
موڈیز کا پاکستان کے ڈیفالٹ کا خدشہ
عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے ایک بار پھر پاکستان کے ڈیفالٹ کا خدشہ ظاہر کردیا اور رپورٹ میں دیوالیہ ہونے کی اصل وجہ آئی ایم ایف پیکیج نہ ملنا، روپے کی قدر اور زرمبادلہ ذخائر میں کمی قرار دی گئی ہے۔
موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا پاکستان آئی ایم ایف کیساتھ 6.7 ارب ڈالر کے پروگرام پر بات چیت کا آغاز نہیں کر سکا، پاکستان 30 جون کو ختم ہونے والا موجودہ پروگرام بھی نہیں چلا پائے گا۔موڈیز نے اپنی رپورٹ میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پیکیج کے بغیر اور زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ بڑھ گیا۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو خبردار کردیا اگر یکم جولائی سے بجلی اور گیس پر سبسڈیز کو بحال نہ کیا گیا تو وہ اپنے یونٹس کی چابیاں وزارت خزانہ کے حوالے کردیں گے ۔
آئی ایم ایف پروگرام کے تحت حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی اور گیس پر ملنے والی سبسڈی کو آئندہ مالی سال سے ختم کردیا، بدھ کو اپٹما کے نمائندوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو پاکستان میں ٹیکسٹائل کی صنعت کو درپیش مسائل اجاگر کردیے۔
شاہد ستارسمیت اپٹما کے دیگر نمائندوں نے کمیٹی کو بتایا انڈیا میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے بجلی کا نرخ 8 سینٹ جبکہ گیس کا ساڑھے 6سینٹ ہے جبکہ بنگلہ دیش میں یہ قیمت بالترتیب 10اورساڑھے 7 سینٹ ہے ‘سبسڈیزکے خاتمے کے بعد پاکستان میں گیس اوربجلی کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ جائیں گی جو ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے تباہ کن ثابت ہوں گی ۔
نمائندوں نے مطالبہ کیا ایکسپورٹ میں اضافے کے لئے خطے کے مطابق مسابقتی قیمتیں مقرر کی جائیں،حکومت بجٹ تجاویز میں ترمیم کرے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ضروری ریلیف فراہم کرے کیونکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ساتھ 20 ملین انسانی وسائل منسلک ہیں۔
اپٹما کے نمائندوں کا موقف تھا پیداواری لاگت میں اضافے کی وجہ سے پنجاب میں ٹیکسٹائل یونٹس بند ہو چکے ہیں، اگر سبسڈی فراہم نہیں کی گئی تو مزید یونٹ بند ہو جائیں گے۔
گزشتہ سال کے بجٹ کے مطابق بجلی اور گیس پر سبسڈی کو ٹیکسٹائل انڈسٹری تک بڑھانے کی تجویز بھی پیش کی، پیکڈ جوسز انڈسٹری کے نمائندوں نے کمیٹی سے 10 فیصد ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی درخواست کی ۔