اسلام آباد پولیس کا اہلکار بھتہ خور نکلا
اسلام آباد پولیس کا اہلکار بھتہ خور نکلا، ایف آئی اے کی کال ڈیٹا ریکارڈر اور ویڈیوز کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کروائی فرانزک رپورٹ میں تصدیق کردی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس کا اہلکار شہریوں کو اغوا کر کے تھانے میں رکھنے، بھتہ وصولی میں ملوث ہے، کل عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کر لیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سماعت کی، عدالت نے غیر قانونی حراست میں رکھے گئے مغویوں کو کل عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا، اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ حکام نے اعتراف جرم کیا، عدالت نے حکم دیا آئی جی کل ایف آئی اے رپورٹ پڑھ کر آئے اور پولیس اہلکار کے کنڈکٹ کی وضاحت کرے۔
ایف آئی اے رپورٹ میں کہا گیا سی آئی اے پولیس کے اے ایس آئی نے سیف الرحمان مزمل عباس ، محمد عرفان کو اغوا کیا رپورٹ کے مطابق اے ایس آئی نے مغویوں اور ان کی اہل خانہ کی ملاقات کروانے کے لیے بھتہ بھی وصول کیا، بادی النظر میں اے ایس آئی اور دیگر پولیس حکام تین افراد کو غیر قانونی حراست میں رکھنے کے ذمہ دار ہیں۔
صحافی ثاقب بشیر نے ٹوئٹ پر لکھا ایس ایس پی آپریشنز کی رپورٹ بھی اے ایس آئی کی غیر قانونی سرگرمیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے،سمجھ سے باہر ہے اے ایس آئی نے از خود فیصل آباد میں آپریشن کر کے افراد کو اغوا کیا اور اسلام آباد لے آیا سی آئی اے پولیس کے اے ایس آئی رانا تسنیم اور ایس ایچ او نے عدالت میں جھوٹے بیان حلفی جمع کرائے۔
ثاقب بشیر نے مزید لکھا سی آئی اے پولیس کے اے ایس آئی، ڈی ایس پی اور ایس ایس پی آپریشنز کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری ہے، خاتون معراج بی بی نے بیٹے اور پوتے کو سی آئی اے پولیس اسٹیشن میں غیر قانونی حراست میں رکھنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔