
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ نے وضاحت کی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹوئٹر) کی بندش کا مقصد اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنا نہیں ہے۔
ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں ایکس کو بند کیا گیا ہے، کیونکہ پاکستان میں اس پلیٹ فارم کے استعمال کی شرح صرف 2 فیصد سے بھی کم ہے۔
شزا فاطمہ نے زور دے کر کہا کہ "ایکس کی بندش کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اظہار رائے پر پابندی لگا رہے ہیں۔ ملک میں یومیہ سائبر حملے ہوتے ہیں، جبکہ سائبر سیکیورٹی ایک اہم ضرورت ہے۔ ہم یوٹیوب، فیس بک اور دیگر تمام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اظہار رائے کی آزادی کے حق میں ہیں، مگر جہاں سیکیورٹی کا سوال درپیش ہو، وہاں وزارت داخلہ پی ٹی اے کو ہدایات دیتی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں انڈسٹری کے لئے براڈبینڈ سروسز فعال ہیں اور حکومت نے ان کی بندش نہیں کی۔ شزا فاطمہ نے یقین دلایا کہ ملک بھر میں ڈیٹا سروسز مکمل طور پر فعال ہیں اور تمام ایپس سو فیصد درست طور پر کام کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ "موبائل ٹاورز کی تعداد پاکستان میں ضرورت سے کم ہے، مگر ہم اس کی بہتری کے لئے کوشاں ہیں۔ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال آئی ٹی انڈسٹری میں بے پناہ ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔"
یاد رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی سست روی نے صارفین کے لئے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی سوشل میڈیا سروسز متاثر ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/d3DW9XH0/SHiza.jpg