پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر کیا جائے،پی پی

9patisbnajsksks.png

پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کے درمیان ایوان صدر میں مخصوص نشستوں کے کیس اور پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے حوالے سے اہم ترین بیٹھک ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایوان صدر میں ہونے والے اس اجلاس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے علاوہ وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، عرفان قادر اور احد چیمہ شریک ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی نمائندگی سینیٹر شیری رحمان ، نیئر بخاری اور فاروق ایچ نائیک نے کی جس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان خصوصی طور پر شریک ہوئے تھے۔ حکومتی اتحادیوں کے رہنمائوں کے درمیان یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا جس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے کے قانونی نکات پر روشنی ڈالی۔

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل کی طرف سے اجلاس میں شریک رہنمائوں کو مخصوص نشستوں کے کیس اور اس کے فیصلے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی اور پیپلزپارٹی کو پی ٹی آئی کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلوں پر اعتماد میں لیا۔ وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کی بریفنگ پر پاکستان پیپلزپارٹی کی لیگل ٹیم کی طرف سے مستقبل میں ان فیصلوں کے اثرات بارے تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی رہنمائوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ان کی سیاسی جماعت کو اعتماد میں لینا چاہیے، کچھ بتائے بغیر اعلان کر دینا مناسب نہیں ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کی طرف سے حکومت فیصلوں پر پارٹی میں مشاورت اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے توثیق لینے کا کہا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی تمام فیصلے اتفاق رائے سے کریں گے اور اس کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا جبکہ شرکاء اجلاس نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا رویہ جمہوری نہیں ہے۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی رہنمائوں کا موقف تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلے تمام پہلوئوں کو مدنظر رکھ کر کیا جائے، ہم ہر قانونی وآئینی فیصلے میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Nawaz dakoo used to Billo khusra’s mother a security risk ie an enemy of Pakistan.Had Benazir given birth to a real man he would have remembers how Goon League treated his/her mother and grandmother.
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
پیپلزپارٹی رہنمائوں کا موقف تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلے تمام پہلوئوں کو مدنظر رکھ کر کیا جائے، ہم ہر قانونی وآئینی فیصلے میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
Mark these statements they will back off soon from it
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
The shameless corrupt bastards of PMLUN & PPP will go to any extent to harm PTI. The bastards know that they are sitting on a stolen mandate, and PTI is inching toward getting its stolen mandate back through the courts.
They are not democratic parties, but a mafia. Let them try this stunt as well, they will once again fall flat on their faces.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
9patisbnajsksks.png

پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کے درمیان ایوان صدر میں مخصوص نشستوں کے کیس اور پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے حوالے سے اہم ترین بیٹھک ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایوان صدر میں ہونے والے اس اجلاس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے علاوہ وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، عرفان قادر اور احد چیمہ شریک ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی نمائندگی سینیٹر شیری رحمان ، نیئر بخاری اور فاروق ایچ نائیک نے کی جس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان خصوصی طور پر شریک ہوئے تھے۔ حکومتی اتحادیوں کے رہنمائوں کے درمیان یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا جس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے کے قانونی نکات پر روشنی ڈالی۔

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل کی طرف سے اجلاس میں شریک رہنمائوں کو مخصوص نشستوں کے کیس اور اس کے فیصلے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی اور پیپلزپارٹی کو پی ٹی آئی کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلوں پر اعتماد میں لیا۔ وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کی بریفنگ پر پاکستان پیپلزپارٹی کی لیگل ٹیم کی طرف سے مستقبل میں ان فیصلوں کے اثرات بارے تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی رہنمائوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ان کی سیاسی جماعت کو اعتماد میں لینا چاہیے، کچھ بتائے بغیر اعلان کر دینا مناسب نہیں ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کی طرف سے حکومت فیصلوں پر پارٹی میں مشاورت اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے توثیق لینے کا کہا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی تمام فیصلے اتفاق رائے سے کریں گے اور اس کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا جبکہ شرکاء اجلاس نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا رویہ جمہوری نہیں ہے۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی رہنمائوں کا موقف تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلے تمام پہلوئوں کو مدنظر رکھ کر کیا جائے، ہم ہر قانونی وآئینی فیصلے میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

9patisbnajsksks.png

پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کے درمیان ایوان صدر میں مخصوص نشستوں کے کیس اور پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے حوالے سے اہم ترین بیٹھک ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایوان صدر میں ہونے والے اس اجلاس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے علاوہ وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، عرفان قادر اور احد چیمہ شریک ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی نمائندگی سینیٹر شیری رحمان ، نیئر بخاری اور فاروق ایچ نائیک نے کی جس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان خصوصی طور پر شریک ہوئے تھے۔ حکومتی اتحادیوں کے رہنمائوں کے درمیان یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا جس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے کے قانونی نکات پر روشنی ڈالی۔

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل کی طرف سے اجلاس میں شریک رہنمائوں کو مخصوص نشستوں کے کیس اور اس کے فیصلے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی اور پیپلزپارٹی کو پی ٹی آئی کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلوں پر اعتماد میں لیا۔ وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کی بریفنگ پر پاکستان پیپلزپارٹی کی لیگل ٹیم کی طرف سے مستقبل میں ان فیصلوں کے اثرات بارے تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی رہنمائوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ان کی سیاسی جماعت کو اعتماد میں لینا چاہیے، کچھ بتائے بغیر اعلان کر دینا مناسب نہیں ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کی طرف سے حکومت فیصلوں پر پارٹی میں مشاورت اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے توثیق لینے کا کہا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی تمام فیصلے اتفاق رائے سے کریں گے اور اس کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا جبکہ شرکاء اجلاس نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا رویہ جمہوری نہیں ہے۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی رہنمائوں کا موقف تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلے تمام پہلوئوں کو مدنظر رکھ کر کیا جائے، ہم ہر قانونی وآئینی فیصلے میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ایوان صدر میں وہ کنجر گھس بیٹھے اٹھک بیٹھکیں کر رہے ہیں جن کو عوام نے منتخب ہی نہیں کیا ، کیسا عجیب ملک ہے

Captain America Lol GIF by mtv
 

Azpir

Senator (1k+ posts)
9patisbnajsksks.png

پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کے درمیان ایوان صدر میں مخصوص نشستوں کے کیس اور پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے کے حوالے سے اہم ترین بیٹھک ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایوان صدر میں ہونے والے اس اجلاس میں مسلم لیگ ن کی طرف سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے علاوہ وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، عرفان قادر اور احد چیمہ شریک ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی نمائندگی سینیٹر شیری رحمان ، نیئر بخاری اور فاروق ایچ نائیک نے کی جس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان خصوصی طور پر شریک ہوئے تھے۔ حکومتی اتحادیوں کے رہنمائوں کے درمیان یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا جس میں اٹارنی جنرل منصور اعوان اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حکومتی فیصلے کے قانونی نکات پر روشنی ڈالی۔

ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل کی طرف سے اجلاس میں شریک رہنمائوں کو مخصوص نشستوں کے کیس اور اس کے فیصلے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی اور پیپلزپارٹی کو پی ٹی آئی کے حوالے سے کیے جانے والے فیصلوں پر اعتماد میں لیا۔ وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کی بریفنگ پر پاکستان پیپلزپارٹی کی لیگل ٹیم کی طرف سے مستقبل میں ان فیصلوں کے اثرات بارے تشویش کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی رہنمائوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ان کی سیاسی جماعت کو اعتماد میں لینا چاہیے، کچھ بتائے بغیر اعلان کر دینا مناسب نہیں ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنمائوں کی طرف سے حکومت فیصلوں پر پارٹی میں مشاورت اور سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے توثیق لینے کا کہا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی تمام فیصلے اتفاق رائے سے کریں گے اور اس کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا جبکہ شرکاء اجلاس نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا رویہ جمہوری نہیں ہے۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی رہنمائوں کا موقف تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلے تمام پہلوئوں کو مدنظر رکھ کر کیا جائے، ہم ہر قانونی وآئینی فیصلے میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
Lakh di lanat ha khusri... Wadda democracy is the best revenge... Harami loru
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
یہ کھسرا اور ممیسیا اپنئ خارش کے ہاتھوں پریشان ہوکر پچھواڑے سے بھونکنا شروع کر دیتا ہے لگتا ہے ڈیوڈ اور گل خان اس کھسرے کی خارش پوری طرح ٹھیک نہیں کر رہے اسکی اس بات کے بعد تو اسکو چیف لگا دینا چاہیے اسی طرح کی بونگی ماری ہے اس نے پچھواڑے سے
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
koi kisi bhol mein na rahey, PPP is sub khel mein baraber ki shareek hay, rgime change mein sub se ziada kirdar zardari ka hay
Lakin PMLN ko jub bhi moqa mila ye PPP ko kha jay gi
 

Back
Top