
وفاقی حکومت نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے سے پیدا صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کرنا شروع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کیجانب سے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ آنے کے ملک میں سیاسی منظر نامے میں بڑی تبدیلیاں رونما ہونا شروع ہوگئی ہیں، وفاقی حکومت نے بھی اس فیصلے سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے جوابی حکمت عملی تیار کرنا شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کے حوالےسے حکمت عملی پارلیمنٹ میں مرتب کی جائے گی،اس حوالے سے نظرثانی اپیل سے متعلق فیصلہ کل نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوگا جس میں اس بارے میں حتمی فیصلہ کیاجائے گا۔
حکومت نے اس معاملے پر سینیٹ و قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے اور فلور آف دی ہاؤس عدالتی فیصلے پر بحث کے آپشن پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکمران جماعت ن لیگ کی جانب سےاراکین پارلیمنٹ کو اسلام آباد سے باہر نا جانے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔
وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے قیادت کو اس معاملے پر پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنےکی تجویز دی۔
ایک اور ذرائع نے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سپریم کورٹ کے فیصلے کو ماننے سے انکار کردیں اور پی ٹی آئی ارکان سے حلف لینے سے ہی انکار کردیں۔۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اس صورت میں اسپیکر قومی اسمبلی پر توہین عدالت کا قانون لاگو نہیں ہوسکتا اور انہیں استثنیٰ حاصل ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/marah1h11.jpg