بیوی کو ڈائن یا بھوت کہنا سفاکی کے زمرے میں نہیں آتا،بھارتی ہائیکورٹ

15ptananhiggcourtyr.png

بھارت کی ایک عدالت نے کہا ہے کہ لڑائی جھگڑے کے دوران بیوی کو ڈائن یا بھوت کہنا سفاکی کے زمرے میں نہیں آتا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں پٹنہ ہائیکورٹ میں بیوی پر تشدد کے کیس میں شوہر اور سسر کو ایک سال قید کی سزا سنائے جانے کے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی، جسٹس وویک چوہدری نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گھریلو جھگڑوں اور لڑائیوں میں میاں بیوی کا ایک دوسرے کو برا بھلا کہنا، گالیاں دینا یا گندی زبان استعمال کرنا سفاکی کے زمرے میں نہیں آتا،ڑائی کے دوران بیوی کیلئے بھوت یا ڈائن جیسے الفاظ استعمال کرنا بھی سفاکی نہیں ہے۔


خیال رہے کہ بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ کے رہائشی نریش کمار گپتا کی بیوی نے ضلع نالندہ کی عدالت میں اپنے شوہر اور اس کے اہلخانہ کیخلاف گھریلو تشدد کا الزام عائد کرکے مقدمہ درج کروایا تھا، عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد نریش کمار اور اس کے والد کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

نریش کمار گپتا اور اس کے والد کی جانب سے نالندہ عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
چلو اچھا ہوا گشتی فراری قطری والی کے کیپٹن صفدر کو تو کچھ ریلیف ملا پہلے وہ بھڑاس نکالتے ہوئے بھی ڈرتا تھا لیکن اب وہ اپنے دل کی بات گشتی فراری قطری والی کے مونہہ پر ہی کہہ سکے گا