آئی ایم ایف پروگرام تاخیر کا شکار،غیر ملکی امداد میں بڑی کمی

dollar-pakistan-one-to.jpg


آئی ایم ایف پروگرام تاخیر کا شکار،غیر ملکی امداد میں 60.5 فیصد کی بڑی کمی

پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ تاخیر کا شکار ہے، قرض پروگرام میں تعطل کے باعث رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے دس ماہ (جولائی تا اپریل) کے دوران پاکستان کو ملنے والی غیر ملکی امداد میں ایک سال میں 60.5 فیصد کی بڑی کمی سامنے آئی ہے،پاکستان کو رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں بیرونی امداد میں 8 ارب 12 کروڑ ڈالر حاصل ہوسکے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے دس ماہ میں 13 ارب ڈالر غیر ملکی امداد ملی تھی۔

اقتصادی امور ڈویژن نے اپریل 2023 تک غیر ملکی امداد کی ماہانہ رپورٹ جاری کردی،جس کے مطابق رواں مالی سال کے بجٹ میں 22 ارب 65 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی امداد کا اندازہ لگایا گیا تھا،رپورٹ میں کہا گیا رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1 ارب 97 کروڑ ڈالر کا قرض ملا جبکہ عالمی بینک نے ایک ارب 17 کروڑ ڈالر کا قرض دیا ہے، اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے ایک ارب 16 کروڑ ڈالر کا قرض دیا۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اپریل سعودی عرب سے آئل سہولت کے تحت 98 کروڑ ڈالر کی امداد ملی، دس ماہ میں کمرشل بینکوں سے 90 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا جبکہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس سے 67 کروڑ 72 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 3 ارب ڈالرکی فنانسنگ سے متعلق عالمی مالیاتی کو مطلع کردیا،سعودی عرب اور یواےای نے پاکستان کو فنانسنگ سے متعلق آئی ایم ایف کو اطلاع کردی ہے۔

اسحاق ڈار کے مطابق سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر دینےکی تصدیق کی گئی ہے جب کہ یو اے ای کی طرف سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر دینےکی تصدیق کی گئی،پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدےکی تمام شرائط پوری ہوگئی ہیں،آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ جلد کرکے ایگزیکٹو بورڈ سے منظور کرائےگا۔

دوسری جانب سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں 23بار آئی ایم ایف کے پاس جا چکے ہیں،چین نے 4 سے 5 بار تاریخ میں بیل آؤٹ کیا، چین نے کسی کے ساتھ اتناتعاون نہیں کیا،عمران خان جب 4 سال بعد گئے تو میں نے کہا 80 فیصد قرضہ لیا، شوکت ترین نے کہا 76 فیصد قرض لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے بغیر ورلڈ بینک سمیت دیگر بینک لون نہیں دیں گے،پرویز مشرف 2006میں 100 بلین کے قریب پیپلز پارٹی کو دے کر گئے،پیپلز پارٹی نے محنت سے کام کیا،ن لیگ آئی تو یہ سرکلر ڈیٹ 500 بلین ہوگیا پھر پی ٹی آئی آئی تو یہ 1100 بلین ہوگیا۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
If the dollar generals,Nawaz,Zardari and other crooks bring their money back to Pakistan then there will be no need to go to IMF for loans.Overseas Pakistanis should stop remittances if the PDM-military fascist regime doesn’t change it’s policies.I know many have relatives in Pakistan but a big percentage don’t