پاکستان ریلوے میں ہزاروں گھوسٹ ملازمین کا انکشاف کرنے والا مشیر مستعفیٰ

12rail.jpg

پاکستان ریلویز میں ہزاروں گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی کرنےو الے مشیر ریلوے جمشید انعام شیخ اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریلوے میں گھوسٹ اور اضافی ملازمین کی نشاندہی کیلئے2020 میں تعینات کیے جانے والے جمشید انعام شیخ نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کو بھجوایا تھا جسے وزیراعظم نے منظور کرلیا ہے۔

انہوں نے اپنے استعفیٰ کے حوالے سے خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کمپیوٹرائزڈ حاضری شروع کرنے سے میری مخالفت بڑھی جو بڑھتے بڑھتے میرے استعفے کا سبب بنی۔
انہوں نے کہا میں نے اپنے دور میں تین ہزار ملازمین کی نشاندہی کی جوافسروں کے گھروں میں کام کرتے تھے مگر تنخواہ ریلوے سے لیتے تھے۔


واضح رہے کہ دسمبر 2020 میں تعینات کیے جانے والے مشیر ریلوے کو 10 ماہ بعد ہی اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونا پڑا، انہیں ریلوے میں کیپسٹی بلڈنگ اور رائٹ سائزنگ کا کام سونپا گیا تھا اور ان کی ایم پی ون اسکیل میں 6 لاکھ روپے کی تنخواہ مقرر کی گئی تھی ۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
یہ کوئی نئی بات نہیں یہ ہمارے ملک کی ستم ظریفی ہے اس ملک کی نام نہاد مذہبی جماعت جماعت اسلامی تک کہ افراد گوسٹ ملازمیں بن کر ریلوے میں احتجاج کی سیاست کرتے تھے اور بد امنی کو فروغ دیتے تھے کہا جاتا ہے ملک کی سب سیاسی جماعتیں بالخصوص جماعت اسلامی تک ریلوے ملازمین کے ذریعے سیاست کرتی رہی جس سے یہ ادارہ تباہ و برباد ہو گیا اور پھر جمااعت کی سیاست بھی جاتی رہی
 

Wake Up Pakistan

Chief Minister (5k+ posts)
ریلووے والے کا استفیٰ عمران خان نے قبول کرنا ہے. فضول سی بات لگتی ہے.
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
شبر زیدی کو ایف بی آر مافیا نے بھگایا
تابش گوہر کو تیل مافیا نے بھگایا
جمشید انعام شیخ کو ریلوے مافیا نے بھگایا
اور یہاں سارے بک بک کر رہے ہیں کہ عمران خان ان کے استعفیٰ کیوں منظور کر رہا ہے؟ کسی ایک ڈنگر نے بھی سوال کیا کہ مافیا وزیر اعظم سے طاقتور کیسے ہے؟
Big question why IK didn’t let him continue…he always let those honest people go as soon as they identify these types of corruption scandals

یہ کیا ہو رہا ہے پیُ ٹی آئی والو کیا
نمک کی کان میں عمران خان بھی نمک ہو گیا ؟

یہ کوئی نئی بات نہیں یہ ہمارے ملک کی ستم ظریفی ہے اس ملک کی نام نہاد مذہبی جماعت جماعت اسلامی تک کہ افراد گوسٹ ملازمیں بن کر ریلوے میں احتجاج کی سیاست کرتے تھے اور بد امنی کو فروغ دیتے تھے کہا جاتا ہے ملک کی سب سیاسی جماعتیں بالخصوص جماعت اسلامی تک ریلوے ملازمین کے ذریعے سیاست کرتی رہی جس سے یہ ادارہ تباہ و برباد ہو گیا اور پھر جمااعت کی سیاست بھی جاتی رہی

ریلووے والے کا استفیٰ عمران خان نے قبول کرنا ہے. فضول سی بات لگتی ہے.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
کیا یہ جمشیدانعام شیخ عمران خان کا ایڈوائزر تھا ؟ یا ریلوے منسٹر کا؟ وزیر اعظم کا مشیر نہیں تھا تو استعفی کیسے وزیر اعظمُ دیا
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
تو کیا ریلوے افسروں نے بھی اپنے بیٹ مین رکھے ہوئے تھے
 

Behrouz27

Minister (2k+ posts)
12rail.jpg

پاکستان ریلویز میں ہزاروں گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی کرنےو الے مشیر ریلوے جمشید انعام شیخ اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریلوے میں گھوسٹ اور اضافی ملازمین کی نشاندہی کیلئے2020 میں تعینات کیے جانے والے جمشید انعام شیخ نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کو بھجوایا تھا جسے وزیراعظم نے منظور کرلیا ہے۔

انہوں نے اپنے استعفیٰ کے حوالے سے خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کمپیوٹرائزڈ حاضری شروع کرنے سے میری مخالفت بڑھی جو بڑھتے بڑھتے میرے استعفے کا سبب بنی۔
انہوں نے کہا میں نے اپنے دور میں تین ہزار ملازمین کی نشاندہی کی جوافسروں کے گھروں میں کام کرتے تھے مگر تنخواہ ریلوے سے لیتے تھے۔


واضح رہے کہ دسمبر 2020 میں تعینات کیے جانے والے مشیر ریلوے کو 10 ماہ بعد ہی اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونا پڑا، انہیں ریلوے میں کیپسٹی بلڈنگ اور رائٹ سائزنگ کا کام سونپا گیا تھا اور ان کی ایم پی ون اسکیل میں 6 لاکھ روپے کی تنخواہ مقرر کی گئی تھی ۔
ریلوے تو کل بھی کرپٹ تھی آج بھی ہے ، عمران خان نے کونسی دودھ کی نہریں بہا دی ؟ پڑوسی ملکوں ایران اور انڈیا میں جدید ترین ٹرینیں چل رہی ہیں اور پاکستان میں آج بھی پچاس سال پہلے کی طرح کھچاڑا ہرے پیلے رنگ کے بدنما بے ڈھنگے ڈبوں کو پٹریوں پر گھسیٹا جا رہا ہے ، ٹرین اسٹیشن کچرا کونڈی بنے ہوۓ ہیں ، کوئی پوچھنے والا نہیں ، لگتا ہے پاکستان ریلوے کو شروع سے سوچی سمھجی اسکیم کے تحت برباد کیا جا رہا ہے اور عمران خان کو کچھ پتہ نہیں
 

Back
Top