نواز شریف کب وطن واپس آئیں گے؟ گورنر پنجاب کا دعویٰ

9nawazwapsigovernor.jpg

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک مہینے کے اندر نواز شریف وطن واپس آجائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے یہ دعویٰ لاہور میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کیا اور کہا کہ ایک ہفتے میں مریم نواز پاکستان آجائیں گی جبکہ نواز شریف ایک مہینے میں آئیں گے، نواز شریف کا استقبال کرنے کیلئے میں خود ایئر پورٹ جاؤں گا۔

نگراں وزیراعلی کے تقرر کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ میں نے نگراں وزیراعلی کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی بہت کوشش کی مگر کامیابی نہیں ملی، چوہدری پرویز الہیٰ اور ملک احمد خان نے ایک دوسرے کی جانب سے تجویز کردہ ناموں کو مسترد کردیا ہے۔

گورنر راج سے متعلق ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ کبھی سنجیدگی سےصوبے میں گورنر راج کے نفاذ پر غور نہیں کیا، ملک میں عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کی تحلیل سے قبل چوہدری پرویز الہیٰ سے ہونے والی ون آن ون ملاقات میں وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ وہ اسمبلی نہیں توڑنا چاہتے، اور وہ اسمبلی نا توڑنے کے معاملے پر عمران خان کو قائل کرنے کیلئے بھی پراعتماد تھے۔
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
The wanted criminal fugitive should have spent the remainder of his life in prison after arriving in Pakistan, but our courts are sold-out prostitutes, Consequently, they will see to it that he is released on bond from custody.
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
woh dagar dalla ab nahe aaey ga, lakin us nay yahan par economy expert Rajarawal111 aur us ki rakhail Siberite ko chora hua hai ko is ki har najaez baat par bhangray dalain gey ( najaeyz aulaad ki najaeiz harkatain)
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
9nawazwapsigovernor.jpg

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک مہینے کے اندر نواز شریف وطن واپس آجائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے یہ دعویٰ لاہور میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران کیا اور کہا کہ ایک ہفتے میں مریم نواز پاکستان آجائیں گی جبکہ نواز شریف ایک مہینے میں آئیں گے، نواز شریف کا استقبال کرنے کیلئے میں خود ایئر پورٹ جاؤں گا۔

نگراں وزیراعلی کے تقرر کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ میں نے نگراں وزیراعلی کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی بہت کوشش کی مگر کامیابی نہیں ملی، چوہدری پرویز الہیٰ اور ملک احمد خان نے ایک دوسرے کی جانب سے تجویز کردہ ناموں کو مسترد کردیا ہے۔

گورنر راج سے متعلق ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ کبھی سنجیدگی سےصوبے میں گورنر راج کے نفاذ پر غور نہیں کیا، ملک میں عام انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کی تحلیل سے قبل چوہدری پرویز الہیٰ سے ہونے والی ون آن ون ملاقات میں وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ وہ اسمبلی نہیں توڑنا چاہتے، اور وہ اسمبلی نا توڑنے کے معاملے پر عمران خان کو قائل کرنے کیلئے بھی پراعتماد تھے۔
پاکستان میں اب کوئی ایسا ادارہ رہ گیا ہے جس پر یہ حرام زادہ باجوہ کوئی کنجر بیٹھا کر نہیں گیا
 

Back
Top