
بدترین سیلابی صورتحال سے متاثر دنیا کے سامنے مدد کیلئےہاتھ پھیلانے والے پاکستان کے حکمرانوں کے بارے میں بین الاقوامی برادری کے تاثرات سامنے آگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ادارے "لیڈبائبل "آسٹریلیا نے پاکستان میں سیلاب کے بعدپیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی جس کا عنوان تھا " ملک کے متعدد علاقے چھوٹے سمندر کی شکل اختیار کرگئے، پاکستان کی دنیا سے مدد کیلئے اپیل"۔

اس رپورٹ پر دنیا بھر کے صارفین نے ردعمل دیا اور پاکستانی حکمرانوں کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
جیسن بیلی نامی ایک صارف نے لکھا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم پاکستان بھیجنے کیلئے 10 ملین ڈالر تک کی امداد اکھٹی کرسکتے ہیں،مگر یہ امداد متاثرین تک نہیں پہنچے گی، ہم وہ امداد یہیں استعمال کرسکتے ہیں۔

مارک ٹرانٹر نے کہا کہ آسٹریلیا ملین ڈالرز بھیجے گا جو براہ راست پاکستانی حکمرانوں کے پاس جائیں گے، عوام کو یہ نظر بھی نہیں آئیں گے۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ پاکستان میں ہر سال مون سون کا موسم آتا ہے اور نتائج ہر سال تقریبا ایسے ہی ہوتے ہیں، کیا یہ لوگ کوئی منصوبہ بندی نہیں کرتے؟ ڈیمز نہیں بناتے؟ سیلاب سے بچاؤکی منصوبہ بندی نہیں کرتے؟ بلکہ ہمیشہ دنیا سے مدد کیلئے اپیلیں کرتے دکھائی دیتے ہیں، مگر طویل مدتی منصوبہ بندی نہیں کرتے؟

ڈینیئل جانسن نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان موجودہ حکومت سے زیادہ 5ملین کی امداد جمع کرلی ہے، ان کی ٹیلی تھون میں اوور سیز پاکستانیوں نے زبردست کارکردگی دکھائی۔
جیکی پرس نے لکھا کہ پاکستان کو امداد میں نقد رقم دینے سے بہتر ہے انہیں انجینئر ز اور ہنر مند لوگ بھجوائے جائیں جو ان کیلئے امریکی طرز پر سیلابی پانی کی نکاسی کا نظام بنائیں، نقد رقم حکومتی اراکین کیلئے گولڈ پلیٹڈ ٹیپس میں تبدیل ہوجاتی ہیں جیسا ہم نے ماضی میں دیکھا ہے۔

ڈیلیا لاسن نے کہا کہ پرانے تجزبےکی بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان کو کسی بھی ایمرجنسی کے دوران دی گئی رقم ان تک نہیں پہنچتی تو سچ میں اس کے حقدار ہیں، پاکستان کی امیر حکمران کلاس اس عطیہ کو چرا لیتی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2dunyakiasochtihy.jpg