہم کٹھ پتلی حکومت کی بجائے آرمی چیف سے مذاکرات کریں گے کیونکہ آجکل طاقت کا مرکز وہی ہیں. میرے اس بیان کو جیونیوز نے توڑمروڑ کے پیش کیا کہ ہم جلد آرمی چیف سے مذاکرات کرینگے. اس دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے.