ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ، صدر مملکت کی جانب سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے از خود نوٹس کیس کا فیصلہ سنادیا۔
فیصلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار دے کرقومی اسمبلی کو بحال کر دیا گیا ہے، فیصلہ آتے ہی ملک میں کہیں مبارکبادوں تو کہیں تاسف کا اظہار کیا جانے لگا، ایسے میں ملک کے نامور صحافیوں کی جانب سے بھی اس فیصلے پر ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے معروف صحافیوں کی جانب سے سسماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیا گیا ہے۔
سینئر صحافی ارشاد بھٹی نے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ کافیصلہ تاریخی،اچھا ہوا کہ آئین کی پاسداری ہوئی،اب اس تاریخی فیصلے کے بعد کوئی سپیکر،ڈپٹی سپیکر آئین کی خلاف ورزی نہیں کرے گا اور اب پارلیمنٹ میں کچھ بھی خلافِ آئین نہیں ہوگا۔
ارشاد بھٹی نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ مگر سپریم کورٹ کایہ تاریخی فیصلہ ادھورا،پوچھنایہ فیصلہ کرتےوقت خط کیوں نظرانداز ہوا،عمران حکومت تبدیل کرنےکی امریکی کوششیں کیوں نظرانداز ہو گئیں،ڈنکی ٹریڈنگ،لوٹاکریسی کیوں نظرانداز ہوئی اور کیا آئین خوش ہوگاکہ جس پر11اپریل کو منی لانڈرنگ کی فردجرم عائدہوناتھی وہ اب وزیراعظم بنےگا۔
سینئر صحافی اور اینکر پرسن کامران خان نے لکھا کہ کیا غضب کا ٹائم ٹیبل ہے کس قدر یقین سےنومبر سے کہا جا رہا تھا عمران خان مارچ میں گیا مارچ میں گیا بلاخرچند روز ادھر ادھر عمران خان انہی تاریخوں میں گیا 3 اپریل کو جولائی الیکشن کی تاریخیں سامنے آئی تو انہیں زرائع نے اصرار کیا الیکشن اکتوبر تک بھول جائیں آج ای سی پی نے ہاتھ کھڑے کردئیے۔
انہوں نے90 دن میں الیکشن کروانے کے حوالے سے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ الیکشن کمیشن کو آئین نے پابند کیا ہے وہ 90 روز میں الیکشن کروانے کے لئے ہمیشہ تیار رہے آج اس ادارے نے آئین شکنی کی انتہا کی جب اس نے 90 دن میں الیکشن کروانے سے معذوری کا اظہار کردیا پہلے تو یہ معاملہ مجھے سازش نہیں لگ رہا تھا اب شک ہورہا ہے دیکھتے ہیں سپریم کورٹ کا ردعمل کیا ہوگا۔
پاکستان کے معروف کالم نگار اور دانشور اوریا مقبول جان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ پا کستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں امریکہ بغیرایک قطرۂ خون بہائے حکومت تبدیل“ریجم چینج”کر سکتا ہے ۔ اس موضوع پر عدالت میں زیر بحث لانا بھی شجر ممنوعہ ہی رہا ۔
سینئر صحافی طارق متین نے کہا کہ پاکستان زندہ باد ! نیوٹرل زندہ باد سندھ ہاؤس زندہ باد ۔ ضمیر فروشی زندہ باد۔
صحافی و یوٹیوبر صدیق جان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ شہبازشریف کی پچھلی 3 راتوں کی ریاضت کام آگئی۔
صحافی و اینکر عمران خان نے لکھا کہ ابھی ہم نے امریکہ کی طاقت دیکھی ہے مگر اصل طاقت اور فیصلہ اللہ کا ہے۔
ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان نے لکھا کہ عدلیہ نے ہاتھ باندھ کر عمران خان کو ہارس ٹریڈنگ کے سامنے پھینک دیا۔