الیکشن کمیشن کا تاریخی فیصلہ ایک ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے جس نے سارے ملک کےتن نیم مردہ میں ایک نئی جان ڈال دی ہے۔ یہ ایک تاریخی سچ ہے کہ جس ملک کی عدالتیں کام کررہی ہوں وہ کبھی بھی صفحہ ہستی سے نہیں مٹتا۔ سپریم عدالت کی حیثیت ایک ماں کی ہوتی ہے اور ادارے اس کے بچے ہیں ۔ ان بچوں کا پھلنا پھولنا اور مضبوط ہونا ماں کی اپنی مضبوطی کیلئے ضروری ہوتا ہے اور یہی آج ہوا ہے الیکشن کمیشن عدلیہ کے ماتحت ایک ادارہ ہے جس نے ایک اچھا قدم اٹھایا ہے تو امید کی جاتی ہےکہ ماں کی سپورٹ بھی اسے ضرور ملے گی۔کیونکہ الیکشن کمیشن اگر اپنی ساکھ بحال کرلیتا ہے تو یہ سپریم کورٹ کے آگے ایک ڈھال کی مانند کھڑ ا ہوگا۔عدلیہ کیلئے یہ ایک سنہرا موقع ہے کہ اپنے ایک ماتحت ادارے کے دلیرانہ فیصلے کو سراہے اور اس کی سپورٹ کرے۔ اسی طرح تمام قومی اداروں کا مضبوط ہونا ملک و قوم کیلئے اور عدلیہ کیلئے بہت اہم ہے، فوج بھی ایک قومی ادارہ ہے جس کی مضبوطہ پاکستان کیلئے بہت ضروری ہے
آج کے تاریخی فیصلے کے بعد حکومت کے مشیر و وزیر بہت شوروغل کررہے ہیں ان کا بنتا بھی ہے کیونکہ پے در پے شکستوں کے بعد الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ ان کے تابوت میں آخری کیل ثا بت ہوسکتا ہے۔ حکومت کو جائین کرنے والے فصلی بٹیرے اڑانیں بھرنے کیلئے پر سیدھے کررہے ہیں۔
حکومت الیکشن کمیشن کے فیصلے پر بہت ڈس اپوائینٹ ہوی ہے اور سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ حکومت کو شرمناک شکست اور اپوزیشن کو فتح ملی ہے اگرحکومت کو شکست نہ ہوی ہوتی تو سپریم کورٹ میں حکومت کی بجاے اپوزیشن جاتی؟
اب تیسرا اور آخری سوال عمران خان سے ہے۔ عمران خان نے تودعوی کیا تھا کہ کسی بھی سفارشی اور بددیانت کو پارٹی میں نہیں رکھیں گے مگر یہا ں تو بزدار انتظامیہ نے جی بھر کے دھاندلی کی جس کی تصدیق الیکشن کمیشن اپنے فیصلے میں کر چکا ہے
اب دیکھنا ہے کہ اپنے دعوے کے مطابق عمران خان بزدار کو پارٹی سے نکالتے ہیں یا نہیں
آج کے تاریخی فیصلے کے بعد حکومت کے مشیر و وزیر بہت شوروغل کررہے ہیں ان کا بنتا بھی ہے کیونکہ پے در پے شکستوں کے بعد الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ ان کے تابوت میں آخری کیل ثا بت ہوسکتا ہے۔ حکومت کو جائین کرنے والے فصلی بٹیرے اڑانیں بھرنے کیلئے پر سیدھے کررہے ہیں۔
حکومت الیکشن کمیشن کے فیصلے پر بہت ڈس اپوائینٹ ہوی ہے اور سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ حکومت کو شرمناک شکست اور اپوزیشن کو فتح ملی ہے اگرحکومت کو شکست نہ ہوی ہوتی تو سپریم کورٹ میں حکومت کی بجاے اپوزیشن جاتی؟
اب تیسرا اور آخری سوال عمران خان سے ہے۔ عمران خان نے تودعوی کیا تھا کہ کسی بھی سفارشی اور بددیانت کو پارٹی میں نہیں رکھیں گے مگر یہا ں تو بزدار انتظامیہ نے جی بھر کے دھاندلی کی جس کی تصدیق الیکشن کمیشن اپنے فیصلے میں کر چکا ہے
اب دیکھنا ہے کہ اپنے دعوے کے مطابق عمران خان بزدار کو پارٹی سے نکالتے ہیں یا نہیں