
پاکستان نے امریکی سینیٹ میں پیش کیے جانے والے افغانستان میں پاکستانی مداخلت اور طالبان کے حوالے سے بل پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور اس متنازع بل کو پاک امریکا تعلقات سے متصادم قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکی سینیٹ میں ری پبلکن سینیٹر کی جانب سے بل پیش کیا گیا جس میں افغانستان کے علاقے پنج شیر میں پاکستانی مداخلت کے حوالے سے تحقیقات کا جبکہ طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
پیش کردہ بل میں مزید کہا گیا کہ افغانستان میں طالبان کا ساتھ دینے والی ریاستوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔
امریکی سینیٹرز کی جانب سے پیش کردہ متنازع بل پر پاکستانی دفترخارجہ نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بل کو دونوں ممالک کے تعلقات سے متصادم قرار دے دیا۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ امریکی سینیٹ میں پیش کیا جانے والا مسودہ ری پبلکن گروپ کی جانب سے بحث کا ردعمل لگتا ہے، جس میں پاکستان سے متعلق مؤقف ناقابل گرفت ہے، یہ بل پاکستان اور امریکا کے 2001 میں قائم ہونے والے خصوصی تعلقات سے متصادم ہے، پاکستان کا ہمیشہ سے یہی مؤقف رہا کہ افغانستان پر ایک جبری نظریہ نافذ نہیں کیا جاسکتا، وہاں امن قائم کرنے کے لئے فوج کا استعمال درست حل نہیں بلکہ پائیدار امن کا واحد راستہ بات چیت اور مذاکرات ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پاک امریکاتعاون خطےمیں دہشت گردی سےنمٹنےکیلئے ناگزیر ہے، مجوزہ قانون سازی پر اقدامات غیر معقول اور غیر نتیجہ خیز ہیں‘۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/ykzWGZW/10.jpg