تبدیلی کے نام پر جو کھلواڑ باقی پاکستان میں کیا گیا ہے اب کشمیر بھی اسی تبدیلی کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ کشمیر کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ حکومتی پارٹی کے حصے میں آتا ہے مگر پہلی دفعہ ایسا سو فیصد نہیں ہوسکا۔ پی پی پی اور ن لیگ کی سیٹیں اٹھارہ تک جا سکتی ہیں۔ اور یہ کشمیر اسمبلی میں پہلی دفعہ ہورہا ہے۔ لگتا ہے کہ بلوچستان کے بعد اب کشمیر بھی اسٹیبلشمینٹ کے ہاتھوں سے پھسلتا جارہا ہے۔ کشمیر میں اپوزیشن پارٹیوں کو میں شاباش دیناچاہتا ہوں کیونکہ جسطرح کے حالات میں آپ نے حکومتی مشینری اور اسٹیبلشمینٹ کے پرمانینٹ سلیپرز کا سامنا کیا ہے وہ قابل ستائش ہے۔ آپ نے جتنی بھی سیٹیں جیتی ہیں وہ اسٹیبلشمینٹ کے منہ سے چھینی ہیں اور یہی کشمیر میں تبدیلی کی ابتدا ہے
دوسرے کشمیر میں اب پی ٹی آی کی حکومت بن جاےگی جس کے بعد کشمیری بھی وہی چونسے چوسیں گے جو باقی کے پاکستانی عوام چوس رہے ہیں۔ نہ بجلی نہ پانی نہ آٹا نہ چینی بس بک بک ہی بک بک، یہ کردیں گے وہ کردیں گے، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے، سٹاک ایکسچینج کا گراف اوپر چلا گیا، مگر اینڈ پر وہی آی ایم ایف اور ہاتھ باندھے کھڑی پی ٹی آی کی نااہل حکومت
مبارک ہو جو چونسے ہم چوپ رہے تھے وہ آپ بھی چوپ لو تاکہ کوی حسرت باقی نہ رہ جاے
ناچیز
ببر شیر
دوسرے کشمیر میں اب پی ٹی آی کی حکومت بن جاےگی جس کے بعد کشمیری بھی وہی چونسے چوسیں گے جو باقی کے پاکستانی عوام چوس رہے ہیں۔ نہ بجلی نہ پانی نہ آٹا نہ چینی بس بک بک ہی بک بک، یہ کردیں گے وہ کردیں گے، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ گئے، سٹاک ایکسچینج کا گراف اوپر چلا گیا، مگر اینڈ پر وہی آی ایم ایف اور ہاتھ باندھے کھڑی پی ٹی آی کی نااہل حکومت
مبارک ہو جو چونسے ہم چوپ رہے تھے وہ آپ بھی چوپ لو تاکہ کوی حسرت باقی نہ رہ جاے
ناچیز
ببر شیر