بھینس بڑی یا سواتی
اعظم سواتی جیسے لوگ پاکستان کی سیاست میں بدبو دار کردار ہیں ، یہ لوگ تکبر اور فرھونییت میں اس قدر غرق ہیں کہ عام آدمی کو یہ حیوان سے بھی کم تر سمجتھے ہیں ، اعظم سواتی سے کا اگر ماضی دیکھا جائے تو یہ کسی نہ کسی رپھڑ میں پڑے ہی رہتے ہیں ، حال ہی میں الیکشن کے دوران انہوں نے اپنی ہی پارٹی کی ٹکٹ ہولڈر خاتون کو کال پر دھمکیاں دی تھی
اب جب کہ موجودہ حکومت شدید مالی بحران کا شکار ہے، اپوزیشن اکھٹی ہوتی نظر آ رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بے انتہا مسائل ہیں جن کو حکومت نے حل کرنا ہے ، سرکار ہے اپنے ہی وزیر، مشیر کوئی نہ کوئی ایسا کارنامہ ضرورو کر دیتے ہیں جس سے عمران خان کو شرمندگی اٹھانا پڑے
ایک غریب آدمی کی گاے اعظم سواتی صاحب کے فارم ہاؤس میں داخل کیا ہو گئی اعظم صاحب نے ائی جی کو ہی تبدیل کروا دیا.اب اس محاملے کو دو طرح سے دیکھا جا سکتا ہے
ایک تو یہ ہے کہ اگر آپ کے باغ میں کوئی جانور چلا بھی گیا ہے تو کون سا قیامت آ گئی ہے ، بے زبان جانور ہے اور اس غریب خاندان نے تھوڑا ہی جان بوج کر تھوڑا ہی یہ یہ جرات کی ہو گی ، اپ کے اعلی اخلاق کا تو سب کو ہی پتا ہے
دوسری بات یہ ہے کہ اس اتنے سے محاملنے پر ائی جی کو کال کرنے کی کیا ضرورت تھی، آپ نے پروٹوکول کو فالو کیوں نہیں کیا، آپ تھانے جاتے اور جا کر رپورٹ درج کرواتے.
سونے پے سوہگھا یہ ہے کہ وزیر اعظم صاحب نے بھی بغیر تحقیق کے ائی جی کو تبدیل کرنے کے آرڈر جاری کر دیے ، پولیس میں سیاسی مداخلت کے خلاف سے سے زیادہ باتیں عمرانخان صاحب کیا کرتے تھے اور کرتے ہیں ، اس طرح تو کوئی بھی شخص اس سرکار کے غنڈو کے ساتھ کام نہیں کر سکتے گا.
اول تو یہ کہ اس گھٹیا اور غلیظ سوچ کے عامل لوگوں کو عمران خان صاحب تمیز سکھائیں اور پارٹی سے نکال بابر کریں اور دوسرا کوئی بھی زبانی کلامی احکامات دینے سے پہلے کم از کم ایک دفع تسلی تو کر لیا کریں