ارتغرل کےقصے کا دوسرا سیزن ابھی مکمل کیا ۔۔ اور اسی نتیجے پر پہنچا ہوں کہ۔۔ مُسلمانوں کو کُھلے دشمن نے دن کی روشنی میں وہ نقصان نہیں پہنچایا جو غداروں کی فوج ظفر موج نے پہنچایا۔۔ایک سے بڑھ کر ایک غدار۔۔ اتنے کہ ان کی کوپڑیوں کی مینار بن جائے، پر وہ ختم نہ ہوں۔۔ اور شاید تاقیامت یہی سلسلہ جاری رہے۔۔
باقی دنیا کو ایک طرف رکھ کر اپنے وطن کو اس قصے میں فٹ کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔ تو خوف سے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔۔ ہماری ان سات دہائیوں میں غداروں کی ایک فوج نے
ہمیں جس اندھیرے اور بےسروسامانی میں لاکھڑا کیا، وہ کسی سے چھپا نہیں۔۔
ملک کو ٹکڑے کرنے والے انگریزوں کے ٹکڑوں پر پلنے والے خاندانوں نے کس طرح اس ملک سے کھیلا ، اس پر کتابوں پر کتابیں لکھ دے ماریں، مگر وہ سلسلہ ختم نہ ہو۔۔۔حال ہی میں کہیں پڑھا تھا کہ اس ملک کے اکثر و بیشتر جاگیر دار وڈیرے چوہدری خان ملک سائیں وغیرہ وغیرہ نے اس ملک کی ایک بڑی زمین انگریزوں سے وفاداری میں پائی۔۔ جن کی نسلیں آج عزت دار بنی ہوئی ہیں۔۔ اور عام پاکستانی ذلت دار۔۔
ان میں سے اکثریت کی نسلیں ہم پر حکومتیں کررہی ہیں۔۔ اور ان کی اکثریت کو اس ملک کی اسٹیبلشمنٹ و عدلیہ نے خاص نوازا بھی ہے، یہ بات اور ہے کہ جس کانام ہی نوازا تھا اسے نااہل کردیا مگر بعد میں اسے بھی نوازا۔۔۔(اور در حقیقت اس ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ نوازا)۔
بات کررہا تھا غداروں کی۔۔ ان کی نسلوں کی عادتیں مزے کرکرکے بدمزہ ہوگئی ہے۔۔ وہ اس طرح کہ ، اب اگر اسٹیبلشمنٹ بھی ان کے شراب و کباب میں ہڈی بننے کی کوشش کرتی ہے تو وہ اسے بھی نہیں چھوڑتے ۔۔
کیا یہ بہتر نہ ہوگا کہ۔۔ پاکستان کی آزادی سے پہلے کے جتنے بھی وڈیرے و جاگیردار چوہدری و خان ہوں ان سے ان کی جاگیریں چھین لی جائیں ایک قانون کے تحت۔۔ اور ان جاگیروں کے ذریعے اس ملک کی مشکلات میں کمی کرنے کی کوشش کی جائے۔۔
یہاں میں زیادہ نام تو نہیں لے پاونگا مگر ۔۔ مزاری ، قریشی، بھٹو، زرداری، تالپور، چوہدری، ارباب، مخدوم وغیرہ کے ناموں والوں کے آبا و اجداد کے کارناموں کو دیکھتے ہوئے ان کی نسلوں کو بس اتنا دے دیا جائے جس سے وہ عام پاکستانی کی طرح کی زندگی گزار سکیں۔۔دور حاضر کے غداروں میں قابل ذکر نام ، شریف و زرداری، خاندانوں کا آتا ہے۔۔یہ مبارک کام ان سے بھی شروع کیا جاسکتا ہے۔۔
اسٹیبلشمنٹ اسٹیبلشمنٹ کی گردان سنتے کان پک گئے۔۔۔ کیا وہ ایسا کرواسکیں گے۔۔ کیا وہ انگریزوں کے کتے نہلانے والوں کی نسلوں کو لگام ڈال سکیں گے۔۔ اس کا جواب ہوگا، مشکل کام ہے، مگر ناممکن نہیں۔۔۔یا کیا وہ انہیں ہی لگام ڈال سکیں گے، جو ایک زمانے میں ان کے نوازے ہوئے تھے۔۔۔جو ان کے کتے اور کتے کے مالکان کوبھی نہلاتے تھے۔۔۔مثال کے طور پر بلو رانی (اوراسکے نخروں) کو، کیلبری کی نانی (اوراسکے مخبروں) کو اور جنرل رانی کے فخروں کو ۔۔۔۔
چین کی کہانی اگر کسی کو معلوم نہیں تو اٹھا کر دیکھ لے۔۔ کہ کیسے انہوں نےساری عوام کو ایک برابر کرنے کی کوشش کی اور کتنے حد تک وہ کامیاب ہوئے۔۔
باقی دنیا کو ایک طرف رکھ کر اپنے وطن کو اس قصے میں فٹ کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔۔ تو خوف سے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔۔ ہماری ان سات دہائیوں میں غداروں کی ایک فوج نے
ہمیں جس اندھیرے اور بےسروسامانی میں لاکھڑا کیا، وہ کسی سے چھپا نہیں۔۔
ملک کو ٹکڑے کرنے والے انگریزوں کے ٹکڑوں پر پلنے والے خاندانوں نے کس طرح اس ملک سے کھیلا ، اس پر کتابوں پر کتابیں لکھ دے ماریں، مگر وہ سلسلہ ختم نہ ہو۔۔۔حال ہی میں کہیں پڑھا تھا کہ اس ملک کے اکثر و بیشتر جاگیر دار وڈیرے چوہدری خان ملک سائیں وغیرہ وغیرہ نے اس ملک کی ایک بڑی زمین انگریزوں سے وفاداری میں پائی۔۔ جن کی نسلیں آج عزت دار بنی ہوئی ہیں۔۔ اور عام پاکستانی ذلت دار۔۔
ان میں سے اکثریت کی نسلیں ہم پر حکومتیں کررہی ہیں۔۔ اور ان کی اکثریت کو اس ملک کی اسٹیبلشمنٹ و عدلیہ نے خاص نوازا بھی ہے، یہ بات اور ہے کہ جس کانام ہی نوازا تھا اسے نااہل کردیا مگر بعد میں اسے بھی نوازا۔۔۔(اور در حقیقت اس ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ نوازا)۔
بات کررہا تھا غداروں کی۔۔ ان کی نسلوں کی عادتیں مزے کرکرکے بدمزہ ہوگئی ہے۔۔ وہ اس طرح کہ ، اب اگر اسٹیبلشمنٹ بھی ان کے شراب و کباب میں ہڈی بننے کی کوشش کرتی ہے تو وہ اسے بھی نہیں چھوڑتے ۔۔
کیا یہ بہتر نہ ہوگا کہ۔۔ پاکستان کی آزادی سے پہلے کے جتنے بھی وڈیرے و جاگیردار چوہدری و خان ہوں ان سے ان کی جاگیریں چھین لی جائیں ایک قانون کے تحت۔۔ اور ان جاگیروں کے ذریعے اس ملک کی مشکلات میں کمی کرنے کی کوشش کی جائے۔۔
یہاں میں زیادہ نام تو نہیں لے پاونگا مگر ۔۔ مزاری ، قریشی، بھٹو، زرداری، تالپور، چوہدری، ارباب، مخدوم وغیرہ کے ناموں والوں کے آبا و اجداد کے کارناموں کو دیکھتے ہوئے ان کی نسلوں کو بس اتنا دے دیا جائے جس سے وہ عام پاکستانی کی طرح کی زندگی گزار سکیں۔۔دور حاضر کے غداروں میں قابل ذکر نام ، شریف و زرداری، خاندانوں کا آتا ہے۔۔یہ مبارک کام ان سے بھی شروع کیا جاسکتا ہے۔۔
اسٹیبلشمنٹ اسٹیبلشمنٹ کی گردان سنتے کان پک گئے۔۔۔ کیا وہ ایسا کرواسکیں گے۔۔ کیا وہ انگریزوں کے کتے نہلانے والوں کی نسلوں کو لگام ڈال سکیں گے۔۔ اس کا جواب ہوگا، مشکل کام ہے، مگر ناممکن نہیں۔۔۔یا کیا وہ انہیں ہی لگام ڈال سکیں گے، جو ایک زمانے میں ان کے نوازے ہوئے تھے۔۔۔جو ان کے کتے اور کتے کے مالکان کوبھی نہلاتے تھے۔۔۔مثال کے طور پر بلو رانی (اوراسکے نخروں) کو، کیلبری کی نانی (اوراسکے مخبروں) کو اور جنرل رانی کے فخروں کو ۔۔۔۔
چین کی کہانی اگر کسی کو معلوم نہیں تو اٹھا کر دیکھ لے۔۔ کہ کیسے انہوں نےساری عوام کو ایک برابر کرنے کی کوشش کی اور کتنے حد تک وہ کامیاب ہوئے۔۔