بشیرمیمن غریب آدمی ہے، اس نے اپنے گھر میں موئے مبارک رکھا ہے، ہارون رشید

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
مسئلہ عمران خان کی ٹیم کا بی ہے، جو الٹے چلتے ہیں۔

یہ کیس انھوں نے دائر ہی الٹا کیا تھا۔ انھوں نے جج کے اوپر کرپشن کا الزام لگایا اور کہا کہ اس کی بیوی کی اور بچوں کی جائدادیں ہیں۔ جبکہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ ی ہپیسہ فائز عیسٰی کا ہے یا اسکو ان جائدادوں سے کوئی فائدہ حاصل ہوسکتا ہے۔

تو کیس ہونا ایسے چاہیئے تھا کہ اس کی بیوی اور بچوں پر پہلے نیب کا ریفرنس بنایا جاتا، پھر اگر تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آتی کہ یہ پیسہ فائز عیسیٰ کے توسط سے کہیں آیا یا گیا ہے تو پھر اس پر ریفرنس بنا کر سپریم جوڈیشل کاونسل میں بھیجا جاتا۔

فائز عیسیٰ بھی انھی ٹیکنیکل بنیادوں پر نکل آیا ہے اس کیس سے۔ ورنہ عدالت نے سرینہ عیسیٰ کی جائیدادوں کو حق حلال کا نہیں کہا ہے۔

عمران خان کو بھی چاہیئے کہ سوچے اور سمجھے کہ وہ اسی پرانے فرسودہ کرپٹ نظام سے ہی امید لگا کر بیٹھا ہے کہ یہ ایسے ہی چلتا بھی رہے جیسے پہلے چل رہا تھا اور پھر احتساب بھی شفاف کرے۔

اس نظام کو پہلے سمجھے، دیکھے اور پھر جہاں تبدیلی لائی جا سکتی ہے وہاں پہلے تبدیلی لائے۔ دوسرا اپنی ٹیم میں بھی نظر دوڑائے کہ کہاں لوگ کمزور ہیں، وہاں ان کی ٹریننگ کروائے، پھر انکو میدان میں لائے۔

ابھی بھی دیکھیں، قانون میں یہ ثقم موجود ہے کہ نیب میں اگر سرینہ عیسیٰ اپنی جائیدادوں کے متعلق کوئی جواب نہ بھی دے سکی، تو بھی پلی بارگین کر کے ۲۵ فیصد جمع کروائے گی اور جان چھڑا لے گی۔
ایسی بات ھے تو پھر نواز شریف کا بھی اپنی جائیدادوں سے کوئی تعلق نہیں بنتا کیونکہ لندن ایون فیلڈ کی جائیدادیں بچوں بیوی کے نام ہیں نواز شریف کے خلاف کیوں فیصلہ آیا ؟ ایسی طرح شہباز شریف کا بھی کیسی جائیداد سے تعلق نہیں بنتا سب کچھ بیوی بچوں کے نام ہیں قومی اسمبلی میں نواز شریف پہلے بیان دے چکا ھے کہ جو لوگ کرپشن کرتے ہیں وہ اپنے جائیدادیں آپنے نام نہیں رکھتے اور نواز شریف کا یہ سچ اس کی زندگی کا پہلا اور آخری سچ تھا جو اس نے قومی اسمبلی میں بولا تھا۔ آگر قاضی فائز بول بھی دے کہ یہ جائیدادیں میری ہیں پھر بھی عدلیہ ایک نہیں ھزاروں ٹیکنیکل گراؤنڈ پر قاضی کو بری کر دے گی
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
ایسی بات ھے تو پھر نواز شریف کا بھی اپنی جائیدادوں سے کوئی تعلق نہیں بنتا کیونکہ لندن ایون فیلڈ کی جائیدادیں بچوں بیوی کے نام ہیں نواز شریف کے خلاف کیوں فیصلہ آیا ؟ ایسی طرح شہباز شریف کا بھی کیسی کیسی سے تعلق نہیں بنتا سب کچھ بیوی بچوں کے نام ہیں قومی اسمبلی میں نواز شریف پہلے بیان دے چکا ھے کہ جو لوگ کرپشن کرتے ہیں وہ اپنے جائیدادیں آپنے نام نہیں رکھتے اور نواز شریف کا یہ سچ اس کی زندگی کا پہلا اور آخری سچ تھا جو اس نے قومی اسمبلی میں بولا تھا۔ آگر قاضی فائز بول بھی دے کہ یہ جائیدادیں میری ہیں پھر بھی عدلیہ ایک نہیں ھزاروں ٹیکنیکل گراؤنڈ پر قاضی کو بری کر دے گی
جناب، لندن کی پراپرٹیوں کا مسئلہ اسی لیئے ابھی تک لٹکا ہوا ہے۔ نواز شریف کو سمریم کورٹ نے صادق اور امین کے آرٹیکل میں نکالا تھا۔ اور یہ مت بھی جسٹس وجہیہ الدّین نے دی تھی۔

لیکن اس کیس میں انکوئری ہی اس بات پر کھلی تھی کہ جائیدادیں تب بنائی گئیں تھیں جب نواز شریف کے بچے چھوٹے تھے اور اس کے زیر کفالت تھے۔ اس بات کو وہ ٹیکنیکل طریقے سے موڑ ماڑ کر اپنے باپ پر لے گیا۔ مزید یہ کہ ہمارے اداروں میں اتنی استطاعت ہی نہیں تھی کہ یہ خود سے کوئی چھان بین کر کے منی ٹریل نکال کر لاتے۔
یہ بھی موساوی اور رحمٰن ملک کی رپورٹ پر ہی چلتے رہے۔

لیکن حدیبیہ کے کیس میں بچ نہیں سکا۔ منی ٹریل سامنے آگئی لہٰذا جیل بھی بھجوایا گیا۔

مگر وہاں پر بھی حکومت کو چکر آگئے، جب اسکی واپسی کی ضمانت کے لیئے انھوں نے دس ارب روپے مانگے۔ وہاں بھی حکومت کے کسی بندے کو خیال ہی نہیں تھا کہ قانون کیا کہتا ہے اس بارے میں۔

بس یہی جلد بازیاں پی ٹی آئی کو رسوا کرواتی ہیں جگہہ جگہہ۔

لیکن شائد آپ نے میری پچھلی پوسٹ کا آخری حصے پر غور نہیں فرمایا۔ اس عدالتی اور کرپشن کے خلاف نظام میں پہلے تبدیلی لانی ہوگی۔ پرانے نظام سے نئے نتائج کی توقع، کسی دیوانے کا ہی خواب ہوسکتا ہے۔
 

peaceandjustice

Chief Minister (5k+ posts)
جناب، لندن کی پراپرٹیوں کا مسئلہ اسی لیئے ابھی تک لٹکا ہوا ہے۔ نواز شریف کو سمریم کورٹ نے صادق اور امین کے آرٹیکل میں نکالا تھا۔ اور یہ مت بھی جسٹس وجہیہ الدّین نے دی تھی۔

لیکن اس کیس میں انکوئری ہی اس بات پر کھلی تھی کہ جائیدادیں تب بنائی گئیں تھیں جب نواز شریف کے بچے چھوٹے تھے اور اس کے زیر کفالت تھے۔ اس بات کو وہ ٹیکنیکل طریقے سے موڑ ماڑ کر اپنے باپ پر لے گیا۔ مزید یہ کہ ہمارے اداروں میں اتنی استطاعت ہی نہیں تھی کہ یہ خود سے کوئی چھان بین کر کے منی ٹریل نکال کر لاتے۔
یہ بھی موساوی اور رحمٰن ملک کی رپورٹ پر ہی چلتے رہے۔

لیکن حدیبیہ کے کیس میں بچ نہیں سکا۔ منی ٹریل سامنے آگئی لہٰذا جیل بھی بھجوایا گیا۔

مگر وہاں پر بھی حکومت کو چکر آگئے، جب اسکی واپسی کی ضمانت کے لیئے انھوں نے دس ارب روپے مانگے۔ وہاں بھی حکومت کے کسی بندے کو خیال ہی نہیں تھا کہ قانون کیا کہتا ہے اس بارے میں۔

بس یہی جلد بازیاں پی ٹی آئی کو رسوا کرواتی ہیں جگہہ جگہہ۔

لیکن شائد آپ نے میری پچھلی پوسٹ کا آخری حصے پر غور نہیں فرمایا۔ اس عدالتی اور کرپشن کے خلاف نظام میں پہلے تبدیلی لانی ہوگی۔ پرانے نظام سے نئے نتائج کی توقع، کسی دیوانے کا ہی خواب ہوسکتا ہے۔
آپ کی تمام باتیں ٹھیک ہیں سوائے ایک بات کہ ھمارے اداروں میں دم خم نہیں ھے ھمارے اداروں میں دم خم اور قانون سب کچھ موجود ھے لیکن صرف غریب آدمی کے لئے قانون ہر ادارے اور عدلیہ کے گھر کی لونڈیاں ہیں جب جو چاہیں کر سکتی ہیں کیس کو چھوڑنا ھے کیس کو سزا دینی ھے کیس کا کیس لٹکانا کیس کو کیا سزا دینی ھے سب کچھ اداروں کے پاس ھے قانون اور آئین اداروں کے گھر کی لونڈیاں ہیں جس کا جب جی چاہیں مطلب نکال لیں