آئی ایم ایف اور پاکستان کے معاملات طے نہ ہوسکے،مذاکرات میں ایک دن کی توسیع

8immafafpaksjjhsjta.png

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان 1 ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط کیلئے جاری مذاکرات میں ایک دن کی توسیع ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے تحت 1 ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط کیلئے جاری اقتصادی جائزہ مذاکرات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے 1 دن کی توسیع ہو گئی ہے۔ مذاکرات میں اہم نکات طے پا گئے لیکن سٹاف سطح کا معاہدہ طے نہیں پایا، اب کل پھر سے مذاکرات ہوں گے۔

https://twitter.com/x/status/1769780807932215334
ذرائع کے مطابق اقتصادی جائزہ کے اہم نکتوں پر اتفاق ہو گیا، فریقین زیرغور معاملات کو حتمی شکل دیئے جانے کے بعد میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کا مسورہ تیار کیا جائیگا۔

پاکستان اور آئی ایم کے درمیان 1.1 ارب ڈالر کی قسط کیلئے مذاکرات 14 مارچ کو شروع ہوئے تھے جو آج اختتام پذیر ہونے تھے مگر لیٹر آف انٹنٹ مسودے پر مشاورت کیلئے 1 دن کی توسیع ہو گئی ہے۔


وزارت خزانہ کے مطابق قلیل مدتی قرض کی تیسری قسط کیلئے مذاکرات خوش اسلوبی سے آگے بڑھے ہیں اور معاملات طے پانے کا قوی امکان ہے۔ پاکستان نے مذاکرات کی پیشرفت میں رئیل سٹیٹ سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے، ہائوسنگ سوسائٹیز کی رجسٹریشن اور نان فائلرز کیلئے زمین کی خریدوفروخت پر ٹیکس عائد کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

حکام کے مطابق آئی ایم ایف نے زمین کی خریداری نقد کے بجائے بینک کے ذریعے کرنے پر زور دیا جس پر انہیں یقین دلایا گیا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں رئیل سٹیٹ سیکٹر بارے اہم اقدامات کیے جائیں گے۔ حکام نے ریئل سٹیٹ سیکٹر پر ٹیکس لگانے کیلئے وفاق وصوبوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے اور پراپرٹی ایجنٹس کی رجسٹریشن، فائلوں کی خریدوفروخت پر ٹیکس تجاویز دی گئی ہیں۔

وزارت خزانہ کے حکام مذاکرات کے مثبت نتائج کیلئے پرامید ہیں اور اب تک کوئی ڈیڈلاک بھی سامنے نہیں آیااور عملے کی سطح پر سٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا اور منظوری کیلئے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں پیش ہو گا جو اگلے ماہ تک متوقع ہے۔ پاکستان کو اس سے پہلے قلیل مدتی قرض پروگرام کے تحت 2 اقساط میں 1 ارب 90 کروڑ ڈالر مل چکے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف وفد معاہدے کی آخری قسط پر مذاکرات کیلئے 4 روز پہلے پاکستان پہنچا تھا ، پاکستان کو اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے عالمی اداروں کی مدد رہتی ہے جس میں آئی ایم ایف ہمیشہ سرفہرست رہا ہے۔ سٹیٹ بائی ارینجمنٹ کے تحت معاہدہ کی مدت اگلے مہینے 12 اپریل کو ختم ہو رہی ہے جس کے تحت پاکستان کو 9 مہینے میں مجموعی طور پر 3 ارب ڈالر قسطوں میں ملنے تھے۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
بند کرو یہ ڈرامے بازی۔
سب جانتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے علاوہ کوئی اور منہہ لگانے کو بھی تیّار نہیں۔
لہٰذا وہی کروگے جو وہ کہیں گے۔ اپنی شاہ خرچیاں نہ کم کرنا، عوام کو لوُٹ کر کھا جانا۔
اوپر سے ڈرامے لگانا کہ جیسے یہ آئی ایم ایف سے بڑے مذاکرات کر رہے ہیں اور انکی شرائط نہیں مان رہے