
سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے نام کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کے کیس کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 3 نومبر 2007ء کو ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ کرنے کے بعد توفیق آصف ایڈووکیٹ کی طرف سے 2014ء میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال کی طرف سے مقدمے کی سماعت کرنے کے لیے 3 رکنی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جس میں ان کے علاوہ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی شامل ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ 5 ستمبر 2023ء کو اس کیس کی سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ آئین معطل کرنے اور غداری کے مقدمے علاوہ متعدد مقدمات میں شامل سابق فوجی صدر پرویز مشرف کا طویل علالت کے بعد 5 فروری 2023ء انتقال ہو چکا ہے۔ توفیق آصف ایڈووکیٹ کی طرف سے 2014ء میں پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 3 نومبر 2007ء کو آئین معطلی اور ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے کیس میں جسٹس شاہد کریم، جسٹس نذر اکبر اور جسٹس سیٹھ وقار پر مشتمل خصوصی عدالت کی طرف سے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو سزائے موت دینے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ جنرل (ر) پرویز مشرف کیخلاف آئین شکنی کا مقدمہ ثابت ہونے پر آرٹیکل 6 کے تحت سزائے موت سنائی گئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5mussharafhshkskshs.jpg