بگٹی کو بھی ہیرو بنا کے پیش کیا جاتا ہے آخری وقت تک مذاکرات کا انتظار کرتا رہا، جب فوجی مذاکراتی طیارہ واپس آ گیا تو وہ بھاگ کر غار میں چھپا لیکن بخشا نہیں گیا
شاید صرف مولانا مودودی نے کہا تھا
“ گردن کٹ تو سکتی ہے جھک نہیں”
اسی طرح یہ مشرف کا دل گردہ تھا کے بحثیت سپہ سالار بھارتی سرحد میں داخل ہوا اور رات اپنے نوجوانوں کے حوصلہ بڑھانے میں گزارا
آج بھی سینکڑوں پروگرام ہندوستانی میڈیا اس بارے میں کرتے ہیں