جہالت جہالت جہالت۔۔
لنگڑو میاں اگرچہ پرلوگ سدھار گئے مگر پیچھے گند چھوڑ گئے۔۔ اس قسم کے اور اس سے کہیں زیادہ پر لطف الفاظ سے اس تھریڈ کو بھرنے کا ارادہ تھا، مگر اللہ معاف فرمائے، جو جہاں سے کوچ کرگیا ، اس کا کھاتا یہاں بند ہوگیا، اس پر یقین و ایمان رکھتے ہوئے اس پر نہیں مگر اس کے فرزند ارجمند اور اس قسم کے دو نمبریوں پر تبصرہ ضرور کرونگا۔
ابھی دو دن پہلے ان کی خود ساختہ عید پر ملتانی پری دیکھی، جسے حور بھی کہا گیا، اور جس کے گرد لنگوروں کا اک ٹولہ تھا جو منہ میں گندہ پانی اور آنکھ میں اپنا ہی بال لیئے اسے چباجانے کو بے قرار دکھائی دے رہاتھا۔
جہالت کے یہ قصے اگرچہ برصغیر پاک و ہند میں نیئے نہیں، کہ ہندووں کے زیر سایہ یہاں کا مسلمان ، ہنو مان کو پکارتا نہیں مگر باقی سب کچھ ان ہی کی طرح کا کرتا ہے۔
ان قصوں کو خاص مقام تک پہنچانے کا سہرا جہاں پچھلی چار دھائیوں کی حکومتوں کو جاتا ہے، وہیں ٹی ایل پی جیسی کالعدم تنظیموں ، اور دم مار کر جہانوں کی سیر کرانے والے مولوی و پیروں کو بھی۔ ان حکومتوں میں ایک طرف تو تعلیم کا پیسہ حلیم و حلوے کی نظر ہوگیا ،تو دوسری طرف عربی کو تعلیمی نصاب سے ختم کردیا گیا، یقینا سازش کے تحت۔کہ نہ عربی ہوگی نہ یہ اپنا دین سمجھ سکیں گے۔
تحریک لبیک قسم کی کالعدم تنظیموں کی گندگی کی ہی وجہ سے آج ملک کی ایک آبادی، دین اسلام کو ایک اور نظر سے دیکھتی ہے، جس دین نے ایک خدا کو ماننا اور راضی کرنا سکھایا، ان ظالموں نے کئی خدا لاکھڑے کردیئے۔ ۔ گالیوں والی سرکار دنیا سے چلی گئی، مگر اسکی جگہ اسکا بیٹا آگیا ہے، اور آئے بھی کیوں نہ۔ کہ اس ملک میں ہر کسی کی خاندانی اجارہ داری جو ہے۔ وہ دینی ہو یا لادینی۔۔۔۔آج جتنے بھی معصوم لوگ جاں بحق ہوئے انکا خون ان انتہا پسند گمراہوں پر ہے
رب العالمین اسکی کتاب اس کے رسول ﷺ یا اصحاب کرام کی گستاخی کسی طور قبول نہیں، نہ اس رب نے نہ اسکے رسول نے یہ سکھایا ہے کہ لوگوں کو قتل کرتے پھرو، دین کے نام پر رسول ﷺ کے ناموس کے نام پر، جبکہ نماز روزہ زکواۃ و قرآن سے تم بالکل لاعلم ہو۔کیونکہ تمہیں شارٹ کٹ جو مل گیا ہے۔ اللہ کو راضی کرنا اپنے بس میں نہیں ، اسکی محبوب ہستیوں کو راضی کرلیں گے اور موجاں ہی موجاں۔ یہی سکھایا ہے ناں گالی ماسٹر نے تمہیں۔ جو ممبر رسول ﷺکا لحاظ بھی نہیں کرتا تھا اور گالیوں کی دکان سجائے رکھتا تھا۔
اب اسکا بیٹا تم پر حکمرانی کرے گا، اسکے لیئے تم جان دو گے، عزت دو گے مال دو گے، بدلے میں وہ تمہیں کیا دیگا۔۔اس قسم کے گمراہوں کو جب دیکھتا ہوں تو انکا نام دینی ُپٹواری رکھنے کو کرتا ہے، جنہیں بلائینڈ فالوورز بھی کہتے ہیں۔
یہ امت ،امت وسط ہے، یعنی کسی طرح کی انتہا پسند نہیں، بس قرآن و سنت پر چلنے والی، اسکے ایک طرف اور دوسری طرف کو ہونے والوں کا ایک سرسری سا نقشہ پیش خدمت ہے۔جو تھوڑی یر پہلے بنایا۔