دوران ڈکیتی خواتین سے زیادتی کرنے والے ڈاکو پولیس مقابلے میں ہلاک

22%D8%AF%D8%A7%DA%A9%D8%A6%DA%BE%D8%A7%D9%84%D8%A7%DA%A9%DA%A9%DA%A9%DA%A9.jpg

تینوں سفاک ملزمان ساتھیوں کی مدد سے فرار ہو گئے تھے جس پر پولیس نے تعاقب کر کے گرفتار کرنے کی کوشش کی: پولیس

تھانہ اروپ، لدھے والا وڑائچ اور تتلے عالی میں گزشتہ 10 دنوں کے دوران ڈکیتی کی 4 وارداتوں کے دوران خواتین سے ریپ کرنے والے 3 سفاک ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

تینوں ملزمان ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران خواتین سے زیادتیاں کرتے تھے، ایک گھر میں ڈکیتی کے دوران ملزمان نے جن میں 2 سگے بھائی ہیں نے ماں، بیٹی سے اجتماعی زیادتی کی تھی۔ گوجرانولہ پولیس نے گزشتہ دنوں تینوں ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1631398357158576128
ڈکیتی کےد وران خواتین سے زیادتی کے واقعات سامنے آنے پر نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے نوٹس لے کر آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر کے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سی پی او گوجرانوالہ اور ان کی ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سفاک ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا جس پر آئی جی پنجاب نے پولیس ٹیم کو شاباش دی تھی۔

گوجرانوالہ پولیس کے مطابق آج تینوں سفاک ملزمان اپنے ساتھیوں کی مدد سے فرار ہو گئے تھے جس پر پولیس نے تعاقب کر کے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ پولیس پر ملزمان کی طرف سے فائرنگ شروع کر دی گئی اور جوابی فائرنگ میں تینوں ملزمان ہلاک ہو گئے ہیں۔ ضابطے کی کارروائی کیلئے ملزمان کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

یاد رہے کہ ملزمان نے پہلی بار 26 فروری کو ڈکیتی کے دوران اجتماعی زیادتی کی تھی جبکہ 3 مارچ کو پھر ماں اور بیٹی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پہلی مقدمہ زیادتی کے شکار خاندن کے سربراہ پیر بخش کی مدعیت میں جبکہ دوسرا مقدمہ ہمسائے عبدالرشید کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے ماں، بیٹی سے باپ کے سامنے زیادتی کی تھی۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
اسی طرح ہر ڈاکو پولیس مقابلے میں ہی مارا جانا چاہیے کیونکہ عدالتوں میں تو ئہ جج۔ خرید کر باہر آجاتے ہیں نئی واردات کرنے
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)



خس کم جہاں پاک
ان جیسے حرام کے لوتڑوں کو عدالت سے ریلیف دلانے کی کوئ ضرورت نہیں ۔
دھوتی پولیس اپنے پیش رو، عابد باکسر کے نقشِ قدم پر ۔ ۔ ۔ ۔
اب کون اصلی مجرموں کو ڈھونڈے، اور پکڑنے میں خود کو خوار کرے

 

Ratan

Chief Minister (5k+ posts)
22%D8%AF%D8%A7%DA%A9%D8%A6%DA%BE%D8%A7%D9%84%D8%A7%DA%A9%DA%A9%DA%A9%DA%A9.jpg

The three brutal accused escaped with the help of accomplices, who were chased by the police and tried to arrest them: Police

During the last 10 days in 4 robbery incidents in Arup, Ladhewala Waraich and Tatle Ali police station, 3 brutal accused who raped women have been killed in police encounter.

The three accused used to rape women during the robbery incidents, during the robbery in a house, the accused, including 2 siblings, gang-raped the mother and daughter. The Gujranwala police had arrested the three accused in the past few days.

https://twitter.com/x/status/1631398357158576128
After the incidents of robbery and rape of women came to light, caretaker Chief Minister Punjab Mohsin Naqvi took notice and asked for a report from IG Punjab and directed to arrest the accused immediately. CPO Gujranwala and his team arrested the brutal accused using modern technology for which IG Punjab congratulated the police team.

According to the Gujranwala police, today the three brutal suspects escaped with the help of their accomplices, on which the police chased and tried to arrest them. The accused started firing on the police and the three accused were killed in the retaliatory firing. The bodies of the accused were shifted to the hospital for post-mortem.

It should be remembered that the accused gang-raped the mother and daughter for the first time on February 26 during a robbery, while on March 3, they gang-raped the mother and daughter again. The first case was registered in the complaint of the head of the rape victim family, Pir Bakhsh, while the second case was filed in the complaint of the neighbor Abdul Rasheed. According to the FIR, the accused had raped the mother and daughter in front of the father.
Good steps, otherwise all three robbers would have been released by Lifafa Judges & case would have been dismissed for lack of evidence.
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
ویلڈن پنجاب پولیس اسی طرح ہر ڈاکو پولیس مقابلے میں ہی مارا جانا چاہئے مقابلے اصلی ہو یا نقلی نتیجہ ان مجرموں کی لتے کی موت ہئ ہونا چاہے
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
دھوتی پولیس اپنے پیش رو، عابد باکسر کے نقشِ قدم پر ۔ ۔ ۔ ۔
اب کون اصلی مجرموں کو ڈھونڈے، اور پکڑنے میں خود کو خوار کرے




تو پکڑ جاکر ۔ تو نے کبھی سیدھا نہیں ہونا ، ھر کام میں سیاست اور ھر کام میں کیڑے نکالنا چھوڑ دے لنڈوس ۔
 

waqqaskhan

Councller (250+ posts)
22%D8%AF%D8%A7%DA%A9%D8%A6%DA%BE%D8%A7%D9%84%D8%A7%DA%A9%DA%A9%DA%A9%DA%A9.jpg

تینوں سفاک ملزمان ساتھیوں کی مدد سے فرار ہو گئے تھے جس پر پولیس نے تعاقب کر کے گرفتار کرنے کی کوشش کی: پولیس

تھانہ اروپ، لدھے والا وڑائچ اور تتلے عالی میں گزشتہ 10 دنوں کے دوران ڈکیتی کی 4 وارداتوں کے دوران خواتین سے ریپ کرنے والے 3 سفاک ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔

تینوں ملزمان ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران خواتین سے زیادتیاں کرتے تھے، ایک گھر میں ڈکیتی کے دوران ملزمان نے جن میں 2 سگے بھائی ہیں نے ماں، بیٹی سے اجتماعی زیادتی کی تھی۔ گوجرانولہ پولیس نے گزشتہ دنوں تینوں ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1631398357158576128
ڈکیتی کےد وران خواتین سے زیادتی کے واقعات سامنے آنے پر نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے نوٹس لے کر آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر کے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سی پی او گوجرانوالہ اور ان کی ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سفاک ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا جس پر آئی جی پنجاب نے پولیس ٹیم کو شاباش دی تھی۔

گوجرانوالہ پولیس کے مطابق آج تینوں سفاک ملزمان اپنے ساتھیوں کی مدد سے فرار ہو گئے تھے جس پر پولیس نے تعاقب کر کے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ پولیس پر ملزمان کی طرف سے فائرنگ شروع کر دی گئی اور جوابی فائرنگ میں تینوں ملزمان ہلاک ہو گئے ہیں۔ ضابطے کی کارروائی کیلئے ملزمان کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

یاد رہے کہ ملزمان نے پہلی بار 26 فروری کو ڈکیتی کے دوران اجتماعی زیادتی کی تھی جبکہ 3 مارچ کو پھر ماں اور بیٹی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پہلی مقدمہ زیادتی کے شکار خاندن کے سربراہ پیر بخش کی مدعیت میں جبکہ دوسرا مقدمہ ہمسائے عبدالرشید کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے ماں، بیٹی سے باپ کے سامنے زیادتی کی تھی۔
 

Visionartist

Chief Minister (5k+ posts)

Pakistan punjab police mujrimon ko pakarh ker qatil kiyon ker deyti hey? kiya police ki training meyn tafteesh bohat mushkil kaam hey? sikhaaaaaya nahiyn jata?​

 

shaheenzafar

MPA (400+ posts)
پولیس خانہ پوری کے لیے بھی لوگوں کو قتل کردیتی ہے اور پولیس مقابلہ دکھا دیتی ہے کوئی اس بات پر پولیس کو داد نہ دے کیونکہ پولیس نے گزشتہ پندرہ سالوں میں کہی سو معصوم لوگوں کھاتہ پورا کرنے کے لئے بھی قتل کیا ہے۔ پولیس عدالتی کاروائیوں سے بچنے کے لئے ملزمان کو قتل کررہی ہے کیونکہ گندے عدالتی نظام کی وجہ سے پولیس کو سالوں تک بار بار عدالتوں مین پیش ہونا پڑتا ہے۔ ایک ملزم کو جیل سے عدالت لانا پھر عدالت میں کیس کی پیشی ہوا یا نہ ہو واپس لے جانا ہوتا ہے۔ اس طرح کے لمبے چکروں سے بچنے کا حل ملزمان کو پولیس مقابلہ مین قتل کرنے سے نکالا گیا ہے کیونکہ محکامانہ انکوائریز پولیس کے حق مین ہی رپورٹ دیتی ہین ہے اس لئے عدالت بھی اس پر کاروائی نہی کرسکتی سوائے اس کے ملزمان کے وارثین کوئی طاقتور وکیل ہائر کرلیں
 

Back
Top