sensible
Chief Minister (5k+ posts)
قاضی فایز عیسی جو اپنی عزت سرعام نیلام کرتا پھر رہا ہے اس نے حدیبیہ پیپر مل کیس بند کر دیا۔بھلا اگر نیب کے کسی بکاو فرد نے اگر اس کیس میں فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی تھی تو پاکستان کا کیا قصور تھا تمام ناقابل تردید ثبوتوں کے ہوتے ہوئے وہ کیس بند کیا گیا اور اس کے عوض ان کے اپنی بیوی کے نام پر بلکل نواز شریف جیسے لندن فلیٹس نکل آئے جن کی منی ٹریل نواز شریف کے فلیٹس کی طرح غایب ہے ۔کسی کو شک ہے یہ فلیٹس حدیبیہ پیپر مل کیس بند کرنے کا معاوضہ ہیں۔؟
اور اب جو انتظار ہےقاضی کے آنے کا اور جو جو خدمات اس سے لینی ہیں اس سے کیا کیا ملے گا قاضی فایز عیسی کو اس کی اولادوں کو اندرون ملک اور کک بیکس کی صورت بیرون ملک اس کا اندازہ لگانے کی کوشش کریں۔
اگر ملک کے پہلے تاریخی مجرموں کو فوج کے اشارے پر کیس چلائے گئے جس کا ٹوکرا فوج نے اپنے سر پر اٹھایا ہے تو ٹیکس پئر کا پیسہ فوجواپس کرے عوام کو ۔صرف نواز شریف کے کیسز پر تاریخ میں جو کھربوں لگے اور جو مالی فایدے اس کو دئے گئے وہ بھی قوم کو واپس کرے
اور فایز عیسی جیسے متنازعہ شخص کو سپریم کورٹ کا چیف جسٹس بننے سے خود پیچھے ہٹ جانا چاہئے کیونکہ جس کا دامن نہ مالی طور پر صاف ہو اور نہ ہی وہ شخص جو سوموٹو کے چیف جسٹس کے اختیار کو جو آئین میں دیا گیا ہو اسے غلط سمجھتے ہوئے جو اختیار اسے نہیں دیا گیا سو موٹو لیتا پھرے کبھی اس کو اس پر کمنٹ نہ کرنے کو بہانہ. ءو سوال پر کہ یہ معاملہ میرے سامنے نہیں اور کبھی سپریم کورٹ کی عمارت میں بیٹھ کر ان معاملات پر فیصلے دے جو کیس اس کے سامنے ہو نہ معاملہ ایسے شخص کا سپریم کورٹ میں رہنا ایک المیہ ہو گا اور اسے تمام کرمنل اپنے ایجنڈوں کے لئے استعمال کریں گے ۔جن کا آلہ کار بن کر وہ عدالت کی عزت کا دشمن بنا بیٹھا ہے اور عدل کی بھی
اور اب جو انتظار ہےقاضی کے آنے کا اور جو جو خدمات اس سے لینی ہیں اس سے کیا کیا ملے گا قاضی فایز عیسی کو اس کی اولادوں کو اندرون ملک اور کک بیکس کی صورت بیرون ملک اس کا اندازہ لگانے کی کوشش کریں۔
اگر ملک کے پہلے تاریخی مجرموں کو فوج کے اشارے پر کیس چلائے گئے جس کا ٹوکرا فوج نے اپنے سر پر اٹھایا ہے تو ٹیکس پئر کا پیسہ فوجواپس کرے عوام کو ۔صرف نواز شریف کے کیسز پر تاریخ میں جو کھربوں لگے اور جو مالی فایدے اس کو دئے گئے وہ بھی قوم کو واپس کرے
اور فایز عیسی جیسے متنازعہ شخص کو سپریم کورٹ کا چیف جسٹس بننے سے خود پیچھے ہٹ جانا چاہئے کیونکہ جس کا دامن نہ مالی طور پر صاف ہو اور نہ ہی وہ شخص جو سوموٹو کے چیف جسٹس کے اختیار کو جو آئین میں دیا گیا ہو اسے غلط سمجھتے ہوئے جو اختیار اسے نہیں دیا گیا سو موٹو لیتا پھرے کبھی اس کو اس پر کمنٹ نہ کرنے کو بہانہ. ءو سوال پر کہ یہ معاملہ میرے سامنے نہیں اور کبھی سپریم کورٹ کی عمارت میں بیٹھ کر ان معاملات پر فیصلے دے جو کیس اس کے سامنے ہو نہ معاملہ ایسے شخص کا سپریم کورٹ میں رہنا ایک المیہ ہو گا اور اسے تمام کرمنل اپنے ایجنڈوں کے لئے استعمال کریں گے ۔جن کا آلہ کار بن کر وہ عدالت کی عزت کا دشمن بنا بیٹھا ہے اور عدل کی بھی
Last edited by a moderator: