افغانستان کے صوبہ نمروز کے سرحدی علاقوں میں طالبان فورسز اور ایرانی فورسز کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق جھڑپیں مغربی افغانستان کے صوبہ نمروز کے سرحدی ضلع کنگ میں ہوئی ہیں۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان اور ایرانی سرحدی فورس کے درمیان جھڑپ بدھ کی شام پانچ بجے شروع ہوئی جو آخری اطلاعات تک جاری تھی۔لڑائی کے دوران طالبان کی جانب سے ہلکے ہتھیاروں کے علاوہ توپوں سمیت بھاری اسلحہ کا بھی استعمال کیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق طالبان نے تین سرحدی چوکیوں پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ طالبان نے مذید فوجی کمک بھی طلب کرلی ہے۔جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب ایران کی جانب سے سرحد پر چیک پوسٹ کی تعمیر کی جارہی تھی، لڑائی کے دوران بعض طالبان فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے لیکن ایران کی جانب کسی زخمی یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
تاحال ایران اور افغانستان کی حکومتوں کی جانب سے سرحدی جھڑپ کے بارے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا، افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد افغان اور ایرانی سرحد پر یہ پہلی جھڑپ ہے۔
دوسری جانب امارت اسلامی کے نائب ترجمان بلال کریمی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صوبہ نمروز کے سرحدی علاقوں میں طالبان فورسز اور ایرانی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھڑپیں اب بند ہوچکی ہیں اور ان میں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔