آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ ریفرنس کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کی درخواست منظور کر لی گئی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ ریفرنس کیس میں تفتیشی آفیسر کو عدالت نے تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کی عدالتی سماعت کے دوران مستقل حاضری سے معافی کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی وزیراعظم شہباز شریف کو طلب کیا جائے تو انہیں حاضر ہونا پڑے گا جبکہ عدالت نے اس کیس میں پہلے ہی سابق بیوروکریٹ فواد حسن فواد کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے رکھا ہے۔
دوران سماعت نیب تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ندیم ضیاءاور کامران کیانی کے حوالے سے ابھی تحقیقات کی جا رہی ہیں جسے مکمل کر کے جلد رپورٹ پیش کر دیں گے جس پر عدالت نے ملزم ندیم ضیاءاور کامران کیانی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی اور سماعت کو 7 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کر دیا۔
عدالت نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ ریفرنس کیس میں شریک ملزم سابق ڈی جی لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) احد چیمہ کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے رخصت کی درخواست بھی منطور کر لی۔
عدالت نے آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ ریفرنس کیس میں شریک ملزم کی بریت کی درخواست پر نیشنل اکاﺅنٹیبلٹی بیورو (نیب) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ندیم ضیاءاور کامران کیانی کی عبوری ضمانت میں بھی 7 اکتوبر تک کے لیے توسیع کے احکامات جاری کر دیئے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو نیب لاہور نے آشیانہ اقبال ہاو¿سنگ ریفرنس کیس میں حراست میں لیا تھا اور نیب نے بتایا تھا کہ ہاﺅسنگ سکیم کا کنٹریکٹ کاسا ڈیولپرز کو دینے سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا ہے جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے 14 فروری 2019ءکو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ ریفرنس کیس میں صدر مسلم لیگ (ن) اور وزیراعظم شہباز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔