بلوچستان عوامی پارٹی میں ایک بار پھر شدید اختلافات

9%D8%A8%D8%A7%D9%BE%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81%D8%A7%D8%AA.jpg

بلوچستان عوامی پارٹی(باپ) میں ایک بار پھر اندرونی اختلافات کے بعد صوبے میں ایک بار پھر بڑی سیاسی تبدیلی کی افواہیں گردش کرنا شروع ہوگئی ہیں۔

خبررساں ادارے اے آروائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں بڑی سیاسی تبدیلی کا شکار ہونے والی بلوچستان عوامی پارٹی میں ایک بار پھر اختلافات اور سیاستدانوں کی ملاقاتوں کی خبریں گردش کررہی ہیں، کہا جارہا ہے کہ پارٹی رہنما عہدوں کیلئے ایک دوسرے کے خلاف ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عہدوں کیلئے شروع ہونے والی اس رسہ کشی کے باعث پارٹی میں شدید اختلافات کی خبریں ہیں، عہدوں کیلئے جدوجہد کرنےو الے پارٹی رہنماؤں کی کراچی میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔


رپورٹ کے مطابق چند ماہ قبل اسی جماعت کے رہنماؤں نے پارٹی کے صدر اور وزیراعلی بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک شروع کی اور ان سے دونوں عہدے چھین لیے گئے اور ظہور احمد بلیدی کو پارٹی کا صدر مقرر کردیا گیا۔

اب ظہور احمد بلیدی کے خلاف بھی پارٹی کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں اور پارٹی کے ایک گروہ نے سینیٹر کہدہ بابر کو صدر بنانے کیلئے لابنگ شروع کردی ہے، اس حوالے سے آئندہ ہفتے پارٹی کا اہم اجلاس طلب کیے جانے کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔

یادرہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں بلوچستان عوامی پارٹی کے اپنے اندر سے اپنی ہی جماعت کے وزیراعلی جام کمال کے خلاف آواز اٹھی جو تحریک عدم اعتماد کی شکل اختیار کرگئی اور اس کے نتیجے میں جام کمال کو پارٹی اور وزارت اعلی کے عہدے سےسبکدوش ہونا پڑا، پارٹی میں جام کمال کے خلاف بغاوت کرنےو الے اراکین نے اس وقت ظہور احمد بلیدی کو پارٹی کا نیا پارلیمانی لیڈر نامزد کردیا تھا۔