بجٹ 2024-25: پینشن، بینظیر انکم سپورٹ سمیت بڑی کٹوتیوں کی تیاری

kati1h1h1.jpg

نئے مالی سال 2024 25 میں وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی پینشن سمیت مختلف مد میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں کی تیاری شروع کر دی۔

کابینہ ڈویژن کے ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزیراعظم کی قائم کردہ ایک 7 رکنی کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کر دیں جن میں بے نظیر انکم پروگرام کے اخراجات صوبوں کے ساتھ بانٹنے اور صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں میں وفاق کا حصہ کم کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔

کمیٹی نے یہ تجویز بھی دی کہ مستقبل میں ایچ ای سی کے تحت کوئی سرکاری یونیورسٹی نہ کھولی جائے جبکہ دیگر جامعات کے اخراجات میں بھی صوبے اپنا حصہ ڈالیں,پینشن کے حوالے سے کہا گیا کہ فوج، سول آرمڈ فورسز اور پولیس کے علاوہ دیگر تمام شعبوں میں جولائی 2024 نئی بھرتیاں کنٹریبیوٹری پینشن سسٹم کے تحت کی جائیں۔

عالمی مالیاتی ادارے پاکستان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ پینشن کا نظام ختم کرے جس سے قومی خزانے پر کافی بوجھ پڑتا ہے,کمیٹی نے تجویز دی کہ بے نظیر انکم پروگرام سمیت سماجی تحفظ کے پروگراموں کا مالی بوجھ صوبوں کے ساتھ بانٹا جائے اور اس سلسلے میں مرحلہ وار اقدامات کیے جائیں پہلے مرحلے میں صوبوں کو 25 فیصد حصہ دینے پر امادہ کیا جائے,کمیٹی نے صوبوں کے ترقیاتی پروگراموں میں بھی وفاق کا حصہ کم کرنے کی سفارش کی, تاہم یہ کہا ہے کہ پسماندہ علاقوں جیسے بلوچستان کے کچھ اضلاع اور خیبر پختون خواہ کے ضم شدہ اضلاع کو اس سے مستثنی رکھا جائے۔

عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان کے لیے قرض کی تیسری قسط 1.1 ارب ڈالر کے اجرا کی تاحال تاریخ نہیں دی,آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض کی تیسری قسط 1.1 ارب ڈالر کے اجرا کی تاحال تاریخ نہیں دی,ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ شیڈول میں ایک بار پھر پاکستان شامل نہیں تاہم اسے ایگزیکٹو بورڈ 29 اپریل سے 3 مئی تک شیڈول میں شامل کر سکتا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کے لیے 1.1 ارب ڈالر کے اجرا میں اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے جب کہ نئے قرض پروگرام کیلیے آئی ایم ایف وفد آئندہ ماہ کے وسط میں پاکستان آئے گا, وزیر خزانہ اورنگزیب خان گزشتہ دنوں واشنگٹن کے دورے پر گئے تھے جہاں انہوں نے آئی ایم ایف حکام سے قرض کی قسط سمیت نئے قرض پروگرام کے لیے مذاکرات کیے,وزیر خزانہ گزشتہ شب ہی پاکستان واپس پہنچے تھے اور آج انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں قوم کو خوشخبری سنائی تھی کہ آئی ایم ایف 1.1 ارب ڈالر قرض کی قسط رواں ماہ کے آخر تک جاری کر دے گا۔