اسٹیٹ کا مذہب ہونا ایک بدعت ہے - مولانا وحید الدین خان

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
مولانا وحید الدین اور جاوید غامدی جیسے لوگوں نے کوشش کی کہ اسلام کو جدید زمانے سے ہم آہنگ کیا جاسکے، مگر کامیاب نہیں ہوپائے۔ کیونکہ اسلام میں قدامت پسندی اور شدت پسندی بہت شدت سے گڑی ہوئی ہے۔ اسلام نے ریاست کا جو تصور دیا اس میں مسلمانوں کو اول درجے کے شہری قرار دیا اور غیر مسلموں کو دوسرے درجے کے شہری۔ آج کے مسلمان اس دور کو بہت ہی شاندار اور انصاف پسند دور کہہ کر یاد کرتے ہیں۔ کوئی بھی ریاست اس وقت تک انصاف پر عمل پیرا نہیں ہوسکتی جب تک وہ اپنے شہریوں کو رنگ، مذہب اور نسل کی تفریق کے بغیر برابر ٹریٹ نہ کرے۔

اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے معاشروں میں بھی انصاف کا جنم ہو تو پاکستان کی بنیاد نا انصافی پر مبنی جن اسلامی اصولوں پر رکھی گئی ہے، ہمیں ان اصولوں کو گٹر برد کرنا ہوگا۔ ہمیں مذہب کو فرد کا پرائیویٹ معاملہ مان کر ہر شہری کو پاکستان کا برابر کا شہری تسلیم کرنا ہوگا چاہے اس کا تعلق جس بھی مذہب سے ہو۔ ہمیں آئین سے وہ شق نکال پھینکنی چاہئے جو کہتی ہے کہ صرف اور صرف مسلمان ہی پاکستان کا سربراہِ مملکت اور وزیراعظم ہوسکتا ہے چاہے وہ جتنا بھی نالائق ہو اور غیر مسلم اس عہدے کے قابل نہیں چاہے وہ جتنا بھی قابل ہو۔۔ جس معاشرے کی بنیادیں ہی نا انصافی پر رکھی گئی ہوں، اس معاشرے میں اگر آج کہیں انصاف نظر نہیں آتا تو اس میں حیرت نہیں ہونی چاہئے۔۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اسلام نے ریاست کا جو تصور دیا اس میں مسلمانوں کو اول درجے کے شہری قرار دیا اور غیر مسلموں کو دوسرے درجے کے شہری
یہ بات سچ ہے اور مولانا وحید کے خیالات کی تردید بھی
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
The Quran is not about religion. Islam is not a religion. Islam is a Deen or a way of life.
Islam as we know it today is not at all what is envisioned in the Quran.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Kiya baat such hay?

9_29.png
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Iss baat ka mazhab se koi link nahi..
State ka mazhab Islam bhi ho tu bhi state ke lia sab insaan brabar hotay hain haqooq ke lehaz se..Muslims countries mein Islam sirf naam ka hota ha..Genuine nahi..
Fitno ke dour mein subah banda musalman ho ga...ur raat ko Kaffir..
Aisa Molvio ki wajah se ho paya ga..
 

Cyber_Security

Chief Minister (5k+ posts)

مولانا وحید الدین خان اگر پاکستان میں ہوتے تو کہتے کے اسٹیٹ۔کا مسلمان ہونا بہت ضروری ہے ورنہ ان کو غامدی صاحب کے ساتھ ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑتا​

 

Meme

Minister (2k+ posts)
مولانا وحید الدین اور جاوید غامدی جیسے لوگوں نے کوشش کی کہ اسلام کو جدید زمانے سے ہم آہنگ کیا جاسکے، مگر کامیاب نہیں ہوپائے۔ کیونکہ اسلام میں قدامت پسندی اور شدت پسندی بہت شدت سے گڑی ہوئی ہے۔ اسلام نے ریاست کا جو تصور دیا اس میں مسلمانوں کو اول درجے کے شہری قرار دیا اور غیر مسلموں کو دوسرے درجے کے شہری۔ آج کے مسلمان اس دور کو بہت ہی شاندار اور انصاف پسند دور کہہ کر یاد کرتے ہیں۔ کوئی بھی ریاست اس وقت تک انصاف پر عمل پیرا نہیں ہوسکتی جب تک وہ اپنے شہریوں کو رنگ، مذہب اور نسل کی تفریق کے بغیر برابر ٹریٹ نہ کرے۔

اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے معاشروں میں بھی انصاف کا جنم ہو تو پاکستان کی بنیاد نا انصافی پر مبنی جن اسلامی اصولوں پر رکھی گئی ہے، ہمیں ان اصولوں کو گٹر برد کرنا ہوگا۔ ہمیں مذہب کو فرد کا پرائیویٹ معاملہ مان کر ہر شہری کو پاکستان کا برابر کا شہری تسلیم کرنا ہوگا چاہے اس کا تعلق جس بھی مذہب سے ہو۔ ہمیں آئین سے وہ شق نکال پھینکنی چاہئے جو کہتی ہے کہ صرف اور صرف مسلمان ہی پاکستان کا سربراہِ مملکت اور وزیراعظم ہوسکتا ہے چاہے وہ جتنا بھی نالائق ہو اور غیر مسلم اس عہدے کے قابل نہیں چاہے وہ جتنا بھی قابل ہو۔۔ جس معاشرے کی بنیادیں ہی نا انصافی پر رکھی گئی ہوں، اس معاشرے میں اگر آج کہیں انصاف نظر نہیں آتا تو اس میں حیرت نہیں ہونی چاہئے۔۔
خدا کا شکر ہے کہ کامیاب نہیں ہو پائے، عیسائیت کا تیا پانچہ ہو گیا جدید زمانے سے ہم آہنگ کرتے کرتے۔۔
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
حضرت صاحب! اردو ترجمہ بھی لکھا کیجئے، مسلمانوں کی اکثریت نے حضرت محمد کی اس کتاب کو اپنی زبان میں کم ہی پڑھا ہے۔

لڑو ان لوگوں سے جو ایمان نہیں لاتے اللہ پر اور نہ آخرت کے دن پر اور نہ حرام جانتے ہیں اس کو جسکو حرام کیا اللہ نے اور اس کے رسول ﷺ نے اور نہ قبول کرتے ہیں دین سچا ان لوگوں میں سے جو اہل کتاب ہیں یہاں تک کہ وہ جزیہ دیں اپنے ہاتھ سے ذلیل ہو کر (سورۃ التوبہ۔ 29)۔۔۔۔۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
یہ تسلیم کرنے کیلئے شکریہ کہ اسلامی ریاست کی بنیاد میں ہی نا انصافی ہے۔۔۔
یہ یادہانی ہے ان مسلمانوں کے لئے جو اسلامی ریاست کو بدعت سمجھتے ہیں

سیکولرازم گزشتہ ستر دھائی سے زائد عرصۂ کے دوران برما سے فلسطین، بوسنیا سے سوڈان تک صلیبیوں، یہودیوں، ہندوؤں، بدھ مت اور خود سیکولرز کے ہاتوں مسلمانوں کو انصاف دلانے میں ناکام رہا ہے. مسلمانوں کی اپنے لئے انصاف اور امن چاہے تو اپنی بنیاد کی طرف لوٹنا ہو گا
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
حضرت صاحب! اردو ترجمہ بھی لکھا کیجئے، مسلمانوں کی اکثریت نے حضرت محمد کی اس کتاب کو اپنی زبان میں کم ہی پڑھا ہے۔

لڑو ان لوگوں سے جو ایمان نہیں لاتے اللہ پر اور نہ آخرت کے دن پر اور نہ حرام جانتے ہیں اس کو جسکو حرام کیا اللہ نے اور اس کے رسول ﷺ نے اور نہ قبول کرتے ہیں دین سچا ان لوگوں میں سے جو اہل کتاب ہیں یہاں تک کہ وہ جزیہ دیں اپنے ہاتھ سے ذلیل ہو کر (سورۃ التوبہ۔ 29)۔۔۔۔۔
قرآن محمد صللہ علیہ وسلم کی نہیں اللہ کی کتاب ہے
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)

مولانا وحید الدین خان اگر پاکستان میں ہوتے تو کہتے کے اسٹیٹ۔کا مسلمان ہونا بہت ضروری ہے ورنہ ان کو غامدی صاحب کے ساتھ ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑتا​


آج کی دنیا میں مسلمان موڈریٹ ہو یا شدت پسند، اس کیلئے محفوظ ترین جگہ کافروں کے بنائے ہوئے سیکولرمعاشرے ہی ہیں۔ دنیا میں دیکھ لیں، مسلمانوں نے اسلام کی بنیاد پر جو جو معاشرے بنائے ہیں، وہ نہ صرف امن و امان کے لحاظ سے بدترین ہیں بلکہ معاشی لحاظ سے بھی۔ لہذا اسلام کے اصولوں پر بنائے ہوئے ان معاشروں سے مسلمان اندھا دھند کافروں کے بنائے ہوئے سیکولر معاشروں کی طرف بھاگ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ کافروں کیلئے مستقل سر درد بن گیا ہے کہ کیسے اپنے بارڈرز کو محفوظ بنا کر ان جاہل مسلمانوں کی یلغار سے نجات پائی جائے۔

سیکولرزم کی کامیابی اور اسلام کی ناکامی کی اس سے بڑھ کر عملی مثال اور کیا ہوسکتی ہے۔۔
 
Last edited:

Cyber_Security

Chief Minister (5k+ posts)
یہ یادہانی ہے ان مسلمانوں کے لئے جو اسلامی ریاست کو بدعت سمجھتے ہیں

سیکولرازم گزشتہ ستر دھائی سے زائد عرصۂ کے دوران برما سے فلسطین، بوسنیا سے سوڈان تک صلیبیوں، یہودیوں، ہندوؤں، بدھ مت اور خود سیکولرز کے ہاتوں مسلمانوں کو انصاف دلانے میں ناکام رہا ہے. مسلمانوں کی اپنے لئے انصاف اور امن چاہے تو اپنی بنیاد کی طرف لوٹنا ہو گا
اوپر کی تحریر پڑھ کر صاف یہ لگ رہا ہے کے یہ کسی ایسے مسلمان نے لکھی ہے جو مسلم اکثریت کے ملک میں رہتا ہے ۔ ایک انڈیا کا مسلمان سیکولر ازم کی برائی مر کر بھی نہیں کرے گا
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
یہ یادہانی ہے ان مسلمانوں کے لئے جو اسلامی ریاست کو بدعت سمجھتے ہیں

سیکولرازم گزشتہ ستر دھائی سے زائد عرصۂ کے دوران برما سے فلسطین، بوسنیا سے سوڈان تک صلیبیوں، یہودیوں، ہندوؤں، بدھ مت اور خود سیکولرز کے ہاتوں مسلمانوں کو انصاف دلانے میں ناکام رہا ہے. مسلمانوں کی اپنے لئے انصاف اور امن چاہے تو اپنی بنیاد کی طرف لوٹنا ہو گا

آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ برما، فلسطین، بوسنیا، سوڈان وغیرہ میں سیکولرزم نہیں اسلام قائم ہے۔ سیکولر معاشرے دیکھنے ہیں تو یورپ جائیے، امریکہ جائیے، سکینڈے نیوین کنٹریز کو دیکھیے، ان سیکولر معاشروں میں رہنے کیلئے تو مسلمان مرتے ہیں۔۔
 

Meme

Minister (2k+ posts)
آج کی دنیا میں مسلمان موڈریٹ ہو یا شدت پسند، اس کیلئے محفوظ ترین جگہ کافروں کے بنائے ہوئے سیکولرمعاشرے ہی ہیں۔ دنیا میں دیکھ لیں، مسلمانوں نے اسلام کی بنیاد پر جو جو معاشرے بنائے ہیں، وہ نہ صرف امن و امان کے لحاظ سے بدترین ہیں بلکہ معاشی لحاظ سے بھی۔ لہذا اسلام کے اصولوں پر بنائے ہوئے ان معاشروں سے مسلمان اندھا دھند کافروں کے بنائے ہوئے سیکولر معاشروں کی طرف بھاگ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ کافروں کیلئے مستقبل سر درد بن گیا ہے کہ کیسے اپنے بارڈرز کو محفوظ بنا کر ان جاہل مسلمانوں کی یلغار سے نجات پائی جائے۔

سیکولرزم کی کامیابی اور اسلام کی ناکامی کی اس سے بڑھ کر عملی مثال اور کیا ہوسکتی ہے۔۔
اللہ کے بندے کبھی سچ بھی بول لیا کرو
Just for a change
جو مسلم معاشرے آگ و خون کی لپیٹ میں ہیں وہاں آگ کے شرارے کیوں پہنچے؟
یہ بازو میں جو ملک ہے بیس سال سے کولڈ وار کے زمانے سے دو سپر پاورز کی باہمی چپقلش کے بیچ جھلس رہا ہے۔
 
Last edited:

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
قرآن محمد صللہ علیہ وسلم کی نہیں اللہ کی کتاب ہے

اگر آپ کسی عدالت میں کھڑے ہوکر یہ بیان دیتے تو آپ پر کاپی رائٹ چرانے کی کوشش کا مقدمہ ہوسکتا تھا۔۔۔
 

Back
Top