ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا

Mocha7

Chief Minister (5k+ posts)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدے کا حلف اٹھا لیا​

ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے

20221026d02db8b.jpg

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47ویں صدر کی حیثیت
اپنی دوسری مدت کےلیے حلف اٹھا لیا

تقریب حلف برداری میں شرکت کےلیے اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ کیپٹل ہل پہنچے۔ ان کے ہمراہ صدر جو بائیڈن بھی تقریب میں شرکت کےلیے پہنچے۔


ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مدت کےلیے امریکا کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے صدر ٹرمپ سے حلف لیا۔

امریکی صدر کی حلف برداری تقریب واشنگٹن کے یوس ایس کیپیٹل روٹونڈا میں ہوئی، تقریب میں تین سابق صدور براک اوباما، جارج ڈبلیو بش اور بل کلنٹن بھی شرکت کےلیے پہنچے۔

تقریب میں ایکس کے مالک ایلون مسک، امیزون کے چیئرمین جیف بیزوس اور گوگل کے سربراہ سُندر پچائی بھی موجود تھے۔

حلف اٹھانے سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ چرچ کی دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔ ٹرمپ کے ساتھ چرچ میں نائب صدر جے ڈی وینس اور انکی اہلیہ اوشا وینس بھی شریک تھیں۔

واشنگٹن ڈی سی میں شدید سردی کے باعث 40 سال بعد حلف برداری کی تقریب ان ڈور ہوئی۔ عہدے کا حلف اُٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ قوم سے خطاب کریں گے۔ حلف اٹھانے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ فوری نافذ ہونے والے صدارتی احکامات پر دستخط بھی کریں گے۔

عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب امریکا ترقی کرے گا، اپنے دور میں امریکا پہلے رکھوں گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکا بہت جلد مضبوط، عظیم اور پہلے سے کہیں زیادہ کامیاب ملک بنے گا۔

انکا کہنا تھا کہ میری اولین ترجیح ایک ایسا ملک قائم کرنا ہے جو آزاد اور مضبوط ہو۔ اپنے خطاب کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے نائب صدر وینس، اسپیکر جانسن، سابق صدور کو مخاطب کیا۔

انکا کہنا تھا کہ سابق حکومتیں داخلی مسائل حل نہیں کرسکیں لیکن دنیا بھر میں مہنگی مہمات کرتی رہیں۔

امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد اپنا افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج امریکا کے سنہری دور کا آغاز ہوگیا ہے،

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے امریکا کی پالیسی کو یقینی بنائیں گے، ملک بھر میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں گے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کو دوبارہ خود مختار بنائیں گے، امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے، ہر طبقےسےتعلق رکھنےوالےکو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

نومنتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کچھ عرصے پہلے مجھ پر قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا، لاس اینجیلیس کی آگ سےمتاثرہونے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا امریکا کے برے دن ختم ہوگئے ہیں،غیر قانونی مقیم افراد کو واپس بھیجا جائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی سرحدوں پرنیشنل سیکیورٹی کا اعلان کیا۔


https://twitter.com/x/status/1881239430528442745 https://twitter.com/x/status/1881414450928075119 https://twitter.com/x/status/1881395355625160978 https://twitter.com/x/status/1881688960843554837
 
Last edited by a moderator:

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
Wese goberseas youthiye Atif khan, Sajjad Burki pohanche taqreb mein?!?

سانوں (عمرانیاں نوں) کی - ساڈی طرفروں بد دعاواں ہی ان اس کھوتے آستے

 

Milkyway

Senator (1k+ posts)
واجاں ماریاں بلایا کئی وار وے کسے نیں میری گل نا سنی
مایوس عمران نیازی
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
Patwarioon kay corrupt abba key bayzti kharab kar dee...

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کے سابق سربراہ ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنی کتاب رنگ سائیڈ میں کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پھانسی سے بچانے کے لیے چیف جسٹس ارشاد حسن خان سے خفیہ ملاقات کی تھی۔


ڈاکٹر نسیم اشرف نے انکشاف کیا کہ اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کو اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے دورۂ پاکستان سے منع کیا تھا۔ تاہم کلنٹن نے صرف اس مقصد کے لیے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا کہ نواز شریف کو پھانسی سے بچایا جا سکے۔ صدر پرویز مشرف کی یقین دہانی کے باوجود، کلنٹن نے صدارتی ظہرانے کے دوران واش روم جانے کا بہانہ بنایا اور چیف جسٹس ارشاد حسن خان سے وہاں 5 منٹ تک خفیہ گفتگو کی۔ اس ملاقات کے دوران چیف جسٹس نے کلنٹن کو یقین دلایا کہ نواز شریف کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔

ڈاکٹر نسیم اشرف نے مزید لکھا کہ پرویز مشرف کے دور میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے گفتگو کا آغاز ہوا تھا، اور اس موضوع پر معروف اسکالر مرحوم ڈاکٹر اسرار احمد نے بھی مکالمے کی حمایت کی تھی۔

سال 2019ء میں عمران خان کے دورۂ امریکا کو انہوں نے کامیاب قرار دیا اور لکھا کہ اس دورے سے پاک امریکا تعلقات مستحکم ہوئے۔ عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما خان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے بہت قربانیاں دیں اور وہ انسانی ہمدردی کی ایک مثال ہیں۔

ڈاکٹر نسیم اشرف نے جنرل مشرف کے دورۂ ہندوستان کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سے اپنی ملاقات کا ذکر کیا۔ ان کے مطابق، منموہن سنگھ نے تصدیق کی کہ انہوں نے بھارت کے بوئنگ طیارے میں 2 ٹن سونا بینک آف انگلینڈ بھیجا تاکہ قرض حاصل کیا جا سکے اور نئی اقتصادی پالیسی کا آغاز کیا جائے۔

ڈاکٹر نسیم اشرف نے قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کو اپنی بڑی کامیابی قرار دیا۔ ان کے مطابق، اس ادارے نے ملک میں تعلیم کو فروغ دینے اور لوگوں کو غربت سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کی حیثیت سے بھی فعال رہے اور ملک میں 19 اسٹیڈیم کی تعمیر کی خوشخبری سنائی۔

ڈاکٹر نسیم اشرف نے لکھا کہ 9/11 کے واقعے کے بعد امریکا کے افغانستان پر حملے کے دوران صدر پرویز مشرف نے امریکی صدر جارج بش کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ تاہم مشرف نے امریکی مطالبات میں سے صرف 5 تسلیم کیے، جو ملکی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے تھے۔

ڈاکٹر نسیم اشرف کے مطابق، امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے نواز شریف کی معزولی کے بعد ان کی بحالی کے لیے بھرپور جدوجہد کی، مظاہرے کیے، اخبارات میں اشتہارات دیے، اور امریکی کانگریس اور صدر کلنٹن کو خطوط لکھے۔ اسی دباؤ کے نتیجے میں کلنٹن نے پاکستان کا دورہ کیا۔

ڈاکٹر نسیم اشرف نے پاکستان کے اوول ٹیسٹ میچ کے بائیکاٹ پر بھی بات کی۔ ان کے مطابق، انضمام الحق نے پہلے میچ کھیلنے سے انکار کیا، لیکن پرویز مشرف کی مداخلت کے بعد وہ کھیلنے پر آمادہ ہوئے، تاہم امپائرز نے انکار کر دیا۔

ڈاکٹر نسیم اشرف کی کتاب رنگ سائیڈ اردو میں میدانِ عمل کے عنوان سے شائع کی گئی ہے۔ ان کی پشاور میں تقریبِ رونمائی کے بعد مختلف شہروں میں بھی اس کتاب کی رونمائی کی جائے گی۔

Like Quote Reply
 

Back
Top