اسپیکر کی رولنگ کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے پر صحافیوں کا ردعمل

12scdecisionshafiradaml.jpg

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی 3 اپریل کی رولنگ، صدر مملکت کی جانب سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے از خود نوٹس کیس کا فیصلہ سنادیا۔

فیصلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار دے کرقومی اسمبلی کو بحال کر دیا گیا ہے، فیصلہ آتے ہی ملک میں کہیں مبارکبادوں تو کہیں تاسف کا اظہار کیا جانے لگا، ایسے میں ملک کے نامور صحافیوں کی جانب سے بھی اس فیصلے پر ردعمل سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق ملک کے معروف صحافیوں کی جانب سے سسماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیا گیا ہے۔

سینئر صحافی ارشاد بھٹی نے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ کافیصلہ تاریخی،اچھا ہوا کہ آئین کی پاسداری ہوئی،اب اس تاریخی فیصلے کے بعد کوئی سپیکر،ڈپٹی سپیکر آئین کی خلاف ورزی نہیں کرے گا اور اب پارلیمنٹ میں کچھ بھی خلافِ آئین نہیں ہوگا۔

https://twitter.com/x/status/1512112754017984521
ارشاد بھٹی نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ مگر سپریم کورٹ کایہ تاریخی فیصلہ ادھورا،پوچھنایہ فیصلہ کرتےوقت خط کیوں نظرانداز ہوا،عمران حکومت تبدیل کرنےکی امریکی کوششیں کیوں نظرانداز ہو گئیں،ڈنکی ٹریڈنگ،لوٹاکریسی کیوں نظرانداز ہوئی اور کیا آئین خوش ہوگاکہ جس پر11اپریل کو منی لانڈرنگ کی فردجرم عائدہوناتھی وہ اب وزیراعظم بنےگا۔

https://twitter.com/x/status/1512114090860179458
سینئر صحافی اور اینکر پرسن کامران خان نے لکھا کہ کیا غضب کا ٹائم ٹیبل ہے کس قدر یقین سےنومبر سے کہا جا رہا تھا عمران خان مارچ میں گیا مارچ میں گیا بلاخرچند روز ادھر ادھر عمران خان انہی تاریخوں میں گیا 3 اپریل کو جولائی الیکشن کی تاریخیں سامنے آئی تو انہیں زرائع نے اصرار کیا الیکشن اکتوبر تک بھول جائیں آج ای سی پی نے ہاتھ کھڑے کردئیے۔

https://twitter.com/x/status/1512085806793429004
انہوں نے90 دن میں الیکشن کروانے کے حوالے سے ایک اور ٹوئٹ میں لکھا کہ الیکشن کمیشن کو آئین نے پابند کیا ہے وہ 90 روز میں الیکشن کروانے کے لئے ہمیشہ تیار رہے آج اس ادارے نے آئین شکنی کی انتہا کی جب اس نے 90 دن میں الیکشن کروانے سے معذوری کا اظہار کردیا پہلے تو یہ معاملہ مجھے سازش نہیں لگ رہا تھا اب شک ہورہا ہے دیکھتے ہیں سپریم کورٹ کا ردعمل کیا ہوگا۔

https://twitter.com/x/status/1512080246912155665
پاکستان کے معروف کالم نگار اور دانشور اوریا مقبول جان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ پا کستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں امریکہ بغیرایک قطرۂ خون بہائے حکومت تبدیل“ریجم چینج”کر سکتا ہے ۔ اس موضوع پر عدالت میں زیر بحث لانا بھی شجر ممنوعہ ہی رہا ۔

https://twitter.com/x/status/1512106004666028032
سینئر صحافی طارق متین نے کہا کہ پاکستان زندہ باد ! نیوٹرل زندہ باد سندھ ہاؤس زندہ باد ۔ ضمیر فروشی زندہ باد۔

https://twitter.com/x/status/1512095116017684482
صحافی و یوٹیوبر صدیق جان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ شہبازشریف کی پچھلی 3 راتوں کی ریاضت کام آگئی۔

https://twitter.com/x/status/1512094602450382854
صحافی و اینکر عمران خان نے لکھا کہ ابھی ہم نے امریکہ کی طاقت دیکھی ہے مگر اصل طاقت اور فیصلہ اللہ کا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1512106969569509381
ایک اور ٹوئٹ میں عمران خان نے لکھا کہ عدلیہ نے ہاتھ باندھ کر عمران خان کو ہارس ٹریڈنگ کے سامنے پھینک دیا۔

https://twitter.com/x/status/1512091975456985096
 

Keep the trust

Minister (2k+ posts)
IK kuch nahi karsakta, jahan log paisoon aur taqat kay liya sab baich saktay hain wahan morality, sincerity, honesty ki koi jagah nahi.
 

Sar phra Dewanah

Senator (1k+ posts)

لیٹر گیٹ سنے بغیر فیصلہ ! کنویں پاک کرنے کے لئے کتا نکالے بغیرسوڈول پانی نکال دیں . سپریم کورٹ​

 

feeneebi

MPA (400+ posts)
ان میں سے صرف کامران خان کو صحافی کہا جا سکتا ہے، باقی تو سارے تھڑے باز ہیں۔