آن لائن قرضوں اور بینکنگ فراڈ سے بچنے کے لیے اسٹیٹ بینک کا پبلک سروس میسج

state-bank-public-msg.jpg


پاکستان میں آن لائن قرضوں اور بینکنگ کے حوالے سے فراڈ کے متعدد کیسز سامنے آر ہے ہیں، اس حوالے سے متاثرہ افراد نے کئی دل دہلا دینے والے انکشافات بھی کیے ہیں، جس کے بعد اسٹیٹ بینک نے اہم پبلک سروس میسج بھیج دیا۔

دھوکہ بازی سے بچنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے صارفین کی آگاہی کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اس قسم کی فون کالز سے کیسے بچ سکتے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے پبلک سروس میسج کی ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ایک خاتون اپنے شوہر کو بتاتی ہیں کہ آپ کے آنے سے پہلے اسٹیٹ بینک سے فون آیا تھا کہ سسٹم اپگریڈ کی جارہا ہے اپنا شناختی کارڈ نمبر اور اکاؤنٹ نمبر بتادیں تاکہ آپ کا نمبر بلاک ہونے سے بچ سکے۔

https://twitter.com/x/status/1681273713914703872
جس پر خاتون کا شوہر اسے سمجھاتا ہے کہ اس طرح فون کرنے والے لوگ دھوکہ باز ہوتے ہیں، کبھی کسی کو اپنا شناختی کارڈ نمبر اور اکاؤنٹ نمبر نہیں بتانا چاہیے،فراڈ سے بچنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو ہدایات بھی جاری کی جاتی ہیں کہ وہ اپنے آگاہی کے پیغامات اور ایس ایم ایس کے ذریعے صارفین کو آگاہ کرتے رہیں کوئی بھی آپ سے آپ کے اکاؤنٹ کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہے تو وہ نہ بتائی جائیں، اسی طرح بینک کا کوئی بھی نمائندہ فون پر بھی کسی بھی صارف سے بینک اکاؤنٹ کی معلومات حاصل نہیں کرسکتا۔

فراڈ سے خبردار رہیں اور بینک سے متعلق اپنی ذاتی معلومات فون پر کسی کو بھی نہ بتائیں اور کسی مشکوک کال کی اطلاع فوراً اپنے متعلقہ بینک کو دیں۔

بینکنگ محتسب پاکستان کے مطابق ادارے کو 2021 میں مالیاتی گھپلوں کی 37,364 شکایات موصول ہوئیں، جس میں سال 2020 کے مقابلے میں 46 فیصد اضافہ ہوا۔ 2022 میں، بینکنگ محتسب پاکستان نے کل 19,670 شکایات درج کیں،2018 میں پاکستان کے تقریباً تمام بینکوں کو ہیک کر لیا گیا اور مجرموں نے لوگوں کے اکاؤنٹس سے بڑی رقم اڑالی۔