ارشد شریف کے قتل میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکار بے گناہ قرار؟

arshad-sharif-case-kenya-police-a.jpg


پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں، صحافی کے قتل میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکار بحال ہونے کے بعد ڈیوٹی پر واپس آگئے، ذرائع کے مطابق پانچوں پولیس اہلکاروں کو انکوائری میں بےگناہ قرار دے دیا گیا ہے جبکہ 2 اہلکاروں کو سینیئر رینک پر ترقی بھی دے دی گئی۔

کینیا کی انڈیپنڈنٹ پولیسنگ اینڈ اوور سائیٹ اتھارٹی جس کو پولیس افسران کے طرز عمل کی تحقیقات کا کام سونپا گیا تھا انہوں نے بھی ارشد شریف کے قتل کے بارے میں ہفتوں میں اپ ڈیٹ دینے کا وعدہ کرنے کے باوجود نو ماہ سے زیادہ عرصے میں تحقیقات کا نتیجہ منظر عام پر لانے میں ناکام رہی۔

ذرائع کے مطابق کینیا کی انڈی پینڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی تحقیقات کا نتیجہ ہفتوں میں دینے کے وعدے کے باوجود آج تک منظر عام پر نہ لاسکی،پولیس اہلکاروں کی بحالی اور تحقیقات کی طوالت سے متعلق سوال کا جواب بھی اتھارٹی کے ترجمان نہ دے سکے،کینیا میں ارشد شریف کے میزبان خرم اور وقار قتل میں ملوث ہونے کے الزام سے انکار چکے ہیں اور کینیا میں ہی مقیم ہیں۔

آئی پی او اے کے ترجمان تحقیقات میں اتنا وقت لینے اور پولیس افسران کا بغیر کسی جوابدہی کے اپنی ملازمتوں پر واپس جانے کے بارے میں کوئی جواب نہ دے سکی یہاں تک کہ انہوں نے کاروائی کے لیے ٹائم اسکیل دینے سے بھی انکار کر دیا،کینیا میں صحافی ارشد شریف کے میزبان خرم اور وقار دونوں نے شریف کے قتل میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا۔ وہ کینیا میں ہی رہتے ہیں اور قتل کے بعد سے پاکستان واپس نہیں آئے ہیں۔

23 اکتوبر 2022 کو کینیا کے شہر نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر پولیس نے ارشد شریف کو سر پر گولی مار کر قتل کیا تھا، کینیا کی پولیس کی جانب سے واقعہ غلط شناخت کا قرار دیا گیا تاہم ارشد شریف کے قتل کیس کی تحقیقات میں کینیا پولیس کے مؤقف میں تضاد پایا گیا،نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کینیا کے صدر ڈاکٹر ولیم ساموئی روتو کی دعوت پر آئندہ ماہ کینیا کا دورہ کریں گے۔ ان کے ہمراہ نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور کابینہ کے دیگر ارکان اور مشیر بھی ہوں گے۔
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Kenyan police is famous for target killings. Napaak fouj paid them handsome amount and didn't follow the case. Harami foujyoo yahan bach gaey hou agley jahan kaisey bachoo ge?