ککڑی ابھی تک آتما ھتیا نا کرنے کی وجہ؟Kutta Fauji Harami
ککڑی ابھی تک آتما ھتیا نا کرنے کی وجہ؟Kutta Fauji Harami
عمران اکیلا رہ گیا تو پھر کیا ہوا؟۔تم حرامی کی دنیا میی رسوائ رسوائ ہے۔ہر ملک تم کو بھکاری کہتا ہے۔تمہارے پاسپورٹ کی کوئ عزت نہیں ۔تم دنیا میں کشکول لے کر بھیک مانگتے ہو اب تو کوئ بھیک بھی نہیں دیتا
عمران خان اکیلا ہو چکا ہے
اکیلے نا جانا انہیں چھوڑ کر تم -- تمہارے بنا یوتھئے کیا جیئں گے
ککڑی ابھی تک آتما ھتیا نا کرنے کی وجہ؟
لے دس۔ لدھ خور بھی اب غالب کے شعر دہرائیں گے۔او تو اپنی باجی نصیبو کے مجرے سن اور اپنی بچی کا ڈانس دیکھ 'منجی وچ ڈانگ پھیردا'۔ پھر جا کہ اپنی دوسری باجی مریم کی تصویر پہ مٹھ مار۔ جلسے دا ہزار پھڑ، مفت دی بریانی پھک تے پاٹی بنڈ دا زور لا کے نعرہ مار۔۔۔۔۔شیرررررررررررررررررررر۔۔۔سب کہاں کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہو گئیں
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں
دل کے آئینے میں کچھ چہرے جو گوہر ٹھہرے
ان کو نزدیک سے دیکھا تو وہ پتھر ٹھہرے
آج کاذب بھی یہ چاہے ہے کہ فرمان اس کا
ساری دنیا پہ چلے قول پیمبر ٹھہرے
دل کا ویرانہ بھی ممکن ہے معطر ہو جائے
کون جانے کہ اک اک زخم گل تر ٹھہرے
ظلم سہنا بھی تو ظالم کی طرف داری ہے
تم بھی موسیٰ بنو گر وقت ستم گر ٹھہرے
ان کے دامن پہ نظر آئے لہو کے چھینٹے
امن و انصاف کے جو لوگ پیمبر ٹھہرے
زیست کا راز کھلا ہے اسی دیوانے پر
رقص خنجر جسے محبوب کا پیکر ٹھہرے
اپنی بھی ذات کا عرفان نہیں ہے جن کو
عہد حاضر میں بشر کے وہی رہبر ٹھہرے
کی تھی ہموار کبھی جن کے لئے راہ حیات
اب وہی لوگ مری راہ کا پتھر ٹھہرے
کیسے آرام کا آ جائے خیال اے مہدیؔ
زندگی جب کسی بیمار کا بستر ٹھہرے
لے دس۔ لدھ خور بھی اب غالب کے شعر دہرائیں گے۔او تو اپنی باجی نصیبو کے مجرے سن اور اپنی بچی کا ڈانس دیکھ 'منجی وچ ڈانگ پھیردا'۔ پھر جا کہ اپنی دوسری باجی مریم کی تصویر پہ مٹھ مار۔ جلسے دا ہزار پھڑ، مفت دی بریانی پھک تے پاٹی بنڈ دا زور لا کے نعرہ مار۔۔۔۔۔شیرررررررررررررررررررر۔۔۔
کیوں اب آئین پر نہیں چلنا فوجی کتوں اور پٹواری خنزیروں نے؟
پوٹیو اور یوتھیو! الیکشن تو اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے
یعنی اکتوبر 2023 (وہ بھی اگر ممکن ہوئے) ورنہ جو پٹنا ہو پٹ لو
اکیلا نہیں ہوتا، تمہاری بچیوں کی بنڈیں مارنے بھیج دیا ہے۔ اپنی باجی کو بھی ساتھ ملا کہ مصروف رکھنا اور اسی طرح اپڈیٹ ضرور دینا۔
یوتھیو! سنبھالو اپنے نشئی کو نشے میں کہیں وہ اکیلا نہ رہ جائے![]()
دل کے آئینے میں کچھ چہرے جو گوہر ٹھہرے
ان کو نزدیک سے دیکھا تو وہ پتھر ٹھہرے
آج کاذب بھی یہ چاہے ہے کہ فرمان اس کا
ساری دنیا پہ چلے قول پیمبر ٹھہرے
دل کا ویرانہ بھی ممکن ہے معطر ہو جائے
کون جانے کہ اک اک زخم گل تر ٹھہرے
ظلم سہنا بھی تو ظالم کی طرف داری ہے
تم بھی موسیٰ بنو گر وقت ستم گر ٹھہرے
ان کے دامن پہ نظر آئے لہو کے چھینٹے
امن و انصاف کے جو لوگ پیمبر ٹھہرے
زیست کا راز کھلا ہے اسی دیوانے پر
رقص خنجر جسے محبوب کا پیکر ٹھہرے
اپنی بھی ذات کا عرفان نہیں ہے جن کو
عہد حاضر میں بشر کے وہی رہبر ٹھہرے
کی تھی ہموار کبھی جن کے لئے راہ حیات
اب وہی لوگ مری راہ کا پتھر ٹھہرے
کیسے آرام کا آ جائے خیال اے مہدیؔ
زندگی جب کسی بیمار کا بستر ٹھہرے
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|